• 5 مئی, 2025

آزاد نظم

خدائے ذوالجلال تو
زمین کو پھر سے حکم کر

وہ ہر بلا کو نگل لے
اور آسمان کو اذن دے

وہ رحمتیں بکھیر دے
اور آندھیوں کو بھیج کر

اڑا دے خاک ظلم کی
سمیٹ دے وہ فاصلے

عدو نے جو بڑھائے ہیں
یہ عید بھی وہ عید بھی

منائیں سب سکون سے
خوشی سے سب گلے ملیں

کھلے ہیں جو زخم سلیں
کوئی نہ روک ٹوک ہو

ملائیں ہاتھ ہاتھ سے
ذرا جو ڈگمگائیں تو

کسی کا ہاتھ تھام لے
گلے میں بانھیں ڈال کے

کوئی ہمیں کہے سنبھل
لٹا کے گود میں کبھی

کہے ہمیں وہ پیار سے
یہ عشق کی نماز ہے

قضا نہ ہونے پائے گی
ابھی تو رات باقی ہے

نشے میں ابھی ساقی ہے
امید رکھ خدا سے جلد

رت بدل ہی جائے گی
میرے شہر کی رونقیں

وہ خود لوٹانے آئے گا
اجڑ گئیں جو محفلیں

وہ خود سجانے آئے گا
عدو کا ہاتھ روکنے

وہ پھر سے لوٹ آئے گا
بڑھائے اِس نے فاصلے

سمیٹنے وہ آئے گا
وہ پہلے جیسی رونقیں

وہ پہلے جیسی محفلیں
دکھائے ہیں اگر یہ دن اگر

تو وہ بھی دن دکھائے گا
اٹھو وفا کے قافلوں

اٹھو جفا کے حاملو
اسی کی تم ندا سنو

اسی سے تم دعا کرو
وہ دیکھ کے جفائیں سب

وہ سن کے یہ دعائیں سب
ضرور لوٹ آئے گا ضرور لوٹ آئے گا….

(قریشی داؤد احمد ساجد۔اسکاٹ لینڈ)

پچھلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 07 جون 2020ء

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 08 جون 2020ء