پسند آتی ہے اس کو خاکساری
(کلام حضرت مسیح موعودؑ)
الٰہی بخش کے کیسے تھے تیر
کہ آخر ہو گیا ان کا وہ نخچیر
اسی پر اس کی لعنت کی پڑی مار
کوئی ہم کو تو سمجھاوے یہ اسرار
تکبر سے نہیں ملتا وہ دلدار
ملے جو خاک سے اس کو ملے یار
کوئی اس پاک سے جو دل لگاوے
کرے پاک آپ کو تب اس کو پاوے
پسند آتی ہے اس کو خاکساری
تذلل ہی رہِ درگاہِ باری
عجب ناداں ہے وہ مغرور و گمراہ
کہ اپنے نفس کو چھوڑا ہے بےراہ
بدی پر غیر کی ہر دم نظر ہے
مگر اپنی بدی سے بےخبر ہے
(درثمین صفحہ 53)