• 25 اپریل, 2024

ورزش کی اہمیت اور احتیاطی تدابیر

ورزش ہر لحاظ سے انسانی جسم کے لئے فائدہ مند ہے۔اگر آپ کو باقاعدگی سے ورزش کرنے کی عادت ہے تو یہ آپ کی صحت کے لئے بہت اچھا ہے۔ایک تو یہ آپ جسمانی طور پر فٹ رہیں گے اور دوسرا آپ کی اندرونی فٹنس بھی برقرار رہے گی۔ ورزش کی وجہ سے آپ بہت کم بیماریوں کاشکار ہوتے ہیں۔لیکن ورزش کرنے کے لئے آ پ کو موسم کا خیال ضرور رکھنا چاہئے اس کی اہم و جہ یہ ہے کہ اگر آپ سردیوں کے موسم میں ورزش کر رہے ہیں تو آپ ورزش کو زیادہ ٹائم دے سکتے ہیں اور زیادہ محنت پر مبنی ورزشوں کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں لیکن اگر آپ گرمیوں کے موسم میں بھی ورزشیں کریں گے جو سردیوں میں کرتے ہیں تو یہ آپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں اور اس کے باعث آپ کو تھکاوٹ، بہت زیادہ پسینے کا آنا، بہت زیادہ پیاس لگنا، پٹھوں کا کچھاؤ اور بے ہوشی جیسی علامات کا سامناکرناپڑ سکتا ہے اس لئے بہتر ہو گاکہ آپ گرمیوں میں ہلکی پھلکی ورزش کریں اور اس کو ہمیشہ ٹھنڈے ٹائم پر یعنی صبح کے اوقات میں کریں۔ ذیل میں ہم آپ کے لئے مفید ہدایات بیان کر رہے ہیں کہ گرمیوں میں کون سی ورزش کس وقت کرنی چاہئے۔

درجہ حرارت کا اچانک بدلاؤ

بہت سے لوگ ایسے ہیں جو گرمیوں کے موسم میں پہلے کچھ دیر باہر ورزش کرتے ہیں اور پھر اچانک جم میں آ کر ائیرکنڈیشنڈ کمرے میں ورزش کرنا شروع کردیتے ہیں۔اس طرح اچانک ہونے والادرجہ حرارت کا بدلاؤ آپ کی صحت کے لئے ٹھیک نہیں ۔ کیونکہ اس طرح کرنے سے آپ کے جسم میںپانی کی شدید کمی ہو جاتی ہے اس لئے دوپہرکے وقت یا دھوپ میں ورزش کرنے سے گریز کریں اور اگر آپ باہر کھلی ہوا میںورزش کررہے ہیں تو اچانک جم یا گھر میں آکر ورزش کرنے کی بجائے تھوڑی دیر اپنے جسم کو آرام دیں جب تک آپ کا جسم معمول کے درجہ حرارت پہ نہ آ جائے۔ اس کے بعد اندر آکے ورزش کرنا شروع کریں۔

گرمیوں میں جاگنگ نہ کریں

جس طرح گرمیوں میں باہر ورزش کرنا ٹھیک نہیں ویسے ہی گرمیوں میں جاگنگ کرنا بھی صحت کے لئے درست نہیںکیونکہ اس سے بھی آپ کے جسم میںپانی کی کمی ہوجا تی ہے۔دراصل جاگنگ کرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اس سے آپ کا پورا جسم اپنی مناسب ساخت کو برقرار رکھتا ہے۔ اورآپ خود کو ہلکا پھلکا بھی محسوس کرتے ہیں ۔ اس لئے جاگنگ مٹا پے سے دور رہنے میں بے حد ممدو معاون ہوتی ہے لیکن جاگنگ گرمیوں میںآپ کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ یہ آپ کے جسم کو سردیوں کی نسبت گرمیوں میں جلدی تھکا دیتی ہے اور آپ کو پیاس لگ جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے آپ فوراً پانی پی لیتے ہیں۔جو کہ بالکل غلط ہے ایک طرف تو آپ کا جسم اپنی زائد انرجی کو باہر نکالتا ہے جبکہ دوسری طرف آپ پانی کی صورت میں اس انرجی کو باہر آنے سے روک دیتے ہیں۔ اس لئے ایسا کرنے سے گریز کریں۔ اگر آپ جاگنگ کے عادی ہیں تو کوشش کریں کہ اس کے لئے گرمیوں میں فجر کے وقت کا انتخاب کریں یہ وقت نہ صرف ٹھنڈا ہو تا ہے بلکہ اس وقت جسم کا ہر عضو نہایت ریلیکسو (آرام دہ) پوزیشن میں ہوتا ہے اور اسی و جہ سے آپ کا جسم آرام سے مولڈ ہوجاتاہے۔

زیادہ سے زیادہ پانی پئیں

ورزش کرنے والے افراد کو دن میں تقریباً تین لیٹر پانی ضرور پینا چاہئے۔چاہے آپ کو پیاس محسوس ہو رہی ہو یا نہیں۔ کیونکہ پانی زندگی کا اہم عنصر ہے۔ جو گرمی کے موسم میں جسم کو ٹھنڈا رکھتا ہے۔ اگر آپ پانی کی مناسب مقدار نہیں پی رہے تو اس کے نتیجے میں آپ کوڈی ہائیڈریشن، پٹھوں کا کھچاؤ اور کمزوری جیسی علامات ہو سکتی ہیں ۔ اس لئے پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں لیکن یاد رکھیں کہ ورزش کے فوراً بعدپانی نہ پئیں۔پانی تب پئیں جب آپ کے جسم کا درجہ حرارت اعتدال پہ آجائے۔

ٹائٹ کپڑے نہ پہنیں

ورزش کرتے وقت ٹائٹ کپڑے اور ان میں گہرے رنگوں کا استعما ل نہ کریں کیونکہ اس میں آپ کا جسم خود کو آرام دہ محسوس نہیں کرتا اس لئے کھلے اور ہلکے رنگوں پر مبنی کپڑے پہنیں تاکہ ورزش کے دوران آنے والا پسینہ جلد خشک ہو اور آپ کو سکون ملے۔ اس کے علاوہ ایسے کپڑوں کا انتخاب کریں جو ہواکے گزر کے لئے بہترین ہوں۔ جن کے باعث آپ کی جلد زیادہ سے زیادہ آکسیجن استعمال کر سکے۔ جس سے آپ کا جسم ٹھنڈا رہے۔ اور آپ ورزش کو زیادہ ٹائم بھی دے سکیں۔

دھوپ سے بچیں

بہت زیادہ درجہ حرارت میں آپ کے جسم کا کولنگ سسٹم فیل ہو جاتاہے۔ اور آپ پر گرمی کی وجہ سے پٹھوں کا کھچاؤ اور سستی طاری ہو نے لگ جاتی ہے۔ اگر آپ دھوپ میں کام کررہے ہیں تو اپنے دل کی دھڑکن کا خیال رکھیں۔ اگر آپ کے دل کی دھڑکن معمول سے زیادہ محسوس ہو تو فوراً دھوپ سے ہٹ جائیں اور پانی پئیں۔ اگر آپ ٹھنڈی جگہ پر بیٹھنے اور پانی پینے کے باوجود بھی بہتر محسوس نہیںکر رہے تو فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں۔ تاکہ آپ کا بروقت علاج ہو سکے۔ اور آئندہ دھوپ میں زیادہ دیر تک کام کرنے سے گریز کریں تو بہتر ہوگا۔

سخت تدابیر اپنائیں

سب سے زیادہ ضروری یہ کہ اگر آپ گرمیوں میں اپنا وزن کم کرنے کے لئے نہایت سنجیدہ ہیں تو اس کے لئے کوئی روٹین سیٹ کر لیں۔ اس کے لئے مناسب تو یہی ہے کہ ورزش کرنے کے بجائے آپ اپنی خوراک میں کچھ تبدیلی لائیں۔ کم سے کم کیلوریز والی خوراک لیں اور زیادہ سے زیادہ سلاد استعمال کریں چاہے وہ پھلوں کا ہویا سبزیوں کا یادونوں کامکس۔ صبح اور خاص طور پر رات میںسلاد کا انتخاب کریں اور دن کے وقت مناسب خوراک لیں۔ کیونکہ آپ کا جسم ابھی آدھے دن کے لئے مزید انرجی چاہتا ہے۔ لیکن رات کے وقت کھاناآپ کے جسم میں زائد کیلوریز کے بننے کا سبب بنتا ہے کیونکہ رات کے وقت عموماً آپ کھانے کے بعد جسمانی کام نہیں کرتے جس کی وجہ سے وہ خوراک ہضم ہونے سے رہ جاتی ہے۔اس لئے کوشش کریں کہ رات اورصبح کے وقت ہیوی(زیادہ) خوراک کے بجائے سلاد کا زیادہ استعمال کریں۔اس طرح آپ کے جسم میں ورزش کی کمی بھی پوری ہو جائے گی۔

(صحتِ جسمانی)

پچھلا پڑھیں

امراض قلب اور دیگر بیماریوں کی مجرب ادویات

اگلا پڑھیں

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الاولؓ اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے ارشادات کی روشنی میں