• 26 اپریل, 2024

سانحہ ارتحال

مکرم عبد الحلیم ساقی آف تخت ہزارہ ضلع سرگودھا حال مقیم لندن چند دنوں سے لندن میں کرونا وائرس کی وجہ سے صاحبِ فراش تھے اورتقریباً 85 سال کی عمر میں مورخہ3۔اپریل 2019ء بروز جمعۃالمبارک بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ انّا للّٰہ وانّا الیہ راجعون۔

محترم عبدالرحیم ساقی مورخہ 31دسمبر1934ء کو رائے پور انڈیا میں پیدا ہوئے۔ آپ نے وہاں سے ہی آٹھویں کا امتحان پاس کیا۔ قیام پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ تخت ہزارہ ضلع سرگودھا میں ہجرت کر آئے۔ آپ کو خدمت دین کا شروع سے ہی شوق تھا۔ تخت ہزارہ کی مجلس کے قائد خدام الاحمدیہ کی خدمت کے علاوہ امیر جماعت تخت ہزارہ بھی رہے۔ آپ کو 1974ء میں وہاں بہت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ۔ جب مخالفین نے آپ کے کاروبار اور گھر کو آگ لگا دی تو لاہور شفٹ ہوگئے اور گلبرگ لاہور کے سیکریٹری مال مقرر ہوئے۔آپ نے یہ ذمہ داری اکتوبر 2000ء تک نبھائی۔ اس دوران آپ امام الصلوٰ ة کے فرائض سرانجام دیتے رہے اس کے علاوہ بچوں کو قرآن بھی پڑھاتے تھے۔نومبر 2000ء میں جب لندن شفٹ ہوئے تو وہاں بھی خدمت دین کا سلسلہ جاری رکھا۔2002ء سے مارچ 2019ء جنرل سیکریٹری جماعت احمدیہ برطانیہ کے دفتر میں خدمات سرانجام دیتے رہے۔ آپ سب سے پہلے دفتر میں تشریف لاتے۔ہمیشہ اپنے مفوّضہ امور کی انجام دہی میں مگن رہتے۔ شعبہ جنرل سیکرٹری جب تک بیت الفتوح کی بالائی منزل پر تھا وہاں کئی ایک ڈیسک تھے ۔

ساقی صاحب فوٹو کاپی اور فیکسز کے کاموں میں مشغول رہتے ، سرکلر اور دوسرے دفاتر میں پیغام بھی لے کر جانے میں مصروف رہتے آپ کا ایک خاص اور نمایاں وصف مہمان نوازی بھی تھا۔دفتر میںہر آنے والے کو چائے پیش کرتے۔ باہر سے آئے مہمانوں کے سوالوں کے جواب دیتے اور راہنمائی کرتے۔ جلسہ سالانہ برطانیہ کے ایام میں تو عمر کے اس حصہ میں ان کی مصروفیات دیکھ کر ان پر ہر ایک کو رشک آتا ۔ جب بھی کسی سے ملتے خواہ جاننے والا نہ بھی ہو پُرتپاک انداز سے ملتے اور سلام کرتے۔ وہ نہ تو مہتمم تھے اور نہ ہی قائد لیکن انسانیت کی ہر حال میں خدمت کرنے والے تھے۔

آپ کو قرآن کریم سے بہت محبت تھی ، عام دنوں میں آپ تین پاروں کی تلاوت کرتے اور رمضان المبارک میں تو آپ کی تلاوت کی رفتار میں بہت تیزی آ جاتی ، ایک دن میں دس پارے مکمل کرتے۔ لندن میں آپ نے بڑی عمر کے احباب کو قرآن پڑھایا۔ آپ کے بیٹے نے بتایا کہ آپ کو خلافت احمدیہ سےبہت محبت تھی اور ہمیشہ خلافت سے چمٹے رہنے کی ہدایت کرتے۔ اللہ تعالیٰ ان سے پیار اور مغفرت کا سلوک فرمائے، پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے اورٰ ہمارے اس خادمِ دین کو اپنی قربت میں جگہ دے۔اور ان کی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین

حکیم محمد قدرت اللہ محمود چیمہ اطلاع دیتے ہیں:

محلہ دارالرحمت غربی ربوہ کی ہر دلعزیز شخصیت اور سیکرٹری جائیداد محترم رشید احمد ایاز آ ف ایاز میڈیکل ہال، مبشر مارکیٹ ریلوے روڈ ربوہ مورخہ 27مارچ 2020بروز جمعة المبارک صبح ساڑھے آ ٹھ بجے بعمر 68 سال بقضائے الہٰی وفات پا گئے۔ اناللّٰہ وانا الیہ راجعون۔

آپ کچھ عرصہ سے بیمار تھے۔اسی روز بعد نماز مغرب وعشاء مسجد ناصر دارالرحمت غربی ربوہ میں ان کی نماز جنازہ مکرم قیصر محمود مربی سلسلہ نے پڑھائی۔جس کے بعد عام قبرستان ربوہ میں تدفین ہوئی۔اس موقع پر مکرم ڈاکٹر عبدالخالق خالد صدر مجلس انصار اللہ پاکستان نے دعا کروائی۔

آپ محترم چوہدری مختار احمد ایاز مرحوم ،بانی بشیر ہائی اسکول کمپالا یوگنڈا کے بیٹے اور مکرم ڈاکٹر سید بشیر احمد مرحوم آف شیخو پورہ شہر کے داماد تھے۔نیز آ پ سر ڈاکٹر افتخار احمد ایاز سابق امیر جماعت احمدیہ یو کے اور مکرم نذیر احمد ایاز مرحوم سابق صدر جماعت نیویارک یو ایس اے کے چھوٹے بھائی تھے۔

مرحوم نماز باجماعت کے پابند اور جماعتی اور فلاحی کاموں میں ہمہ وقت مستعد رہتے تھے۔1974 کے پُرآشوب حالات میں آ پ کو سرگودھا جیل میں اسیر راہ مولا رہنے کا شرف بھی حاصل ہوا۔

آپ بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل تھے ۔ بے لوث ہو کر ہر کسی کے کام آ تے تھے ۔ خوش اخلاق، ملنسار اور مہمان نواز تھے۔ ایک ہمدرد انسان تھے جن میں خدمتِ خلق کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ہر وقت دوسروں کی مدد کرنے کے لیے تیار رہتے تھے۔

جب ربوہ میں انجمن تاجران کا قیام ہوا تو ابتداء میں فیکٹری ایریا، مبشر مارکیٹ اور رحمت بازار کے مارکیٹ صدر بھی رہے۔

آپ تقریباً نصف صدی سے ربوہ میں ایاز میڈیکل ہال کے نام سےاپنا کلینک اور میڈیکل سٹور چلا رہے تھے۔ جہاں پر مہارت اور ہمدردی سے مریضوں کا علاج کرتے تھے۔

اچھے سوشل ورکر بھی تھے۔ لمبا عرصہ رضا کارانہ طور پر ربوہ کے حلقہ جات میں محکمہ صحت کے ساتھ مل کر گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے حفاظتی قطرے پلانے کا کام نہایت خوش اسلوبی سے سر انجام دیتے رہے۔

جلسہ سالانہ ربوہ کے مواقع پر لمبے عرصے تک بطور نائب منتظم تقسیم روٹی لنگر خانہ نمبر 2 دارالرحمت غربی ڈیوٹی دیتے رہے اور تا وفات بطور منتظم تقسیم روٹی لنگر خانہ نمبر 2 خدمات بجا لاتے رہے۔

کافی عرصہ نائب زعیم مجلس انصار اللہ دارالرحمت غربی رہے۔وفات تک آپ بطور سیکریٹری جائیداد دارالرحمت غربی ربوہ خدمت کی توفیق پا رہے تھے۔

آپ نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بھائی ،دو بہنیں،چار بیٹے،دو پوتے اور ایک پوتی یادگار چھوڑی ہیں۔

دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم سے پیار اور مغفرت کا سلوک فرمائے اور اعلیٰ علیین کا قرب اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین۔ نیز ان کی اولاد کو بھی ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق دے ۔ جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کا حامی و ناصر ہو آمین۔

پچھلا پڑھیں

بدی اور گناہ سے پرہیز

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ