• 24 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خطوط

• مکرم شیخ مجاہد احمد شاستری۔ قادیان سے لکھتے ہیں :
الحمد للہ الفضل دن دوگنی رات چوگنی ترقی کر رہا ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ اور تمام ٹیم کی خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین۔

• مکرم آصف بلوچ۔ یوکے سے لکھتے ہیں :
اللہ تعالٰی آپ کو صحت وتندرستی اور فعال عمر دراز سے نوازاے اور خداتعالی کی رحمتیں اور برکتیں ہمیشہ آپ پر ہوں۔آمین۔رات ہی میں نے الفضل دیکھ لیا تھا۔میں جب آپ کو یہ تحریر لکھ رہا تھا تو میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھاکہ میرے یہ ٹوٹے پھوٹے الفاظ الفضل کی زینت بن جائیں گے اور ہمیشہ کے لئے محفوظ ہو جائیں گے یا دوسرے لفظوں میں یہ کہیں کہ تاریخ کا حصہ بن جائیں گے۔سالوں پہلے انکل کے کہے گئے یہ الفاظ کہ ’’الفضل جس گھر میں آتا ہے تو یہ اللہ کا فضل ہے‘‘ آج الفضل میں میری تحریر کا عنوان بن جائے گا۔ میری اس تحریر کو جس خوبصورت انداز میں پیش کیا اور اس پر ایک قابل قدر نوٹ تحریر کیا اور اتنا خوبصورت عنوان دیاجس نے اس تحریر کو مزید چار چاند لگا دیئے ہیں۔ ہمارے بزرگوں کا بھی آپ نے جس پیارے انداز میں ذکر کیا ہے میں اس کے لئے آپ کا تہہ دل سے مشکورہوں اور دعا گو ہوں کہ آپ کی زیر ادارت جس طرح الفضل ترقی کر رہا ہے اسی طرح ترقی کرتا چلا جائے اور اللہ تعالیٰ آپ کو سلطان القلم کی دعاؤں کا وارث بنانے آمین۔جیسا کہ آپ نے لکھا ہے اور اس میں کو ئی شک نہیں کہ واقعی ہی خلافت خامسہ کے مبارک دور میں الفضل زمینی حدود سے نکل کر آسمان کی بلندیوں اور وسعتوں تک چلا گیا ہے۔ الحمداللہ۔

• مکرم ڈاکٹر نصیر احمدطاہر۔یوکے سے تحریر کرتے ہیں:
روزنامہ الفضل 28 اگست 2021ء میں شائع شدہ مکرم آصف احمد ظفر بلوچ کے بیان پر رشک آتا ہے۔ واقعی جب ڈاک سے الفضل آتا تھا تب ایک دھیان سا لگا رہتا تھا کہ پوسٹ میں لیٹ کیوں ہوگیا، مگر موصوف کے بیان نے مجھ سمیت قارئین الفضل میں مزید رشک پیدا کیا ہےکہ واقعی قابل تحسین ہیں وہ لوگ جنہوں نے خود بھی الفضل اخبار پڑھا، بچوں میں بھی اس کے مطالعہ کا شوق پیدا کیا اور پھر اسے سنبھال کر بھی رکھا۔ اس پر ادارتی نوٹ مزید جلا بخش اور نگینہ نگار بنا ہے۔ بہت اچھا نوٹ ہے، یہ سب کو پڑھنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ الفضل کو ہمارے گھروں کا فضل بنائے رکھے اور ہماری اولادیں اس فضل کو آگے سے آگے منتقل کریں، الفضل ہی ایک ایسا اخبار ہے جو ہمیں معلومات عامہ کے علاوہ ہر قسم کا دینی مواد روز فراہم کرتا ہے۔

• مکرمہ فوزیہ گل۔انڈیا سے تحریر کرتیں ہیں :
اللہ تعالی کا خاص شکر اور احسان ہے کہ ہمیں روز اخبار الفضل کے ذریعہ اپنی تربیت کا موقع ملتا ہے۔ ماشاءاللہ۔ اخبار کا آج کا اداریہ ’’اے میرے درخت وجود کی سرسبز شاخوں‘‘ جو آپ نے قارئین کی رہنمائی کے لیے قلم بند کیا ہے بہت خاص ہے اور یہ مضمون ہمیں خود پر غور و فکر کرنےپر مجبور کرتاہے۔ اس مضمون کو پڑھ کر ہمیں احساس ہوتا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ہم سے کیا توقعات تھیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی توقعات پر پورا اترنے والا بنائے۔ آمین۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ آپ کی مساعی کو جلا بخشے اور ہمیں توفیق دے کہ ہم حضور انور کی ہر بات پر فوراً لبیک کہنے والے ہوں تاکہ احمدیت جلد از جلد ترقی کے منازل طے کرتی چلی جائے۔آمین۔مضامین سبھی اعلی معیار کے مطابق ہوتے ہیں۔ ماشاءاللہ۔ ادارتی نوٹ میں درج آپ کی ہدایات کا خیال رکھیں گے۔ ان شاءاللہ

• مکرم طاہر احمد۔فن لینڈ سے تحریر کرتے ہیں :
آج مورخہ 30 اگست 2021ء کے شمارہ میں آپ نے حضور انور سے اپنی ملاقات کا بیان کیا اور لکھا کہ خاکسار نےتمام ممبران بورڈ، کمپوزنگ و دیگر امور میں مدد کرنے والوں اور قلمی معاونت کرنے والوں کی طرف سے ’’السلام علیکم‘‘ عرض کر کے دعا کی درخواست کی تو حضور نے فرمایا: ’’وعلیکم السلام‘‘۔ خاکسار روزنامہ الفضل تو باقاعدگی سے پڑھتا ہے اور ایک خاص ذاتی و روحانی تعلق ہمیشہ اس سے وابسطہ رہتا ہے، اور اسی تعلق میں کچھ نہ کچھ لکھ کر الفضل کی خدمت میں بھیجتا بھی رہتا ہوں جو چھپتا بھی رہتا ہے لیکن یہ ’’سلام اور والسلام‘‘ پڑھ کر جو عجیب خوشی محسوس ہوئی اس کا بیان مشکل ہے۔ آپ کو اللہ بہت جزا دے کہ آپ نے حضور انور کی خدمت میں حاضر ہو کر ہم سب کی طرف سے وہ پیغام پہنچا دیا جس کی ہمیشہ خواہش رہتی ہے اور حضور کے جواب ’’وعلیکم السلام‘‘ پڑھ کر یوں محسوس ہو رہا ہے کہ گویا حضور سامنے ہوں۔ یہ وہ خاص تعلق ہے جو الفضل، قارئین کے خلافت کے ساتھ مضبوط کرتا ہے اور آپ اس تعلق کو مضبوط کرنے میں خلافت کے موئید و مددگار ہونے کا فرض نبھا رہے ہیں۔ فجزاکم اللّٰہ احسن الجزاء۔ اللہ تعالیٰ یہ رشتہ ہمیشہ مضبوط سے مضبوط کرتا جائے اور ہم سب کو حضور کی سلامتی کی دعا کا وارث بنائے۔ آمین

• مکرم ڈاکٹر نصیر احمد۔یوکے سے لکھتے ہیں :
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں آپ کے سلام اور حضور انور کے ’’وعلیکم السلام‘‘ پر آپ کا شکر گزار ہوں۔

پچھلا پڑھیں

اعلان نکاح

اگلا پڑھیں

گالی دینا جاہلیت کی عادت ہے