• 16 اپریل, 2024

Covid-19 اپ ڈیٹ 12۔مئی2020ء

امریکہ میں ٹیسٹنگ  میں تیزی/ سپین میں سیاحوں کی آمد اور 14 روزہ قرنطینہ/ووہان میں کورونا دوبارہ آگیا/آسٹریلیا میں بازاروں میں شدید رش /ہندوستان میں  کارب ڈائی اکسائیڈ میں کمی/امریکی ریاستوں کو کورونا فنڈ جاری /وائٹ ہاوس میں ماسک پہننا لازم قرار/منیلا فلپائن میں سب سے طویل لاک ڈاؤن/ روس میں کورونا سے تباہی، عالمی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر/میکسکو میں 100 ڈاکٹر جاں بحق RYANAIR/ کا اعلان ،جولائی سے پروازیں بحال/جاپانی ناخوش/کورونا  وبا  مؤنث ہے نہ کہ مذکر

متاثرہ افراد : 41لاکھ98ہزار                           اموات: 2 لاکھ87ہزار

درجہ بندی ملک کل تعداد کل تعداد گزشتہ 24 گھنٹوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں
    متأثرین اموات متأثرین اموات
1. سعودی عرب 41014 255 1966 9
2. ہندوستان 67,152 2206 4213 97
3. برطانیہ 219,187 31855 3923 268
4. امریکہ 1,298,287 78,652 26,642 1736
5. روس 221344 2009 11656 94

دنیا بھر سے اس وائرس سے Recover ہونے والوں کی تعداد 14لاکھ 66ہزار ہے۔ جن میں امریکہ میں سب سے زیادہ2 لاکھ 33ہزار لوگ شامل ہیں۔ اس کے بعد جرمنی 1لاکھ 47 ہزار اور سپین میں 1 لاکھ 37 ہزار ہے۔(John Hopkins University)

گزشتہ 24 گھنٹوں میں  عالمی سطح پر  متأثرین کی تعداد میں 88ہزار کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اسی طرح  اموات میں 4ہزار 5سو کا اضافہ  ہوا ہے۔

براعظموں میں  امریکہ  میں سب سے زیادہ متأثرین ہوچکے ہیں۔ باقی تفصیل کچھ یوں ہے۔

براعظم/ علاقے متأثرین
امریکہ 1,743,717
یورپ 1,731,606
مشرقی بحیرہ روم کے علاقے (مصر، لیبیا، شام، فلسطین ،ترکی وغیرہ) 271,361
جزیرہ جات (نیوزی لینڈ، آسٹریلیاء، فجی، جاپان، ملائیشیاء وغیرہ ممالک) 161,72
جنوب مشرقی ایشیا 102,155

https://covid19.who.int/

  • امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کورونا کے خلاف امریکی حکومت نے انتہائی مؤثر اقدامات اٹھائے ہیں۔ چنانچہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ ٹیسٹنگ امریکہ میں ہی کی گئی ہے۔ اور یہ تعداد اس ہفتہ  تقریباً 10 ملین  سے تجاوز کرجائے گی ، جو دنیا بھر میں کسی بھی ملک میں کئے جانے والے ٹیسٹوں سے دوگنا ہے۔ جبکہ بعض ناقدین کے مطابق ملک گیر بڑھتی ہوئی صورتحال تو اس سب کے برعکس ہی داستان سناتی دکھائی دے رہی ہے۔ (Washington post)
  • امریکی صدر نے مختلف ریاستوں حکومتی فنڈز دینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ امریکہ میں سب سے زیادہ متأثر ہونے والی ہر 2 ریاستوں نیویارک اور نیو جرسی کو 500 ملین ڈالرز جبکہ دیگر ریاستوں کو  متأثرین کے تناسب سے 300 سے 500 ملین ڈالرز دئے جانے کا امکان ہے۔ (Washington post)
  • WUHANچائنہ میں کورونا کے مزید 6 نئے کیسز آنے کے بعد حکام انتہائی محتاط ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے شہر کی مکمل  11 ملین کی آبادی  کو چیک کر نے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ اس وبا کی باقیات کو بھی جڑ سے اکھیڑا جاسکے۔(Washington post)
  • وائٹ ہاؤس میں کورونا کی تشخیص کے بعد  وہاں موجود تمام عملے کو ماسک پہننے  ور چہرہ ڈھانپنے کے احکامات دے دئے گئے ہیں۔ (Washington post)
  • ایک سروے کے مطابق امریکہ بھر میں کورونا سے  کاروبار بند ہوجانے کے بعد ایمرجنسی اور ضروری اشیاء کی مارکیٹوں میں کام کرنے والوں کی اکثریت بیرون ملک سے آئے ہوئے تارکین وطنوں کی ہے۔ (Washington post)
  • فلپائین کے شہر منیلا میں رواں ماہ کے آخر تک لاک ڈاؤن برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس طرح یہاں لاک ڈاؤن کا دورانیہ سب سے طویل ہوجائے گا۔ (Washington post)
  • گزشتہ پورے ہفتے سے متأثرین کی تعداد اوسطاً 10 ہزار افراد روزانہ کے حساب سے  بڑھنے کے بعد روس میں کورونا سے متأثرین کی تعداد کافی بلند ہوگئی ہے۔ جو کہ امریکہ کے بعد سب سے زیادہ تعداد بتائی جارہی ہے۔ (Washington post)
  • میکسکو میں کورونا سے  جاں بحق ہونے والے ڈاکٹرز کی تعداد  100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ انتہائی تشویشناک امر ہے کیونکہ میکسکو کے زیادہ تر باشندے  علاج کیلئے Social Security Institute پر منحصر ہیں۔ جبکہ اس انسٹیٹیوٹ کے تقریباً 40 فی صد ڈاکٹرز اس وبا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ (Washington post)
  • سپین میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد  15 مئی سے سیاحوں کو ملک میں آنے کی اجازت دے دی گئی ہے ۔ البتہ  سفر کرنے والے تمام افراد کو 14 روز قرنطینہ میں گزارنے ضروری ہوں گے۔پہلے یہ پابندی صرف اٹلی سے آنے والوں تک محیط تھی البتہ  15 مئی سے اب یہ ہر مسافر پر لاگو ہوگی۔البتہ  دوران قرنطینہ اشیائے ضروری اور دیگر ادویات وغیرہ لینے کیلئے باہر نکلا جاسکتا ہے۔ اس پابندی کا اطلاق ہوائی جہاز کے عملہ ، ٹرک ڈرائیوروں ، اور مستقل بنیاد پر بارڈر سے آر پار آنے جانے والوں پر نہیں ہوگا۔ (Washington post)
  • امریکی ماہر  وبائی امراض ڈاکٹر  فاسی کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری وبا سے صورتحال  کے تناظر میں اتنی جلدی لاک ڈاؤن میں نرمی کرنا در خطرہ مول لینے والی بات ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اس بارے میں  سینٹ میں بات بھی کروں گا۔ (Washington post)
  • فرانسیسی ماہر لسانیات کے مطابق کورونا وائریس کا نام دراصل مؤنث ہے لہذا اسے ’’la covid-19 ‘‘ پڑھنا چاہئیے۔ پہلے اسے  مذکر یعنی  ’’le covid-19‘‘ کہہ کر مخاطب کیا جاتا تھا۔
  • یورپ کی سب سے بڑی ایر لائن RYANAIR نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ جولائی  سے فلائٹ آپریشن بحال ہوجائے گا ، البتہ تمام حفاظتی تدابیر  مدنظر رکھنا اور ان پر عمل کرنا ضروری قرار دیا جائے گا۔ تمام مسافروں کو   جہاز کے اندر اور ائیر پورٹ پر بھی ماسک پہننا لازم ہوگا۔ (Washington post)
  • انگلش پریمئر لیگ کے مداحوں کیلئے اچھی خبر؛ برطانوی حکومت نے لیگ کو  جون سے اپنے میچز کرانے کی اجازت دے دی ہے۔ البتہ شائقین کو اسٹیڈیم میں جانے کی ہرگز اجازت نہ ہوگی۔ (Washington post)
  • جاپانی عوام حکومت کے اقدامات سے مطمئن دکھائی نہیں دے رہی۔ ایک سروے کے مطابق جاپان کے  58 فی صد عوام نے حکومتی اقدامات کو غیر مناسب قرار دیا ہے۔اور اس بات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پر ان کا اعتماد کم ہوگیا ہے۔اسی طرح  تقریباً 50 فی صد جاپانیوں نے عالمی ادارہ صحت کی بابت بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔(Washington post)
  • موجودہ عالمی وبا سے جہاں  ہر ملک میں لاک ڈاؤن کی صورتحال ہے ، وہیں  انڈیا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی شرح میں 15 فی صد کمی واقع ہوئی ہے جو کہ نہایت خوش آئیند ہے۔امکان ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک یہ شرح مزید 30 فی صد تک کم ہوجائے گی۔(بی بی سی)
  • آسٹریلیا میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بازار کھل گئے اور شہریوں کو شدید ہجوم دیکھنے میں ہے۔ بعض تاجروں کے نزدیک یہ رش  بالکل کرسمس کے رش کی طرح ہے۔

(بی بی سی)

(ابوحمدانؔ)

پچھلا پڑھیں

خطبہ نکاح

اگلا پڑھیں

Covid-19 افریقہ ڈائری نمبر 26، 12 مئی 2020