• 5 مئی, 2024

معائنہ سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ جرمنی

بسم اللہ الرحمن الرحیم

معائنہ سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ جرمنی

(فرانکفورٹ، نمائندہ روزنامہ الفضل) مجلس انصار اللہ جرمنی کا 40واں سالانہ اجتماع ان شاء اللہ مورخہ 6اور 7نومبر 2021 بروز ہفتہ واتوار مئی مارکیٹ  من ہائم صوبہ بادن ورٹمبرگ میں منعقد ہو رہا ہے۔

مورخہ 5نومبر 2021شام تک اللہ کے فضل سے 90فیصد اجتماع گاہ کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں  امسال اجتماع چونکہ سردیوں میں منعقد ہو رہا ہے، دن چھوٹے ہونے کی وجہ سے معائنہ کی تقریب میں کچھ تبدیلی کرکے پہلے صدر مجلس نے کارکنان کے ساتھ خطاب فرمایا۔قارئین الفضل آن لائن کے لئے 40ویں سالانہ اجتماع کے معائنے کا آنکھوں دیکھا پیش کیا جاتا ہے۔ اس تقریب کے لئے اجتماع گاہ سے متصل چھوٹے ہال میں  اجتماع کمیٹی اور جملہ کارکنان کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا۔شام ساڑھے چھ بجے صدر صاحب ہال میں تشریف لائے انصار بھائیوں نے کھڑے ہوکر استقبال کیا اور نعرہ ہائے تکبیر بلند کئے۔ مکرم ظفر احمد ناگی صاحب منتظم اعلیٰ نے صدرصاحب مجلس انصار اللہ  کو اپنے ہاتھوں سے اجتماع کا بیج لگایا اور پھر صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے مکرم منتظم اعلیٰ صاحب اور سیکریٹری اجتماع مکرم فاروق احمد چیمہ صاحب کو اپنے ہاتھ سے  بیج لگاتے ہوئے اجتماع کا روائتی افتتاح فرمایا۔

اسٹیج نظامت کے فرائض مکرم فاروق احمد چیمہ صاحب نے ادا کئے ۔ اجتماع کمیٹی کے مندرجہ ذیل نائب منتظمین  اعلیٰ کواسٹیج سے اُن کی ٹیموں کے مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے بیجز سپرد کئے اور ہر ایک کے ساتھ تصویر بنوائی۔ذیل میں کمیٹی کے نام اور اُن کے سپر دشعبہ جات کا اختصار سے تعارف پیش کیا جاتا ہے۔

مکرم بشیر احمد ریحان صاحب ،مکرم ظہیر احمد طاہر صاحب ۔بورڈ ممبران

مکرم مبشر احمد صاحب نائب منتظم اعلیٰ اجتماع  ہیں ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں۔استقبالیہ، معلومات، ابتدائی طبی امداد،   سامان کی ترسیل اور  واپسی از بیت العافیت ۔

مکرم داؤد احمد قمرؔ صاحب (نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں۔فوٹو گرافی، حاضری نگرانی، معائنہ، مہمانان خصوصی۔

مکرم شیخ محمد عمران صاحب نائب منتظم اعلیٰ اجتماع  ہیں ان کے سپرد 8شعبہ جات ہیں۔ ضیافت، لنگرخانہ،  تیاری لنگر خانہ ،  ریزروخیمہ، سٹور۔ دیگ صفائی،کھانے کی  ترسیل اور Maintenanceہیں۔

مکرم اشفاق احمد سندھو صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 8شعبہ جات ہیں اسٹیج سیکریٹری، دفتر علمی مقابلہ جات، علمی مقابلہ جات،  تیاری و رابطہ   علمی مقابلہ جات،  ڈیکوریشن، MTA ، ملٹی میڈیا، انعامات،سکرین۔

مکرم رفیع احمد خان صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 8شعبہ جات ہیں۔ دفترورزشی مقابلہ جات، ورزشی مقابلہ جات،  انفرادی ورزشی مقابلہ جات، کرکٹ،فٹ بال، رسہ کشی،  والی بال، مہمانان خصوصی کے لئے ورزشی مقابلہ جات۔

مکرم فلاح الدین خان صاحب (نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 5شعبہ جات ہیں۔ اسٹیج۔ نظم وضبط اندرون۔ لاؤڈ اسپیکر۔ ترجمانی۔ تربیت نومبائعین۔ تکنیکی معاملات برائے آلات  ترجمانی۔

مکرم شبیر احمد صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں۔ بازار۔ امانات۔ رہائش۔ ناشتہ۔

مکرم طاہر محمود خان صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں خدمت خلق، نظم وضبط بیرون، پارکنگ، ٹریفک کنٹرول۔

مکرم شاہد حسن صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں رجسٹریشن،  چیکنگ و سکینگ، ٹرانسپورٹ، سٹور۔

مکرم نصیر احمد صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپردسکیورٹی کے  حوالے سے جملہ انتظامات ہیں ان کے سپرد شعبہ جات کو 8حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے مثال کے طور پر دفتر سکیورٹی ، حفاظت اسٹیج،  حفاظت پرچم،  حفاظت اجتماع گاہ،  حفاظت داخلی  وخارجی راستے وغیرہ۔

مکرم ڈاکٹر راشد نوازصاحب (نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 5شعبہ جات ہیں تیاری اجتماع گاہ،  چاردیواری ،جنگلے اور  فرنیچر کی دستیابی، بجلی، تکنیکی امور،  ریفریشمنٹ اور میٹنگز۔

  مکرم منور اکمل فانی صاحب(نائب منتظم اعلیٰ اجتماع )ان کے سپرد 4شعبہ جات ہیں۔وائنڈاَپ سامان کی ترسیل ازRiedstadt،  ٹی اسٹینڈ، نظافت۔

مجموعی طور پر 12 نائب منتظمین اعلیٰ کے سپرد کم وبیش 73 شعبہ جات کام کررہے ہیں اور ان شعبہ جات کے متعدد معاونین ہیں۔بیجز کی تقسیم کے بعد اس تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کریم سے ہوا  جس کی سعادت مکرم اشفاق احمد سندھو صاحب کے حصے آئی اس کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ نےکارکنان سے اپنے مختصر خطاب میں فرمایا کہ یہ محض اللہ تعالیٰ کا فضل اور پیارے حضور کی دعاؤں کا نتیجہ ہے  کہ وہ ہمیں ان حالات میں اجتماع منعقد کرنے کی توفیق دے رہا ہے۔ الحمدللہ اجتماع کی تیاری  اپنے اختتامی مراحل  میں ہے ۔ہمارے لئے یہ خاص اجتماع ہے جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ کرونا کی وجہ سے گزشتہ سال ہم اپنا کوئی اجتماعی پروگرام منعقد نہیں کرسکے تھے گو امسال بھی حالات نارمل نہیں لیکن حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ سالانہ برطانیہ کے اختتام کے بعد اپنے 13اگست 2021کے  خطبہ جمعہ میں یہ ارشاد فرمایا تھا کہ:۔’’ جلسہ کی انتظامیہ بھی یہ سمجھتی تھی۔۔۔۔ اس سال بھی جلسہ نہیں ہو گا اور اس مفروضہ کی وجہ سے تیاری کی طرف بھی توجہ نہیں تھی ۔۔۔ بہرحال جب انہیں کہا گیا کہ جلسہ ان شاء اللہ تعالیٰ منعقد ہو گا تو انہوں نے تیاری شروع کر دی لیکن مجھے یہی لگتا تھا کہ پوری دلجمعی سے تیاری نہیں کر رہے۔ مجھے فکر تھی کہ انتظامیہ جب اس طرح relaxed ہے تو کارکنان بھی اس سوچ کے مالک نہ ہوں لیکن اللہ تعالیٰ سے یہ امید بھی تھی کہ وہ ان شاء اللہ جلسہ کے انتظامات بہتر کروا دے گا اور کام کرنے والے بھی مل جائیں گے۔ اس لیے مجھے ایک موقع پر انتظامیہ کو زیادہ زور سے، سختی سے یہ کہنا پڑا کہ اگر آپ لوگ اس طرح بے دلی سے کام کرتے رہے اور اس سوچ میں رہے کہ پتہ نہیں جلسہ ہوتا ہے کہ نہیں ہوتا اور ناامیدی زیادہ ظاہر ہو رہی ہو تو پھر مَیں نئی انتظامیہ مقرر کر دیتا ہوں‘‘۔

اس بات سے ہی سوچ لیں کہ جلسے اور اجتماعات کے انعقاد کی کس قدر اہمیت ہے جلسہ یوکے کے بعد مجلس خدام الاحمدیہ جرمنی کو بھی اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی،  جس سے حضورِانور بہت خوش ہوئے۔اس کے بعد مجلس عاملہ کے متفقہ فیصلے سے حضور انور کی خدمت میں اجتماع کی اجازت کے لئے درخواست پیش کی۔الحمدللہ پیارے آقا نے ازراہ شفقت ہمیں اجتماع کی اجازت عطافرمائی۔

صدر صاحب نے فرمایا کہ اجتماع کے انتظامات کے لئے جو شعبہ جات قائم کئے گئے ہیں انہیں اپنی اپنی ذمہ داری  اور مقام کو سمجھتے ہوئے خدمت کرنی چاہئے ہمیں آنے والے مہمانوں اور کام کرنے والے کارکنان کے لئے آسانیاں پیدا کرنی چاہیں نہ کہ چھوٹی چھوٹی باتوں کی وجہ سے انہیں مختلف منتظمین کی طرف دوڑاتے رہیں ۔ہمارا نظام بہت پیارا نظام ہے اس کے مطابق اگر کام کیا جائے تو کوئی مشکل پیش نہیں آتی اگر ہر کارکن براہ راست میرے پاس آئے اور اپنی مشکلات یا پریشانیوں کا ذکر کرے تو اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نظام درست کام نہیں کر رہا یا متعلقہ شخص کو علم نہیں لہذا میری تمام نائب منتظمین اعلیٰ سے درخواست ہے کہ اپنے اپنے شعبے کے منتظمین کو آگاہی دیں اسی طرح بعض اوقات ڈیمانڈ میں بعض معمولی چیزیں لکھنے سے رہ جاتی ہیں یا کام کے دوران کسی معمولی سی چیز کی ضرورت پیش آجائے تو سٹور والوں کو شفقت کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔پس  ہم سب نے مل کر اس اجتماع کو کامیاب کرنا ہے، کرونا کی وجہ سے احتیاط بھی کرنی ہے اور آنے والے مہمانوں کی کما حقہ خدمت بھی کرنی ہے اسی طرح بعض شعبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جیسا کہ  پارکنگ ۔ یہاں سے ہی اجتماع کا روحانی ماحول شروع ہوجاتا ہےآنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہیں، اھلاً و سھلاً ومرحبا کہیں، محبت اور پیار سے مخاطب کریں،  اُن کی جس حد تک ممکن ہو راہنمائی کریں۔ ایک بندہ گھر سے ذہنی طور پر ایک روحانی محفل میں شامل ہونے کے واسطے آتا ہے اگر پارکنگ میں خدانہ کرے کوئی بدمزگی ہو جاتی ہے تو آنے والا ذہنی طور پر اس روحانی مجلس سے کچھ بھی اخذ نہیں کرپائے گا اور اس کا گناہ ہمارے سر ہوگا۔بہر حال یہ تقویٰ کے باریک راہیں ہیں ان پر سنبھل کر چلیں اور ویسے بھی ہمارے اس اجتماع کا عنوان بھی تقویٰ ہے اس لئے بھی اس کا عملی ثبوت مہمانوں کے سامنے رکھیں۔ اسی طرح  رجسٹریشن اورشعبہ  نظافت  ہے۔باتھ رومز کی صفائی کا معیار بہت اچھا ہونا چاہئے ۔صفائی تو مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اسے ہرگزفراموش نہیں کیا جاسکتا۔

صدر صاحب نے کارکنا ن کو اجتماع App کے بارے میں بتایااور استقبالیہ و انفارمیشن والوں ہدایت کی کہ لوگوں کو اس ایپ کے متعلق بتائیں آج کل تو ہر ایک کے پاس سمارٹ فون ہے اس کے ذریعہ تمام پروگراموں کی تفصیل مع وقت نقشے کے ساتھ درج ہے ۔

اس تقریب میں تقریباً 177کارکنان موجود تھے ۔دعا کے بعد مکرم صدر صاحب نے تمام شعبہ جات کے انتظامات کا معائنہ شروع کیا ۔مکرم مدثر احمد شاہ صاحب منتظم معائنہ کے علاوہ  مکرم ظفر احمد ناگی صاحب، مکرم ڈاکٹر راشد نواز صاحب، مکرم داؤد احمد قمر صاحب،مکرم فاروق احمدچیمہ صاحب کے علاوہ کم وبیش تمام نائب منتظمین اعلیٰ شریک معائنہ تھے۔

صدر صاحب ہر شعبے کے کارکنان سے ملے، ان کے کاموں کو سراہا عندالضرورت ہدایات سے نوازا ،اسی طرح کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سب شعبہ جات کے کارکنان کے ساتھ گروپ تصاویر بنوائیں۔مین ہال کے معائنہ کے دوران اسٹیج اور بیک گراؤنڈ کے متعلق ہدایات دیں۔امسال اسٹیج بیک گراؤنڈ ہلکے اور گہرے نیلے رنگ کے امتزاج سے تیار کیا گیا ہے ،جس پر تحریر سنہری رنگ کی ہے۔اس بینر پر ’’التقویٰ‘‘ اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا یہ شعر ہراک نیکی جڑ یہ اتقا ہےاگر یہ جڑ رہی سب کچھ رہا ہےتحریر کیا گیا ہے۔اسی طرح اسٹیج جس کی چوڑائی 6میٹر اور لمبائی 10میٹر اور اونچائی 90سنٹی میٹر ہے بڑی محنت سے تیار کیا گیا ہے اسٹیج کے انتہائی دائیں جانب  لکڑی کا بنا ہوا تقریباً 2میٹر بلند منارۃ المسیح نصب کیا گیا ہے۔ میز کو عین وسط میں رکھا گیا ہے اور اُس کے سامنے سالانہ اجتماع مجلس انصار اللہ کنندہ ہے۔معزز مہمانوں کے لئے(جن کے لئے فرشی نشست مشکل ہے) بالکل آخر پر میز کے دائیں بائیں دس دس کرسیاں رکھی گئی ہیں۔

اسٹیج کے دائیں جانب پرچم کشائی کے لئے خوبصورت انداز میں جگہ تیار کی گئی ہے ایک پلیٹ فارم دیدہ زیب بیک گراؤنڈ کے ساتھ جس پر نحن انصار اللہ لکھا ہوا ہے اور ساتھ لوائے انصار اللہ اور جرمنی کے قومی جھنڈے کی تصاویر ہیں اس کے سامنے  قالین بچھا کر راہداری تیار کی گئی ہے جس کے دونوں اطراف میں جرمنی کے 16صوبوں کے جھنڈے  لہرائے گئے ہیں۔اسی طرح اس کے ساتھ انصار بازار، شعبہ وصایا کا سٹال، النصرت سٹال، 100مساجد سٹال اور آخر پر ٹی سٹال قائم کئے گئے ہیں۔

قارئین کو بتاتا چلوں کہ ہال میں  بیٹھنے کا انتظام قبلہ رخ  کیا گیا ہے شہری انتظامیاں کے حکم پر کرسیوں کی ترتیب کو تبدیل کرنا پڑا اب 5کرسیوں کا سیٹ بنایا گیا ہے، جن پر زائرین ایک کرسی چھوڑ کر دوسری پر بیٹھیں گے۔یعنی 5کرسیوں میں سے 3کرسیاں استعمال میں آئیں گی۔اس ہدایت کے بعد ہال میں  ساری کرسیوں کو از سرنو ترتیب دیا گیا۔اسی ہال کے بائیں طرف آخر میں ضیافت کے لئے جگہ مخصوص کی گئی ہے۔ہال کے دائیں جانب ورزشی مقابلہ جات کے لئے گراؤنڈز بنائی گئیں  ہیں اور کرسیوں کے عین پیچھے کمان کی شکل میں علمی مقابلہ جات کے لئے نشستوں کا اہتمام کیا گیا ہے امسال تمام علمی مقابلہ جات بیک وقت شروع کئے جائیں گے۔

اسی طرح ہال کی  تمام دیواروں کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کے خلفاء کے ارشادات پر مبنی بینرز سے مزین کیا گیا ہے۔

(صفوان احمد ملک نمائندہ روزنامہ الفضل)

پچھلا پڑھیں

مجلس انصاراللہ جرمنی کے سالانہ اجتماع کی تیاری کے دو روزہ وقار عمل کی روئیداد

اگلا پڑھیں

مجلس انصاراللہ جرمنی کے 2 روزہ چالیسویں سالانہ اجتماع کا پہلا دن