• 24 اپریل, 2024

تاریخ جلسہ ہائےسالانہ برکینا فاسو

اللہ تعالیٰ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے بابرکت وجود سے جماعت احمدیہ کی بنیاد 23 مارچ 1889ء کو لدھیانہ میں رکھوائی۔ ابتداء سے ہی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اس بات پر کثرت سے زور دیا کہ احباب جماعت پاس آکر رہیں تاکہ ان کی تعلیم و تربیت کی جاسکے اور صحبت صالحین کی وجہ سے اپنے اندر ایک پاک تبدیلی پیدا کر سکیں۔پس جماعت کی تعلیم و تربیت کے لیے حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے 1891ء میں جلسہ سالانہ کی بنیاد رکھی جس میں 75 افراد نے شمولیت اختیار کی۔ چنانچہ حضرت مسیح موعود ؑ نے اس جلسہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے فرمایا:
’’اس جلسہ کو معمولی انسانی جلسوں کی طرح خیال نہ کریں۔ یہ وہ امر ہے جس کی خالص تائید حق او راعلائے کلمہ اسلام پر بنیاد ہے۔ اس سلسلہ کی بنیاد ی اینٹ خداتعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے رکھی ہے اور اس کے لئے قومیں طیار کی ہیں جو عنقریب اس میں آملیں گی کیونکہ یہ اس قادر کا فعل ہے جس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جلد۱ صفحہ341)

برکینافاسو میں جماعت احمدیہ کی بنیاد 1986ء میں پڑی اورآہستہ آہستہ مقامی افراد جماعت احمدیہ کی آغوش میں آتے چلے گئے۔حضرت مسیح موعود ؑ کی احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کے طریقہ کو مد نظر رکھتے ہوئے برکینا فاسو میں بھی جلسہ جات کا آغاز کیا گیا۔جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پہلا جلسہ سالانہ برکینا فاسو

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے برکینا فاسو کا پہلا جلسہ سالانہ دس اور گیارہ مارچ 1990 کو ملک کے دارالحکومت واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر محمد ادریس شاہد صاحب امیر و مشنری انچارج برکینا فاسو نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت اقدس میں اجازت کے لیے خط لکھا کہ:
’’حضور کی خدمت میں عرض ہے کہ براہ کرم جلسہ کے انعقاد کی اجازت مرحمت فرما کر ممنون فرمائیں ۔۔۔۔۔۔۔ براہ کرم دعا کریں اللہ تعالیٰ اس پروگرام کو ہر لحاظ سے بابرکت اور کامیاب فرمائے۔ گو وقت تھوڑا ہے لیکن حضورکی دعاؤں سے خداکے فضل سے ہم انتظام کر لیں گے لیکن اگر یہ وقت نکل گیا تو دوسری صدی کا پہلاسال نکل جائے گا۔ہماری تمنا ہے کہ اس کے اندر ہمارا پہلا جلسہ ہو جائے۔‘‘

(خط 19-02-1990)

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا ابتدائی مشن واگہ ڈوگوشہر کے سیکٹر 6میں تھا۔ چنانچہ جلسہ گاہ کے لیے مشن ہاؤ س کے صحن میں سائبان لگا کر انتظام کیا گیا۔ جبکہ رہائش گاہ کے طور پر ایک گھانا کے احمدی دوست مالک جابر صاحب کا فلیٹ استعمال کیا گیا۔ مہمانوں کے ناشتے کا انتظام ان کی رہائش گاہ پر ہی تھا جبکہ دوپہر اور شام کے کھانے کا انتظام جلسہ گاہ یعنی مشن ہاؤس میں کیا جاتا رہا۔ لنگر خانہ کے طورپر مشن سے متعلقہ ایک احمدی دوست کے گھرکے صحن کو استعمال کیا گیا۔پکوائی کا مکمل انتظام مستورات کے سپرد تھا جس میں بعض غیر از جماعت مستورات نے بھی بڑے شوق اور جذبہ سے حصہ لیا۔ جلسہ سالانہ کی انتظامیہ میں مندرجہ ذیل افراد شامل تھے۔

منتظم جلسہ گاہ مکرم ودراگو ابوبکر، منتظم پروگرام سٹیج مکرم عثمان احمد (سیکرٹری جنرل)، منتظم استقبال والوداع مکرم عبدالمومن ودراگو مقامی معلم،منتظم سمعی بصری طورے ابوبرکر، منتظم رہائش موسیٰ، منتظم لنگر خانہ مکرم سلیم موسیٰ اور منتظم رہائش مکرم عبدالرشید تراؤڑے۔

جلسہ کی تقریب کا آغاز دس مارچ بروز ہفتہ 1990ء کی صبح دس بجے ہوا۔ چنانچہ افتتاحی سیشن بارہ بجے تک جاری رہا۔ اس سیشن میں حضرت خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔دوسرا سیشن شام چار بجے شروع ہوا اور رات 8بجے تک جاری رہا۔ اس موقع پر شراب نوشی اور نشہ کے بداثرات پر مبنی ایک فلم بھی دکھائی گئی۔

جلسہ کے دوسرے دن کا آغاز صبح تہجد کے ساتھ ہوا اور فجر کے بعد درس کا اہتمام بھی کیا گیا۔ چنانچہ تیسرے سیشن کا آغاز صبح ساڑھے آٹھ بجے ہوا۔ اس سیشن میں دو تقاریر رکھی گئی تھیں۔ پہلی ’’سیرت و سوانح حضرت محمد مصطفیٰﷺ‘‘ اور دوسری تقریر ’’آمد مسیح و مہدی موعودؑ‘‘ پر تھی۔ اختتامی تقریب کا انعقاد بارہ بجے دوپہر کو ہوا۔ اس طرح پہلا جلسہ سالانہ دو دن پر مبنی تھا۔ اس جلسہ پر کتب کی نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ جلسہ پر 9جماعتوں سے دو سو کے قریب افراد نے شمولیت اختیار کی۔اس کے علاوہ گھانا کے تین اور نائیجر کا ایک نمائندہ شامل ہوا۔ اس کے علاوہ کتب کی نمائش سے تقریباً 1000 افراد نے استفادہ کیا۔

دوسرا جلسہ سالانہ 1991ء

برکینا فاسو کا دوسرا جلسہ سالانہ 8تا 10 مارچ کو واگہ ڈوگو شہر کے سیکٹر 6 میں جماعت احمدیہ کے مشن ہاؤس میں ہوا۔

تیسرا جلسہ سالانہ 1992ء

جماعت احمدیہ برکینافاسو کا تیسرا جلسہ سالانہ 29 فروری تایکم مارچ تک جماعت کے نیشنل مشن ہاؤس جو کہ واگہ ڈوگو کے سیکٹر 6 میں واقع تھا، میں منعقد ہوا۔ جلسہ کا آغاز صبح 9 بجے ہوا۔ جلسہ کے پہلے دن ’’جہاد‘‘ اور ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کی گئیں۔ رات7 بجے ایک ویڈیو پروگرام بھی رکھا گیا۔ جلسہ کے دوسرے دن یکم مارچ کو بھی پروگرام کا آغاز صبح 9 بجے ہوا۔ اس موقع پر پہلی تقریر ’’ختم نبوت‘‘ پر کی گئی اور دوسری تقریر ’’ظہور مسیح و امام مہدی ؑ‘‘ پر کی گئی۔ دوپہر 12 بجے جلسہ کا اختتام ہوا۔ اس موقع پر بہت سے غیر احمدی حضرات کو دعوت دی گئی۔ ان میں حکومتی اور لوکل روائتی چیفس شامل تھے۔ چنانچہ موصی قوم کے بادشاہ نے اپنا نمائندہ جلسہ سالانہ میں بھیجا۔ جلسہ پر خوبصورت بک سٹال بھی لگایا گیا۔

چوتھا جلسہ سالانہ 1993ء

جماعت احمدیہ برکینافاسو کا چوتھا جلسہ سالانہ 13اور 14فروری کو جماعت کے نیشنل مشن ہاؤس جو کہ واگہ ڈوگو کے سیکٹر 6 میں واقع تھا،میں منعقد ہوا۔ جلسہ کی افتتاحی تقریب صبح 9 بجے ہوئی۔ پہلے دن دو تقاریر رکھی گئیں۔ چنانچہ پہلی تقریر ’’آمد حضرت مسیح موعود و مہدی موعود ؑ‘‘ پر ہوئی اور دوسری تقریر ’’کیا مسیح ؑ زندہ ہیں یا مردہ‘‘ کے موضوع پر تھی۔ رات سات بجے ایک تبلیغی ویڈیو پروگرام دکھایا گیا۔ اگلے دن کی کارروائی 9 بجے شروع ہوئی اور اس میں ’’موت کے بعد کی زندگی‘‘ کے موضوع پر تقریر کی گئی۔ اختتامی اجلاس بارہ بجے دوپہر کو ہوا۔ اس سال بھی خوبصورت بک سٹال لگایا گیا۔

پانچواں جلسہ سالانہ 1994ء

برکینا فاسو کا پانچواں جلسہ سالانہ 26 اور27 مارچ 1994ءکو جماعت احمدیہ کے نیشنل مشن ہاؤس سیکٹر 6 واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔چنانچہ جلسہ کا افتتاحی سیشن صبح 8:30 پر شروع ہوا۔ پہلے دن ’’رسول اللہ ﷺ کی بعض پیشگوئیاں‘‘ پر تقریر کی گئی۔ دوسری تقریر ’’نظام خلافت‘‘ پر رکھی گئی۔ رات 7 بجے ایک ویڈیو پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جلسہ کے دوسرے دن کے پروگرام ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوئے۔ چنانچہ دوسرے دن ’’بائیبل میں رسول اللہ ﷺ کا ذکر خیر اور قرآن کریم میں حضرت عیسیٰ ؑ کا ذکر‘‘ کے موضوع پر تقریر تھی۔ گیارہ بجے جلسہ کا اختتام کیا گیا۔ جلسہ کی تمام کارروائی کا برکینا فاسو کی دو بڑی زبانوں (مورے اور جولا) میں ترجمہ کیا گیا۔ جلسہ کے موقع پر بک سٹال بھی لگایا گیا۔ اس جلسہ پر 58 جماعتوں کے نمائندگان شامل ہوئے۔

چھٹا جلسہ سالانہ 1995ء

چھٹا جلسہ سالانہ بھی جماعت احمدیہ کے مشن ہاؤس میں 18 اور 19 مارچ 1995ء کو ہوا۔ افتتاحی تقریب 8:30 پر شروع ہوئی۔ پہلے دن دو تقاریر رکھی گئی تھیں۔ پہلی تقریر کا عنون ’’ختم نبوت کی حقیقت‘‘ تھا۔اور دوسری تقریر کا عنوان ’’اسلام میں نظام خلافت‘‘ پر تھا۔ رات کو ایک تبلیغی ویڈیو پروگرام دکھایا گیا۔دوسرے دن کی تقریر کا عنوان ’’صداقت حضرت مسیح و مہدی موعود ؑ‘‘ تھا۔ 11 بجے اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس جلسہ سالانہ میں 250 کے قریب افراد شامل ہوئے۔ اس جلسہ کے افسر جلسہ سالانہ محمد طارق محمود صاحب مربی سلسلہ تھے۔ جلسہ میں بک سٹال بھی لگایا گیا۔

ساتواں جلسہ سالانہ 1996ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا ساتواں جلسہ سالانہ 13 اور 14 اپریل 1996ء کو نیشنل مشن ہاؤس واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ 13 اپریل کی صبح 8:30 پر افتتاحی تقریب کا آغاز ہوا۔ محمد ادریس شاہد صاحب امیر ومشنری انچارج برکینا فاسو نے اپنی تقریر سے جلسہ سالانہ کا آغاز کیا۔ جس کا ترجمہ کنڈا ابراہیم صاحب نے مورے زبان میں کیا اور جو لا زبان میں سانوگو عبد الحئی صاحب نے ترجمہ کیا۔ بعد ازاں محمد طارق محمود صاحب مربی سلسلہ نے ’’اسلام یا الٰہی دین کی تکمیل‘‘ کے موضوع پرتقریر کی۔ اور ان کا مورے اور جو لا زبان میں ترجمہ کیا گیا۔ شام 4 بجے دوسرا سیشن شروع ہوا۔ سانوگو ابوبکر صاحب نے فرنیچ زبان میں ’’آمد مسیح و مہدی موعود‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں اس تقریر کا مورے اور جولا زبان میں ترجمہ پیش کیا۔

14 اپریل کو تیسرے سیشن کا آغاز ہوا اس میں محمد سعید صاحب نے ’’اسلام میں خواتین کا مقام‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ اس کا مورے اور جولا زبان میں ترجمہ پیش کیا گیا۔ اختتامی تقریب میں محمد ادریس شاہد صاحب امیر ومشنری انچارج برکینا فاسو نے تقریر کی اور بعد میں مورے اور جولا زبان میں تراجم پیش کیے گئے۔

جماعتی روایت کے مطابق اس سال بھی بڑی خوبصورتی سے بک سٹال لگایا گیا جس پر کثرت سے لوگوں آئے اور کتب خریدیں۔ اس جلسہ پر 57 جماعتوں سے 200 کے قریب افراد شامل ہوئے۔

آٹھواں جلسہ سالانہ 1997ء

برکینا فاسو کا آٹھواں جلسہ سالانہ 29اور 30 مارچ 1997ء کو جماعت احمدیہ کے نیشنل مشن ہاؤس سیکٹر 6 واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے انتظامات کے سلسلہ میں 28مارچ کو ایک بہت بڑا وقار عمل ہوا اور انتظامات مکمل کئے گئے۔ لیکن اتفاق سے 28 مارچ کو شدید بارش ہوئی، خدام نے دوبارہ اسی روز بڑی محنت سے کام کیا اور تمام انتظامات درست کئے اس بارش کا فائدہ یہ ہوا کہ ایک روز پہلے کی شدید گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔

جلسہ سالانہ کا آغاز 29مارچ بروز ہفتہ کو نماز تہجد سے ہوا اور افتتاحی تقریب صبح 9 بجے مکرم محمد ادریس شاہد امیر برکینا فاسو کی صدارت میں ہوئی۔ پہلے دن دو تقاریر رکھی گئیں۔ پہلی تقریر کا عنوان ’’صداقت اسلام‘‘ تھا اور پھر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کا حاضرین سے براہ راست خطاب ایم ٹی اے کے ذریعہ دکھایا گیا۔ حضور کا پروگرام دکھانے کے لئے 5 ٹی وی مختلف جگہوں پر رکھے گئے تھے۔ اس وقت 600 احباب کے علاوہ تین ممبران اسمبلی، برکینافاسو کے بادشاہ کا نمائندہ، مسلم کمیونٹی کے صدر، اتحاد المسلمین کے نمائندہ اور شہر کے بہت سے معززین موجود تھے۔ دوسری نشست میں ’’صداقت حضرت مسیح موعود ؑ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی گئی اور بعد ازاں مجلس سوال و جواب ہوئی اور رات کو حضور کا پیغام مقامی زبانوں (مورے اور جولا) میں احباب کو سنایا گیا۔

اختتامی تقریب 30 مارچ کو صبح 9 بجے شروع ہوئی جس میں امیر صاحب نے دعوت الی اللہ کے موضوع پر تقریر کی اور اس کے بعد مجلس شوریٰ کا اجلاس ہوا۔ جلسہ میں تقریباً 30 جماعتوں سے 600 افراد نے شرکت کی۔

نواں جلسہ سالانہ 1998ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا نواں جلسہ سالانہ25, اور 26 اپریل 1998ءکو واگا ڈوگو سیکٹر 6 میں واقع نیشنل مشن ہاؤس میں منعقد ہوا۔ افسر جلسہ سالانہ محمود ناصر ثاقب صاحب مربی سلسلہ تھے۔ 25 اپریل بروز ہفتہ کو محمد ادریس شاہدصاحب امیر ومشنری انچارج برکینا فاسو نے افتتاحی سیشن کا آغاز اپنی تقریر سے کیا۔ پہلے سیشن میں امیر صاحب کی تقریر کے بعد ’’حضرت مسیح موعود ؑ کا عشق رسول ﷺ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی گئی۔ دوسرا سیشن شام 4 بجے شروع ہوا جس میں ’’احمدیت کیا ہے؟‘‘ کے عنوان پر تقریر کی گئی اور اس کے بعد سوال و جواب کی محفل کا انعقاد کیا گیا۔ 26 اپریل صبح 9 بجے ’’خلافت‘‘ کے عنوان پر تقریر کی گئی۔ اور 11:30 پر امیر و مشنری انچارج صاحب نے اختتامی تقریب میں تقریر کی اور دعا کروائی۔

اس جلسہ پر بھی کتب کی نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں کثرت سے لوگوں نے شرکت کی۔ اس سال 21 جماعتوں کے 300 نمائندگان نے شرکت کی۔

دسواں جلسہ سالانہ 1999ء

برکینا فاسو کا دسواں جلسہ سالانہ 10 اور 11 اپریل1999ء کو واگہ ڈوگو کے سینٹر میں ایک پبلک ہال (MAISON DE JEUNE) میں منعقد کیا گیا۔ یہ پہلا جلسہ سالانہ برکینا فاسو تھا جو ریاض احمد خاں صاحب امیر ومشنری انچارج برکینا فاسو کی سربراہی میں منعقد کیا گیا۔ جلسہ سے قبل تمام متعلقہ افسران سے جازت لی گئی اور مختلف ذرائع سے دعوت نامے ارسال کئے گئے اور اخبارات اور ریڈیو کے ذریعے اعلانات کئے گئے۔ پہلی دفعہ نیشنل ٹی وی نے کوریج دی۔ بفضلہ تعالیٰ 85 جماعتوں سے 650 نمائندگان نے شرکت کی۔جلسہ سالانہ کی افتتاحی اور اختتامی تقریب میں مکرم ریاض احمد خان امیر و مشنری انچارج برکینا فاسو نے تقریر کی اور احباب جماعت کو نصائح کیں۔

اس جلسہ سالانہ کی خبر نیشنل ٹی وی پر تین دفعہ تفصیل سےنشر کی گئی۔جبکہ اخبارات اور نیشنل ریڈیو اور مقامی ریڈیوز نے بھی خبر دی۔ اس جلسہ میں مختلف علاقوں کے چیف اور امام شریک ہوئے جبکہ واگا ڈوگو کی یونیورسٹی سے وائس چانسلر اور دیگر معززین شریک ہوتے رہے۔ڈوری کے علاقہ کے ایک بہت بڑے چیف جو کہ مخلص احمدی ہیں اپنے نمائندگان کے ساتھ خود شریک ہوئے۔

جلسہ سالانہ کے موقع پر کتب کی نمائش کا بھی اہتمام تھا جس میں دوستوں نے دلچسپی کا اظہار کیا۔

11واں جلسہ سالانہ 2000ء

جماعت احمدیہ کو گیارہوں جلسہ سالانہ 8 اور 9 اپریل 2000ء کو واگا ڈوگو میں جماعت کو گورنمنٹ کی طرف سے ہسپتال کے لئے ملی ہوئی وسیع زمین میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس جگہ اس وقت جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا نیشنل مشن ہاؤس ہے۔اور اس علاقہ کو Somgande کہا جاتا ہے۔جلسہ کی افتتاحی ریاض محمود خان صاحب امیر جماعت برکینا فاسو کی سربراہی میں منعقد ہوئی۔ اس جلسہ سالانہ کے محمود ناصر ثاقب صاحب افسر جلسہ سالانہ تھے۔ جلسہ کی اطلاعات اخبار ریڈیو کے ذریعہ دی گئیں۔ شہر میں بینرز اور پوسٹر بھی لگائے گئے۔نیز دعوت نامے پورے ملک میں بھجوائے گئے۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے برکینا فاسو کے طول و عرض سے 76 جماعتوں سے 781 نمائندگان نے جلسہ سالانہ میں شرکت کی۔جلسہ میں ایک بڑی تعداد معززین شہر کی شریک ہوئی۔ایک احمدی وزیر، وزیر آبادیات یعقوبا باری صاحب بھی تشریف لائے۔اسی طرح اس علاقہ کے نابا (بادشاہ) بھی شریک ہوئے۔جلسہ کی کوریج کے لیے نیشنل ٹی وی کی ٹیم بھی آئی اور جلسہ کی شاندار کوریج کی۔

جلسہ پر 5 احمدی دوست کوئین جماعت سے 230 کلومیٹر کا سائیکل سفر کر کے شریک ہوئے۔نیز واگا ڈوگو کے گردو نواح کے علاقہ سے 50 دوستوں کا قافلہ سائیکلوں پر آیا۔اسی طرح ڈوری ریجن کے دو احمدی دوست 45 کلومیٹر کا پیدل سفر کرکے ڈوری آئے جہاں قافلہ کے ساتھ جلسہ میں شریک ہوئے۔

12واں جلسہ سالانہ 2001ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا بارہواں جلسہ سالانہ16تا 18فروری 2001ءکو واگہ ڈوگو میں سومگاندے کے علاقہ میں ہوا جہاں اس وقت جماعت احمدیہ کا مشن ہاؤس اور ہسپتال قائم ہے۔یہ پہلا جلسہ سالانہ تھا جو مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر ومشنری انچارج کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ جلسہ سالانہ کی کامیابی کے لیے 50 سے زائد خدام و انصار نے چھ دن مسلسل وقار عمل کرکے جلسہ گاہ تیار کی۔ اس جلسہ پر ہمسائے ممالک کے امرأ بھی شامل ہوئے۔ چنانچہ حافظ احمد جبرائیل سعید صاحب نائب امیر گھانا، عبدالرشید انور صاحب امیر آئیوری کوسٹ اور حافظ احسان سکندر صاحب امیر بینن تشریف لائے تھے۔جلسہ سالانہ سے ایک دن پہلے 15فروری 2001 صبح 9بجے مشن ہاؤس میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں تین مختلف ریڈیو کے نمائندگان شامل ہوئے۔ دو نیشنل ریڈیو کے نمائندگان تھے۔ اس طرح 13 مختلف اخبارات کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔اس پریس کانفرنس میں جماعت احمدیہ کا تعارف پیش کیا گیا۔

7اخبارات نے تصاویر کے ساتھ اس پریس کانفرنس کو شائع کیا۔ تین ریڈیو ز نے اس پر تبصرے اور خبریں دیں۔اس طرح باقی اخبارات نے بعد میں اسکو کوریج دی۔ پریس کانفرنس سے محترم عبدالرشید انور امیر جماعت آئیوری کوسٹ نے خطاب کیا اور سوالات کے جوابات دئے۔اس طرح محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو،امیر صاحب بینن اور نائب امیر صاحب گھانا بھی تشریف فرما تھے۔

جلسہ پردیگر احمدی مہمانان کرام کے علاوہ سینٹرل میئر کے نائب،دیگر سرکاری محکمہ جات کے ڈائیریکٹر اور معززین شہر شامل ہوئے۔ اسی طرح کدگو صوبہ کے ہائی کمشنر نیز واگہ ڈوگو کی کمشنر و دیگر معززین شہر، ایک معروف احمدی دوست سابقہ منسٹر بلدیات یعقوبا باری اور پریس کے نمائندگان موجود رہے۔۔اختتامی تقریب کو نیشنل ٹی وی کے نمائندگان اور اخباری نمائندگان نے کثرت سے کوریج دی۔ جلسہ کی تمام تقاریر کا فرنچ کے علاوہ تین لوکل زبانوں (مورے، فلفلدے اور جولا) میں تراجم کیے گئے۔ اس جلسہ پر دس دوکانوں پر مشتمل بازار بھی قائم کیاگیا تھا۔

ہسپتال کا سنگ بنیاد

اس جلسہ کا ایک اہم اور تاریخی پہلو یہ تھا کہ اس کے اختتام پر جماعت احمدیہ برکینا فاسو کے پہلے ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔سب سے پہلے محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسونے سنگ بنیاد رکھا۔اس کے بعد بالترتیب مادام ہائی کمشنر، عبدالرشید انور صاحب،حافظ احسان سکندر صاحب،احمد جبرائیل سعید صاحب،ڈاکٹر محمود بھنوں صاحب اور ڈاکٹر ذوالفقار فضل صاحب نے سنگ بنیاد رکھا۔

دیگر تربیتی و تنظیمی نشستیں

جلسہ کے پہلے دن نماز عشاء کے بعد منتظمین و مبلغین کے ساتھ ایک مینٹنگ رکھی گئی جس میں انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ جلسہ کے دوسرے دن دوپہر کھانے کے بعد امرائےکرام نے مجلس عاملہ کے اراکین کے ہمراہ میٹنگ کی۔اس کی صدارت حافظ احمد جبرائیل صاحب نے کی۔اس میٹنگ میں جماعتی نظام، چندہ جات کا نظام اور تبلیغ کے پروگراموں پر زور دیا۔دوسرے روز ہی عشأ کی نماز کے بعد حافظ جبرائیل صاحب لجنہ کی جلسہ گاہ کی طرف تشریف لے گئے اور تربیتی امور کی طرف توجہ دلائی۔جلسہ کے آخری دن نماز عشاء کے بعد خدام الاحمدیہ نے ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جس میں تمام امرأکرام کو مدعو کیا گیا۔

اس سال جلسہ پر 147 جماعتوں سے 2040 افراد نے شمولیت اختیار کی۔

13واں جلسہ سالانہ 2002ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا تیرہواں جلسہ سالانہ 22 تا 24 مارچ 2002ءکو ہوا۔ جلسہ کے لئے جماعتی زمین واقع سومگاندے کا انتخاب کیا گیاجو کہ واگہ ڈوگو شہر کا سیکٹر 25 ہے۔ 21مارچ 2002ء صبح 9بج کر 30 منٹ پر پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔جس میں متعدد اخبارات کے نمائندے تشریف لائے۔

اس جلسہ پر بھی ہمسایہ ممالک سے وفود شامل ہوئے۔چنانچہ آئیوری کوسٹ سے چھ رکنی وفد عبدالرشید انور صاحب امیر آئیوری کوسٹ کی قیادت میں پہنچا۔گھانا سے حافظ جبرائیل سعید صاحب نائب امیر جماعت گھانا اور انکی اہلیہ محترمہ جو نیشنل جنرل سیکریٹری لجنہ اماء اللہ گھانا تھیں، تشریف لائیں۔ اور بینن سے احسان سکندر صاحب امیر جماعت احمدیہ بینن تین مرکزی مبلغین رشید احمد طیب مبلغ ساؤ تومے، اصغر علی شاہین صاحب اور خالد محمود شاہد صاحب، ڈاکٹر وحید احمد صاحب اور دو ممبران مجلس عاملہ کے ہمراہ جلسہ کے افتتاح سے کچھ دیر پہلے تقریباً 1700 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پہنچے۔

اس سال پہلی دفعہ تین زبانوں میں اجلاس شبینہ کا انعقاد کیا گیا۔ یعنی ملک میں بولی جانے والی تین بڑی زبانیں مورے،جولا اور فلفلدے میں دوسرے دن رات کو جلسہ جات کا انعقاد کیا گیا۔جلسہ سالانہ کی اختتامی تقریب کی صدارت محمود ناصر ثاقب صاحب امیر ومشنری انچارج برکینافاسو نے کروائی اور آخر میں دعا کروائی۔

اس جلسہ پر بھی نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں جماعتی لٹریچر،تصاویر اور ریجنز میں ہونے والی مساعی کی تصاویر کی نمائش کی گئی۔اس نمائش کو چار ہزار سے زائد افراد نے دیکھا۔اس موقع پر ہومیو پیتھی کا اسٹال بھی لگایا گیا تھا۔

جلسہ سالانہ کی میڈیا میں وسیع پیمانہ پر کوریج کی گئی۔8 اخبارات نے بڑی تفصیل سے جلسہ کی خبر شائع کی جبکہ نیشنل ٹی وی پر 7 دفعہ تفصیلی خبر اور انٹرویوز نشر کئے گئے۔ اس سال جلسہ سالانہ میں 239 جماعتوں سے 4025 افراد نے شمولیت اختیار کی۔

14واں جلسہ سالانہ 2003ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کو 21 تا 23مارچ 2003ء بروز جمعہ، ہفتہ،اتوار14 ویں جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد کی توفیق ملی۔ یہ جلسہ سالانہ دارالحکومت واگاڈوگو میں سومگاندے کے مقام پر ہوا۔جہاں جماعت کا ہسپتال تعمیر کیا جا رہا تھا۔جلسہ سالانہ کی تیاری و انتظامات کے لیے ایک 18 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ یہ جلسہ سالانہ محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو کی سربراہی میں منعقد ہوا تھا۔

جلسہ پر نمائش کا انتظام بھی کیا گیا تھا جس میں خلفائے کرام کی تصاویر اور جماعتی تاریخ پر طائرانہ نظر ڈالی گئی تھی۔نیز ایک طرف بازار تھا۔ جلسہ پر جماعت احمدیہ کے پہلے ریڈیو اسٹیشن ریڈیو اسلامک احمدیہ کا خوبصورت سٹال تھا۔ اس کے علاوہ ہومیوپیتھی کا بھی انسٹال لگایا گیا تھا۔

اس جلسہ پر 6 ہمسایہ ممالک کے وفود نے بھی شرکت کی توفیق پائی۔ گھانا سے نائب امیر مکرم حافظ احمد جبرئیل سعید،نائیجریا سے مشنری انچارج عبدالخالق نیّر صاحب، نائیجر سے مشنری انچارج محمد اکبر طاہر صاحب،ٹوگو سے مشنری انچارج مکرم عبد القدوس صاحب،مالی سے عمرمعاذ صاحب مبلغ سلسلہ اور بنین سے ذاکر اللہ صاحب نمائندہ امیر صاحب نے شرکت کی توفیق پائی۔

جلسہ کے دوسرے دن لوکل زبانوں مورے،جولا اور فلفلدے میں بھی رات کو جلسہ جات ہوئے۔

جلسہ سالانہ کی افتتاحی اور اختتامی تقریبات کو نیشنل ٹی وی نے خبر نامہ کے دوران 6 دفعہ بڑےاچھے انداز میں نشر کیا۔اس طرح ریڈیو برکینا فاسو نے بھی کم از کم چار دفعہ جلسہ سالانہ کے پروگراموں کی تفصیلی رپورٹ نشر کی۔ اس طرح چار اخبارات نے مضمون شائع کیے۔نیشنل ٹی وی پرانٹرویوز بھی نشر کئے گئے۔اسی طرح مختلف لوکل زبانوں کے خبرنامہ کے دوران بھی 6 دفعہ سے زائد جلسہ کی خبر نشر کی گئی۔

جلسہ سالانہ میں 260 جماعتوں کے 8675 افراد نے شمولیت کی توفیق پائی۔

15واں جلسہ سالانہ 2004ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی تاریخ میں پندرہواں جلسہ سالانہ ایک غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس جلسہ سالانہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بنفس نفیس خود شامل ہوئے تھے۔ چنانچہ یہ جلسہ 26 اور27 مارچ 2004ء کو نیشنل مشن ہاؤس سومگاندے واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ 25 مارچ2004ء کو پاگا بارڈر سے برکینا فاسو میں تشریف لائے۔ نیشنل مجلس عاملہ او رمبلغین کر ام نے مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر ومشنری انچارج جماعت برکینا فاسو کی قیادت میں والہانہ استقبال کیا۔ کسی خلیفۃ المسیح کا اس ملک کا یہ پہلا دورہ تھا۔واگہ ڈوگو مشن پہنچنے پر گورنمنٹ کے پروٹوکول آفیسر اور انڈیا کے قونصلیٹ نے شرف ملاقات حاصل کیا۔ اس موقع پر محترم امیر صاحب گھانا او ڈپٹی منسٹر برائے انرجی بھی موجود تھے۔

26مارچ 2004ء کو حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز جلسہ کے افتتاحی خطاب کے لیے تشریف لائے تو 13 ہزار سے زائد افراد نے پرجوش نعروں اور کلمہ طیبہ کے ورد سے استقبا ل کیا۔ جلسہ میں 34 سرکاری عہدیداران و معززین شامل ہوئے۔ ایک چیف نے نمائندہ،گھانا کے قونسلیٹ، انڈیا کے قونصلیٹ، اسلامک کمیونٹی آف برکینا فاسو کا وفد، کیتھولک کا وفد،چیف آف آرمی کا نمائندہ اور میئر بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔اس کے علاوہ جلسہ سالانہ پر ہمسایہ ممالک سے مالی کی 19 جماعتوں سے 120 افراد جلسہ میں شامل ہوئے۔ آئیوری کوسٹ سے 152 افراد کا وفد شامل ہوا۔ اس طرح 13000ہزار سے زائد افراد جماعت و غیر احمدی افراد کو جلسہ سالانہ میں شمولیت کی توفیق ملی۔

جلسہ سالانہ کی اختتامی اجلاس میں عمر معاذ صاحب نے اپنی مشہور نظم جس میں بار بار اِنِّیْ مَعَکَ یَا مَسْرُوْر آتا ہے بڑے دلکش اور خوبصورت انداز میں پڑھی او رحاضرین بھی اپنا دائیں ہاتھ اٹھا کر اس کو بیک زبان دہراتے تھے۔ بڑا ہی روح پرور اور ایمان افروز نظارہ تھا۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا یہ دورہ دس دنوں پر محیط تھا جس میں حضور انور ایدہ اللہ نے ڈوری،کایا،اور بوبو جلاسو ریجن کے دورہ جات بھی کیے۔14اپریل2004ءکو حضور بذریعہ ہوائی جہاز بینن کے لیے روانہ ہوگئے۔

16واں جلسہ سالانہ 2005ء

جماعت احمدیہ کا سولہواں جلسہ سالانہ 25 تا 27 مارچ 2005ء نئی جلسہ گاہ ’’بستان مہدی‘‘ میں منعقد ہوا۔بستان مہدی ایک وسیع و عریض قطعہ زمین ہے جو کئی سال پہلے جماعت کو تحفتاً ملی تھی۔ یہ قطعہ اراضی شہر سے 25 کلومیٹر کے فاصلہ پر واگا ڈوگو سے جنوب کی طرف گھانا جانے والی شاہراہ پر واقع ہے۔ اس سال جب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں یہ لکھا گیا کہ جلسہ نئی زمین پر کرنے کا پروگرام ہے تو حضور انور نے اس زمین کا نام بستان مہدی عطاء فرمایا۔

اس سال حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مکرم عبدالوہاب بن آدم صاحب امیر و مشنری انچارج گھانا کو اپنا نمائندہ مقرر فرمایا۔جو کہ 24 مارچ بروز جمعرات کو تشریف لائے۔اس طرح عبدالرشید انور صاحب امیر جماعت آئیوری کوسٹ بھی تشریف لائے۔

دوسرے دن نماز مغرب و عشاء او رکھانے کے بعد رات 8 بجے برکینا فاسو میں بولی جانے والی چار بڑی زبانیں جولا، مورے، فلفلدے اور بیسا میں جلسہ جات کا انعقاد کیا گیا۔اس سال گھانا سے دوسو کے قریب احباب نے شرکت کی چنانچہ ان کے لیے دوسرے دن رات کو الگ جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں امیر صاحب گھانا نے لوکل زبان میں انہیں نصائح کیں۔

برکینا فاسو کے اس جلسہ سالانہ میں اللہ کے فضل سے مالی، آئیوری کوسٹ، گھانا، ٹوگو، بینن،نائیجراور نائیجیریا کے وفود نے شرکت کی۔اس سال اللہ کے فضل سے 8 ہزار سے زائد افراد جماعت جلسہ میں شامل ہوئے۔

جلسہ سےچار دن پہلے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سات اخبارات اور ریڈیو کے نمائندے شامل ہوئے۔اور انہوں نے جلسہ سے قبل اس کانفرنس کو شائع کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ کے بعد نو اخبارات نے خبریں شائع کیں اور نیشنل ٹی وی اور ریڈیو نے تفصیلی خبریں نشر کیں۔

17واں جلسہ سالانہ 2006ء

برکینا فاسو کا 17 واں جلسہ سالانہ 24تا 26 مارچ 2006ء کو ’’بستان مہدی‘‘ واگا ڈوگو میں منعقد ہوا۔ اس سال جلسہ سالانہ پر مکرم حافظ احمد جبریل سعید نائب امیر گھانا بطور نمائندہ خصوصی حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تشریف لائے۔ جلسہ کا افتتاح مکرم احمد جبریل سعید نے فرمایا۔ جلسہ پر مبلغین کرام نے نظام خلافت اور اسکی برکات، انی احافظ کل من فی الدار، حضرت مسیح موعود ؑ کا عشق رسول او عصر حاضر میں مسلم دنیا کے مسائل اور خلافت احمدیہ کی طرف سے ان کا حل کے موضوعات پر نہایت دلنشیں تقاریر کیں۔

جلسہ کے پہلے روز نماز عشاء کے بعد احباب کے لیے ویڈیو پروجیکشن کا انتظام کیا گیا تھا۔ جس میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ کے دورہ افریقہ نیز اجتماعات و برکینافاسو میں جماعت احمدیہ کی مساعی پر مشتمل ویڈیوز دکھائی گئیں۔جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی روایت کے مطابق دوسرے دن رات کو چار لوکل زبانوں (مورے،فلفلدے،جولا اور بیسا) میں اجلا سات کیے گئے۔

اس جلسہ پر 286 جماعتوں کے 8186 احباب جماعت نے شرکت کی۔ نیز ہمسایہ ممالک مالی، گھانا، نائیجر اور ٹوگو کے وفود نے شرکت کی۔ جلسہ سالانہ پر ساہون مختار SAHOON MUKHTAR صاحب جو کہ برکینافاسو میں گھانا کے ایمبیسیڈر تھے اور پرانے مخلص احمدی تھے، نے شرکت کی۔ جلسہ سالانہ کی اختتامی تقریب میں مکرم حافظ احمد جبریل سعید نے مدرسہ احمدیہ ڈوری سے فارغ ہونے والے طلبأ میں سے پہلی تین پوزیشن لینے والے خدام میں انعامات تقسیم کیے۔

18 واں جلسہ سالانہ 2007ء

جماعت احمدیہ کا اٹھارواں جلسہ سالانہ 23 تا 25 مارچ 2007ء کو بستان مہدی واگا ڈوگو میں منعقد ہوا۔ جلسہ سے ایک دن پہلے 23 مارچ کو مکرم اشفاق ربانی صاحب امیر جماعت فرانس کی قیادت میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی جس میں نیشنل ٹی وی، نیشنل ریڈیو اور متعدد اخبارات کے نمائندگان نے شرکت کی۔

جلسہ سالانہ کے پہلےدن برکینا فاسو کی وزیر خاتون،برکینا فاسو میں ایمیسیڈر آف گھانا، ہائی کمشنر اور مقامی چیف تشریف لائے۔مکرم امیر صاحب فرانس نے جمعہ پڑھایا اور شام کو چار بجے مکرم اشفاق ربانی صاحب امیر جماعت فرانس نے لوائے احمدیت لہرایا اور مکرم محمود ناصر ثاقب امیر جماعت برکینا فاسو نے برکینا فاسو کا جھنڈا لہرایا نیز افتتاحی تقریب میں اپنی تقریر میں احباب جماعت کو نصائح فرمائیں۔رات کو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ پروجیکٹر کے ذریعہ حاضرین جلسہ کو فرنچ ترجمہ کے ساتھ د کھایا گیا۔

دوسرے دن کے پہلے سیشن میں دو تقاریر کی گئیں جن کے عناوین ’’احمدیت ہی کیوں‘‘ اور ’’نظام خلافت کی اہمیت اور برکات‘‘ تھے۔ اس سیشن میں شہر کے معززین جن میں ڈائریکٹرز، انجینیرز اور چند امام شامل تھے نے شمولیت اختیار کی۔ شام چار بجے دوسرا سیشن شروع ہوا۔ جس میں ہمسایہ ممالک سے آئے نمائندگان جن میں گھانا، آئیوری کوسٹ، مالی اور نائیجر کے نمائندگان شامل تھے، نے اپنے پیغام پہنچائے۔جلسہ سالانہ پر فرانس سے خاص طور پر پانچ اشخاص (مکرم اشفاق ربانی صاحب امیر جماعت فرانس، SAMIR BOUKHOTA, ABDULLAH POINABALOM,OMAR AHMAD, AEINUL HADI ISHTIAQ) پر مشتمل وفد شامل ہوا۔ جلسہ کی تمام تقاریر کے تین زبانوں (مورے جولا فلفلدے) میں تراجم کیے گئے۔ اس سیشن میں ’’شرائط بیعت اور ایک احمدی کی ذمہ داریوں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی گئی۔

جلسہ کے دوسرے دن رات کو چا ر زبانوں (مورے، جولا، فلفلدے او ربیسا) میں اجلاسات کیے گئے۔جلسہ سالانہ کے دوسرے دن اللہ تعالیٰ کے فضل سے 12 سعید روحیں احمدیت میں داخل ہوئیں۔

اس جلسہ میں 335 سے زائد جماعتوں کے 7780 سے زائد احباب و غیر از جماعت احباب نے شرکت کی۔ اس جلسہ پر فرانس، مالی، آئیوری کوسٹ اور نائیجر سے وفو د شامل ہوئے نیز دیگر مہمانان میں centre east ریجن کے گورنر صاحب اور ٹریڈیشنل بادشاہ (حضور انور کے دورہ برکینا فاسو کے دوران انہوں نے حضور انورکی خدمت اقدس میں ایک بیگ اورچھڑی کا تحفہ پیش کیا تھا) اور ایمبیسیڈر آف گھانا شامل تھے۔

19واں جلسہ سالانہ 2008ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی تاریخ میں یہ سال اپنے اندر ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ اس سال دو جلسہ سالانہ منعقد ہوئے۔ ایک17تا19 اپریل2008ء کے مہینہ میں گھانا کے جلسہ میں شامل ہوکر اور دوسرا دسمبر 2008ء کے مہینہ میں جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔

جلسہ سالانہ گھانا

پہلے جلسہ کے لیے جماعت احمدیہ برکینافاسو کے ایک بہت بڑےوفد نے جلسہ سالانہ گھانا میں شامل ہونے کے لیے ایک ہزار کلومیٹر کا سفرطے کیا۔ اس جلسہ سالانہ پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنفس نفیس خود شامل ہوئے تھے۔ چنانچہ اپریل کے مہینہ میں تقریباً چھوٹی بڑی 70گاڑیوں پر 3000افراد جلسہ پر شامل ہوئے۔جو کہ ایک تاریخی واقعہ ہے۔

سائیکل سفر

اس جلسہ پر ایک تاریخی واقعہ یہ ہوا کہ برکینا فاسو کے خدام کا سائیکل پر جلسہ سالانہ میں شامل ہونے کا پروگرام بنایا گیا۔ چنانچہ جب خدام کے نام مانگے گئے تو 1135خدام نے اپنے نام دیئے۔ سفر کی مشکلات اور سیکورٹی کی وجہ سے فیصلہ یہ ہوا کہ 313خدام کو سائیکل سفر پر جانے کی اجازت ہوگی جو کہ بدری صحابہ کی تعداد کے مطابق رکھی گئی تھی۔

5اپریل 2008ء کو فجر کی نماز کے بعد یہ قافلہ سفر پر روانہ ہوا۔اور گھانا کے مختلف شہروں سے ہوتا ہوا اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور خلیفہ وقت کی دعاؤں سے خیریت سے 13اپریل کو جلسہ گاہ کے قریب ایک احمدیہ سکول پہنچا۔جہاں ان کی رہائش کا انتظام کیا گیا تھا۔خدام کے پاس جو سائیکل تھے ان کی انتہائی خستہ حالت تھی ٹائیروں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ لیکن ایمان اپنے عروج پر تھا اسی ایمانی حرارت کی وجہ سے ہزار کلومیٹر کا سفر کر کے نہایت خستہ حالت سائیکلوں کے ساتھ اپنے خلیفہ کی محبت میں سرشار جلسہ سالانہ گھانا پر پہنچ گئے۔

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ میں فرمایا:
’’برکینا فاسو سے تین سو نوجوانوں کا قافلہ آیا تھا اور انہوں نے سولہ سترہ سو کلو میٹر کا سفر طے کیا تھا۔۔۔۔۔لیکن برکینا فاسو کے ان افریقن نوجوانوں کا بھی بڑا کارنامہ ہے کہ وہاں ان کی سڑکیں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں اور سائیکل بھی ٹوٹے ہوئے تھے۔ بلکہ وہاں کے اخباروں نے خبر لگائی کہ کیا یہ ٹوٹے ہوئے سائیکل اپنی منزل تک پہنچ سکیں گے۔ پھر بیچاروں کو خوراک کی آسانیاں بھی پوری طرح میسر نہیں تھیں پھر گرمی بھی بے انتہا تھی۔ تو یہ ساری چیزیں اگر دیکھیں تو ان لڑکوں نے بڑی ہمت کی ہے ۔۔۔۔ بہرحال اگر دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو خلافت جوبلی کے جلسوں میں سائیکل سواروں کی شمولیت کے لحاظ سے نمبر ایک بورکینا فاسو کے خدام ہیں‘‘

(خطبہ جمعہ بیان فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ یکم اگست2008ء)

دوسرا جلسہ سالانہ 2008ء

اس سال جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا اپنا جلسہ سالانہ 28تا30نومبر 2008ء کو بستان مہدی میں منعقد ہوا۔ اس جلسہ میں مکرم عبدالغنی جہانگیر صاحب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نمائندہ کے طور پر شامل ہوئے۔

جلسہ سالانہ 2009ء

2009ء میں برکینا فاسو کا جلسہ سالانہ منعقد نہیں ہوا تھا۔

20واں جلسہ سالانہ 2010ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا بیسواں جلسہ سالانہ 26تا 28 مارچ 2010ء کو بستان مہدی میں منعقد ہوا۔یہ پہلا جلسہ سالانہ تھا جو مکرم خالد محمود شاہد امیر جماعت برکینا فاسو کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر وزیر مملکت براے فارن آفئئیرز مکرم آلین یود اALAIN YODA BEDOUMA کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ چنانچہ وہ کسی بیرونی دورہ کی وجہ سے نہ آسکے۔ چنانچہ ان کے نمائندہ کے طور پر چیف کیبنٹ PIERRE OUANGO جلسہ سالانہ پر شامل ہوئے۔

جلسہ کی افتتاحی تقریب کی صدارت مکرم خالد محمود شاہد امیر و مشنری انچارج نے کی۔ اس دفعہ جلسہ کا موضوع ’’اسلام کے پیغام کو پھیلانے کے لیے احمدیت کا کردار‘‘ تھا۔ جلسہ سالانہ کے تیسرے دن اعلیٰ تعلیمی کار کردگی دیکھانے والے طلبأ میں میڈلز تقسیم کیے گئے۔

21 واں جلسہ سالانہ 2011ء

برکینا فاسو کا 21واں جلسہ سالانہ 23 تا 25 دسمبر 2011ء کو بستان مہدی واگاڈوگو میں منعقد ہوا۔ جلسہ سالانہ کی تمام تر تیاریاں وقار عمل کر کے کی گئیں۔جلسہ کے افتتاحی سیشن میں اہم شخصیات نے شرکت کی جن میں وزارت امور خارجہ کے نمائندہ اور پولیس اور دوسرے سرکاری افسران کے علاوہ چیف کے نمائندہ بھی شامل ہوئے جو خود بھی ممبر آف پارلیمنٹ تھے۔

جمعہ کے روز رات کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ پروجیکٹر کے ذریعہ دیکھایا گیا بعد ازاں پروجیکٹر کے ذریعہ برکینا فاسو کی طرف سے شہدائے لاہور کی تعزیت کے لئے جانے والے وفد کے ممبر مکرم جیالو عبدالرحمٰن نے شہدائے لاہور پر ایک فلم احباب کو دیکھائی اور تفصیل بیان کی۔

اختتامی اجلاس میں آئمہ اور چیفس نے شامل ہو کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس دفعہ ہفتہ کی صبح 6 بجے خدام الاحمدیہ کے زیر انتظام بلڈ ڈونیشن کا اہتمام کیا گیا۔ چنانچہ خدام کثرت سے خون کاعطیہ دینے کے لیے حاضر ہوئے لیکن سٹاف کم ہونے کی وجہ سے صرف 98 بیگز ہی لے جاسکے۔

اس سال جماعت احمدیہ برکینا فاسو کی رجسٹریشن کو 25 سال مکمل ہوئے تھے۔ اس لحاظ سے ایک تصویری نمائش لگائی گئی جو احباب کی توجہ کا خاص مرکز رہی۔ نیز نمائش میں 50 زبانوں میں تراجم قرآن کریم رکھے گئے۔

جلسہ سالانہ کی خبر 3 اخبارات نے با تصاویر شائع کی۔نیشنل ٹی وی R.T.Bاور لوکل ٹی وی چینل B.F.1 نے بھی جلسہ سالانہ کی خبر دی۔ اس کے علاوہ 3 ریڈیو ز نے جلسہ سالانہ کی خبر شائع کی۔

اس سال اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 4333 افراد نے جلسہ میں شمولیت اختیار کی۔

22واں جلسہ سالانہ 2012ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا بائیسواں جلسہ سالانہ 28تا30 دسمبر 2012ء کو بستان مہدی واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ اس سال جلسہ کا مرکزی عنوان ’’اسلام اور آزادی رائے‘‘ تھا۔ جلسہ سالانہ کے افتتاحی اور اختتامی اجلاس کی صدارت خالد محمود شاہد صاحب امیر جماعت برکینا فاسو نے کی۔ جلسہ کے مختلف اجلاسات میں پانچ تقاریر رکھی گئی تھیں۔ اس جلسہ پر 287جماعتوں سے 3529افراد جماعت شامل ہوئے۔اس کے علاوہ مالی سے دو افراد نائیجر سے 4افراد اور گھانا سے 156افراد شامل ہوئے۔ تمام تقاریر کا ملک کی تینوں بڑی زبانوں (مورے، جولا، اور فلفلدے) میں ترجمہ کیا گیا۔

23 واں جلسہ سالانہ 2013ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا 23 واں جلسہ سالانہ مورخہ27تا29دسمبر 2013ء کو منعقد ہوا۔ اس جلسہ سالانہ پر وزارت سوشل افیئر، وزارت ہیومن رائٹس،وزارت داخلہ اور وزارت حقوق نسواں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ واگا ڈوگو ریجن کے گورنر بنفس نفیس شریک ہوئے۔ علاقہ کے میئر، پولیس کے ہیڈ انٹیلی جنس بیورو کے نمائندہ، آرمی کے نمائندہ کے علاوہ بعض سرکاری عہدیداران اور ریجنل ڈائریکٹر ز بھی شامل ہوئے۔

گورنر صاحب نے اپنی چند منٹ کی تقریر میں کہا کہ ’’میں نے جلسہ سالانہ کا سن رکھا تھا مگر یہاں آکر یہ ماحول دیکھ کر سوائے اس کے آپ کو یہ درخواست کروں کچھ نہیں کہہ سکتا کہ اس نیک ماحول کو جاری رکھیں کہ یہ صرف آپ ہی کر سکتے ہیں مزید یہ کہ آپ کا ماٹو ’’محبت سب کے لئے نفرت کسی سے نہیں‘‘ ہی ہے کہ آج برکینا فاسو کے طول و عرض سے ہر شخص یہاں اپنے اپنے کلچر کو چھوڑ کر محبت اور بھائی چارے کے کلچر کو فروغ دیتا نظر آتا ہے۔‘‘

اس سال جلسہ کا بنیادی پیغام ’’اسلام اور معاشرہ‘‘ تھا۔ جلسہ سالانہ پر 403 جماعتوں کے 4782 احباب نے شرکت کی۔

جلسہ سالانہ کے موقع پر نورالاسلام پریس برکینا فاسو کے تحت جماعتی کتب پر مشتمل ایک بک سٹال بھی لگایا گیا، جس میں فرنیچ، انگلش اور عربی میں جماعتی کتب رکھی گئی تھیں۔ اس کے ساتھ ایک تصویری نمائش بھی لگائی گئی تھی۔

جلسہ سالانہ سے قبل ایک کانفرنس بلائی گئی جس میں اخبار،ریڈیو، اور ٹی وی کے نمائندوں نے شرکت کی۔مختلف اخبارات میں جلسہ سالانہ کی خبر چھاپی گئی۔ مختلف ریڈیو اور ٹی وی نے بھی جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے حوالے سے اپنے چینل پر خبر نشر کی۔ علاوہ ازیں ایک لوکل ٹی وی چینل کے نمائندہ نے جلسہ سالانہ کے فوراً بعد خالد محمود شاہد صاحب امیر و مشنری انچارج سے رابطہ کیا اور جلسہ سالانہ کی اغراض اور مقاصد کے حوالے سے ایک سپیشل پروگرام اپنے ٹی وی پر ریکارڈ کروانے کی درخواست کی۔ تاہم یہ پروگرام ریکارڈ کروایا گیا اور بعد ازاں نشر کیا گیا۔

جلسہ سالانہ 2014ء

اس سال افریقہ میں ایبولا وبا کی وجہ سے جلسہ سالانہ کا انعقاد نہیں کیا گیا تھا۔ لیکن اس کی جگہ برکینا فاسو میں دس ریجنز میں ریجنل جلسوں کا انعقاد کیا گیا۔ چنانچہ ان جلسوں میں 20,000 سے زائد افراد شامل ہوئے۔

24واں جلسہ سالانہ 2015ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا چوبیسواں جلسہ سالانہ 26،27،28دسمبر 2015ء کو بستان مہدی میں منعقد ہوا۔ جلسہ پر بہت سے حکومتی افسران شامل ہوئے نیز ٹریڈیشنل چیفس نے بھی شمولیت اختیار کی۔ جلسہ کی افتتاحی اور اختتامی تقریب میں مکرم خالد محمود شاہد امیر جماعت برکینا فاسو نے تقریر کی۔ جلسہ پر تقریباً 5000افراد نے شمولیت اختیار کی۔

25واں جلسہ سالانہ 2016ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا پچیسواں جلسہ سالانہ 25تا 27 مارچ 2016ء کو بستان مہدی واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ اس جلسہ پر بہت سارے مہمانان دوسرے ممالک سے شامل ہوئے۔ چنانچہ مراکش کے صدر جماعت ڈاکٹر الاعسام الخامسی صاحب حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نمائندہ کے طور پر جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ نور محمد بن صالح صاحب امیر جماعت گھانا بھی تشریف لائے تھے۔ اس کے علاوہ بینن سے رانا فاروق صاحب امیر جماعت بینن اور مالی سے عمر معاذ صاحب نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ بھی نائیجر اور گھانا سے وفود اس جلسہ میں شامل ہوئے۔ جلسہ کا مرکزی موضوع ’’اسلام میں جہاد کا صحیح تصور‘‘ تھا۔ جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کی صدارت مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر و مشنری انچارج برکینا فاسو نے کی اور اپنی تقریر میں خلافت سے مضبوط تعلق جوڑنے کی طرف توجہ دلائی۔ نیز آخر میں دعا کروائی۔ جلسہ کے آخری لمحات روحانیت سے بھرپور تھے۔ تمام حاضرین جلسہ اٹھ کھڑے ہوئے اور عمر معاذ صاحب کے ساتھ اِنِّیْ مَعَکَ یَا مَسْرُوْر کا ورد کرنے لگے اور ساتھ ساتھ کلمہ طیبہ کی آوازیں بھی ہر طرف سے آنے لگیں جیسے فرشتوں نے مسیح و مہدی کے ماننے والوں کو اپنے حصار میں لے رکھا ہو اور اللہ تعالیٰ کی رحمت کا نزول جلسہ گاہ کے چپہ چپہ پر ہورہا ہو۔ تمام حاضرین کی آنکھیں اشک بار تھیں۔ اس جلسہ میں 10204 افراد جماعت شامل ہوئے۔

26واں جلسہ سالانہ 2017ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا چھبیسواں جلسہ سالانہ 24تا 26 مارچ 2017ء کو بستان مہدی واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ اس جلسہ پر مکرم محمد ادریس شاہد صاحب سابقہ امیر ومشنری انچارج برکینا فاسو، آصف عارف صاحب اور عبادہ بربوش صاحب شامل ہوئے۔

27واں جلسہ سالانہ 2018ء

جماعت احمدیہ برکینا فاسو کا ستائیسواں جلسہ سالانہ 31،30 مارچ اور یکم اپریل 2018ء کو بستان مہدی واگہ ڈوگو میں منعقد ہوا۔ افسر جلسہ سالانہ مکرم عبدالرحمان جیالو تھے اس سال جلسہ کا موضوع ’’ایک پر امن معاشرے کی تشکیل کے لئے ہماری ذمہ داریاں، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں‘‘ تھا۔ اس سال مکرم عبد الرشید انور مربی سلسلہ و استاد جامعہ احمدیہ کینیڈا نے بطور نمائندہ سیدنا وامامنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز شرکت کی نیز دیگر مہمانان خاص میں مکرم نورمحمد بن صالح امیر جماعت گھانا، مکرم رانا فاروق احمد امیرو مشنری انچارج جماعت احمدیہ بینن، مکرم ڈاکٹر الاعسام الخامسی صدر جماعت احمدیہ مراکش، ڈاکٹر نعیم احمد احمدیہ ہسپتال کوماسی گھانا، ڈاکٹرصاحبزاہ رافیع احمد احمدیہ ہسپتال گھانا، ڈاکٹر فضل محمود بھنو احمدیہ ہسپتال بینن شامل تھے۔

نیزجلسہ کے مختلف سیشنز میں بہت سی گورنمنٹ اتھارٹیزنے بھی شرکت کی جن میں سے چند کے اسماء درج ذیل ہیں۔

Siméon Sawadogo Ministre de L’Administration Territoriale et de la Décentralisation
Chrysogone Zougmore Président du MBDHP
Sayouba Ouedraogo Députe à l’Assemblée Nationale
Bary Tahirou Ministre de Tourismes et Culture
Mayor de Koubri
Représentent de Moro Nagba

علاوہ ازیں مختلف ریجن سے لوکل بادشاہوں اور دیگر مذہبی رہنماؤں نے بھی جلسہ میں شرکت کی۔

شاملین جلسہ کی تعداد 12,322 افراد رہی، جس میں بورکینافاسوکی کل579 جماعتوں کے علاوہ، گھانا، بینن، ٹوگو، نایجر، آیوری کوسٹ، مارکش، فرانس، انگلستان اور کینیڈا کے وفود نے بھی شرکت کی۔

28 واں جلسہ سالانہ 2019ء

جماعت احمدیہ کا اٹھائیسواں جلسہ سالانہ 30,29اور 31 مارچ 2019ء کو ملک کے دارالحکومت واگا ڈوگو کے قریب ایک جماعتی قطعہ ’’بستان مہدی‘‘ میں منعقد ہوا۔ جلسہ کے خطابات فرنیچ اور اردو زبان میں ہوئے اور پھر مزید تین لوکل زبانوں (مورے، جولا اور فلفلدے) میں ان کے تراجم پیش کیے جاتے رہے۔ اس جلسہ کے لیے مہمان خصوصی اور نمائندہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مکرم مولانا مبشر احمد کاہلوں، مفتی سلسلہ عالیہ احمدیہ و ناظر دعوت الی اللہ پاکستان سے تشریف لائے تھے۔ دیگر مہمانان کرام میں جماعت احمدیہ گھانا کاو فد اور بیلجیم کے نائب امیر جماعت و مشنری انچارج مکرم حافظ احسان سکندر بھی شامل تھے۔

اس جلسہ کے افسر جلسہ سالانہ عبدالرحمٰن جیالو صاحب تھے۔جلسہ سے پہلے مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب اور افسر جلسہ سالانہ مکرم عبدالرحمن جیالو نے ایک پریس کانفرنس بلائی جس میں جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے اس سال کے موضوع ’’ذکر الہٰی‘‘ اور جماعت کے بارہ میں آگاہ کیا گیا اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس میں سٹیٹ منسٹر آف ٹیریٹوریل ایڈمنسٹریشن Mr. Simonon Sawadogo بھی اپنے وفد کے ہمراہ جس میں گورنر واگا ڈوگو اور تین ممبران پارلیمنٹ شامل تھے، نے شاملین جلسہ سے خطاب کیا۔ افتتاحی تقریب میں شامل ہونے والے صحافیوں کے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے پہلے وزیر صاحب نے کہا کہ ’’اسلام امن کا مذہب ہے اور کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا اور آجکل یہ بہت ضروری ہے کہ جو اس جلسہ کا موضوع ہے،اپنے خدا سے تعلق قائم کیا جائے۔‘‘

دوسرے دن رات 9 بجے احمدیہ سٹوڈنٹس فیڈریشن برکینا فاسو نے ایک گفتگو ’’ڈسکشن فورم‘‘ کا انعقاد کیا جس کا عنوان ’’دین اور عقل‘‘ تھا اور اس فورم میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ مدعو تھے۔ ان میں عیسائی کیتھولک چرچ کے نمائندہ اور ان کے ساتھ ایک وفد، بہائی مذہب کے نمائندہ، تحریک رئیل ازم کے نمائندہ اور جماعت احمدیہ کے نمائندہ بطور مہمانان خطاب کے لیے مدعو تھے۔

چنانچہ فورم میں تمام مہمانان نے ’’دین اور عقل‘‘ کے موضوع پر مختصر تقاریر کیں اور بعد ازاں ایک طویل سلسلہ سوالات کا جاری رہا اور مقررین اپنے اپنے عقیدہ کے مطابق ان سوالات کے جوابات دیتے رہے۔ اس فورم کی صدارت SEM NEWTON AHMAD BARRY نے کی جو کہ آزاد قومی انتخابی کمیشن برکینا فاسو کے صدر ہیں۔

اس کے علاوہ جلسہ کے دوسرے دن لوکل زبانوں (مورے، جولا، فلفلدے اور بیسا) اور گھانا آئے وفد کے لیے انگریزی زبان میں اجلاسات منعقد ہوئے جو رات 9 بجے شروع ہوئے۔ جلسہ کے تیسرے دن سال بھر میں تعلیم کے شعبہ میں نمایاں اعزازات پانے والے طلبأ میں انعامات تقسیم کیے گئے۔اس سال ملک کے طول و عرض سے کل 256 جماعتوں کے 9921 افراد جن میں سے 5172 مرد اور 4049 خواتین تھیں، شامل ہوئے۔

جلسہ کے موقع پر نمائش بھی لگائ گئی جس میں مختلف زبانوں میں تراجم قرآن کریم کی نمائش، فرنیچ اور لوکل زبانوں میں مہیا جماعتی کتب سٹال، جماعت احمدیہ کا تعارف، افریقہ اور بالخصوص مغربی افریقہ اور برکینا فاسو میں احمدیت کا نفوذ اور خدمات، دورہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز برکینا فاسو 2004ء اور اس کے علاوہ ہیومینٹی فرسٹ، IAAAE اور جماعتی پریس کے سٹالز بھی شامل تھے۔

جلسہ سالانہ پر ایم ٹی اے گھانا سٹوڈیو کی ٹیم نے بڑی محنت سے تمام جلسہ کی کاروائی کو کوریج دی۔ اس کے علاوہ ایم ٹی اے برکینا فاسو نے بھی احاطہ جلسہ میں ایک ریکارڈنگ سٹوڈیو بنایا۔جلسہ گاہ کے ارد گرد کے علاقہ میں جلسہ کی کاروائی سنانے کے لیے ریڈیو کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ تمام جلسہ کی تفصیلات مع تصاویر اور ویڈیوز انٹر نیٹ پر یعنی ٹویٹر، وٹس ایپ، فیس بک اور انسٹاگرام پر باقاعدگی سے پوسٹ کی جاتی رہیں۔ جلسہ سالانہ برکینا فاسو کا ذکر ۴ ملکی پرنٹ اخبارات اور دو انٹر نیٹ اخبارات نے کیا۔اس کے علاوہ ملک کے 3 نیشنل چینلز پر جلسہ کی رپورٹس اور ڈاکومنٹری نشر کی گئیں۔

جلسہ سالانہ 2020

کورونا وبا کی وجہ سے اس سال جلسہ سالانہ برکینا فاسو کا انعقاد نہیں کیا گیا تھا۔

29واں جلسہ سالانہ2021

2020 میں کورونا وائرس کی وجہ سے جلسہ سالانہ منعقد نہیں کیا جاسکا تھا۔ چنانچہ جماعت احمدیہ برکینا فاسو نے 3،4 اور 5 اپریل 2021 کو اپنا 29 واں جلسہ سالانہ منعقد کرنے کا پروگرام بنایا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ سے اجازات لی گئی تو حضور نے فرمایا:

’’ٹھیک ہے کر لیں‘‘

اجازت کے بعد بہت کم دن جلسہ کی تیاری کے لیے رہ گئے تھے۔ چنانچہ جلسہ سالانہ کی کامیابی کے لیے سینکڑوں خدام، انصار، لجنہ و ناصرات نے دن رات محنت کی۔ خاص طور پر جلسہ سے تین ہفتہ قبل جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کے طلباء اور سٹاف 40 ڈگری سے زائد دھوپ میں لگاتار تین ہفتوں تک وقار عمل کرتے رہے۔

جلسہ سالانہ پر کورونا وبا سے بچنے کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی گئیں۔ جلسہ گاہ میں ہر پوائنٹ پر ہینڈ سینیٹائزر کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا اور تمام شاملین کو فیس ماسک دیئے گئے۔ جلسہ سالانہ کاآغاز 3 اپریل بروز ہفتہ2021 کو نماز تہجد سے کیا گیا۔ اس دن پرچم کشائی کے موقع پر مکرم محمود ناصر ثاقب امیر جماعت برکینا فاسو نے لوائے احمدیت لہرایا اور مکرم Berthe Seydou مشیر برائے سوشل ڈائیلاگ نے برکینا فاسو کا جھنڈا بلند کیا۔

جلسہ کے پہلے دن دو سیشن منعقد ہوئے۔اس کے علاوہ رات کو چار مقامی زبانوں (مورے، جولا، فلفلدے اور بیسا) میں جلسہ جات بھی ہوئے۔جن میں پہلے سے دیئے گئے عناوین پر مقررین نے تقاریر کیں اور سوال وجواب کا لمبا سلسلہ شروع ہوا جو رات دیر تک جاری رہا۔

جلسہ کے دوسرے دن تین سیشن ہوئے۔ اختتامی سیشن میں وفات شدگان کے لیے دعائے مغفرت کے لیے نام پڑھ کر سنائے گئے۔ اور برکینا فاسو میں جماعت احمدیہ کے قیام کی خاطر غیر معمولی قربانی کرنے والے دو ابتدائی احمدی بزرگ مکرم الحاج ودراگو جبریل اور مکرم الحاج سانفو قاسم کا تفصیلی تعارف حاضرین جلسہ کو کروایا گیا اور یادگاری شیلڈز دی گئیں۔اس کے علاوہ اختتامی تقریب میں جامعۃ المبشرین برکینا فاسو کی پہلی فارغ التحصیل کلاس میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔

جلسہ کی باقاعدہ ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی اور سوشل میڈیا پر بھی ساتھ ساتھ تصاویر شیئر ہوتی رہیں۔اس سال پہلی دفعہ لجنہ کی طرف ایک بہت بڑی سکرین لگائی گئی جس سے وہ باقاعدہ طورپر جلسہ کی کاروائی دیکھتی رہیں۔

جلسہ کے تینوں دن ریڈیو پر بھی پروگرام نشر کیے گئے،جس کا حدود اربعہ 20 کلومیٹر تک تھا تاکہ احباب جماعت جلسہ کی کاروائی چلتے پھرتے بھی سنتے رہیں اور ارد گرد کے علاقہ تک بھی پیغام پہنچ جائے۔ جلسہ پر ایک بازار کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 50 سے زائد دوکانیں قائم تھیں۔ نیز ایک خوبصورت نمائش کا انتظام بھی کیا گیا جس میں تراجم قرآن کریم، خلفائے کرام کی تصاویر اور بک سٹال لگایا گیا تھا۔

جلسہ سالانہ برکینا فاسو کے دوسرے دن رات کو احمدی طلباء کی تنظیم ’’FEEMAB‘‘ نے ایک فورم کا انعقاد کیا جس کا عنوان ’’برکینا فاسو میں پائیدار امن اور انصاف کے قیام کے لیے کن شرائط کا ہونا ضروری ہے‘‘ تھا۔ اس مکالمے میں گفتگو کرنے کے لئے تین جماعتوں کے نمائندگان ’’ایسوسی ایشن برائے قیام امن اور باہمی مکالمہ‘‘ 2 ’’راحیلیاموومنٹ‘‘ اور 3 جماعت احمدیہ نے حصہ لیا۔ فورم میں 86 مرد اور 30 خواتین نے حصہ لیا۔

اس سال اللہ تعالیٰ کے فضل سے 9176 افراد نے جلسہ سالانہ میں شمولیت اختیار کی اور روحانی مائدہ سے مستفید ہوئے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جماعت احمدیہ برکینا فاسو کے احباب اخلاص و وفا میں بڑھتے چلے جائیں اور خلیفۃ وقت سے تعلق محبت مضبوط سے مضبوط تر ہوتا جائے۔ آمین۔

(مبارک احمد منیر۔ مبلغ سلسلہ برکینا فاسو)

پچھلا پڑھیں

جلسہ سالانہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 8 اکتوبر 2021