• 5 مئی, 2024

’’میں سمجھا تھا کہ شاید یورپ مسلمان ہو گیا ہے‘‘

حضرت مفتی محمد صادق صاحب بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ جب میں حضرت مسیح موعود ؑ کی خدمت میں حاضر تھا تو آپ کے کمرہ کا دروازہ زور سے کھٹکا اور سید آل محمد صاحب امروہوی نے آواز دی کہ حضور میں ایک نہایت عظیم الشان فتح کی خبر لا یا ہوں۔ حضرت صاحب نے مجھ سے فرمایا کہ آپ جاکر ان کی بات سن لیں کہ کیا خبر ہے۔ میں گیا اور سید آل محمد صاحب سے دریافت کیا انہوں نے کہا کہ فلاں جگہ مولوی سید محمد احسن صاحب امروہوی کا فلاں مولوی سے مباحثہ ہوا تو مولوی صاحب نے اُسے بہت سخت شکست دی۔ اور بڑا رگیدا۔ اور وہ بہت ذلیل ہوا وغیرہ وغیرہ۔ اور مولوی صاحب نے مجھے حضرت صاحب کے پاس روانہ کیا ہے کہ جاکر اس عظیم الشان فتح کی خبر دوں۔ مفتی صاحب نے بیان کیا کہ میں نے واپس آکر حضرت صاحب کے سامنے آل محمد صاحب کے الفاظ دہرا دیئے۔ حضرت صاحب ہنسے اور فرمایا۔ (کہ ان کے اس طرح دروازہ کھٹکھٹانے اور فتح کا اعلان کرنے سے) ’’میں سمجھا تھا کہ شاید یورپ مسلمان ہو گیا ہے‘‘۔ مفتی صاحب کہتے تھے کہ اس سے پتہ لگتا ہے کہ حضرت اقدس ؑ کو یورپ میں اسلام قائم ہو جانے کا کتنا خیال تھا۔

خاکسار عرض کرتا ہے کہ گو تبلیغ کیلئے سب جگہیں برابر ہیں اور ہر غیر مسلم ایک سامستحق ہے کہ اس تک حق پہنچایا جاوے اور ہر غیر مسلم کا مسلمان ہونا ہمارے لئے ایک سی خوشی رکھتا ہے خواہ کوئی بادشاہ ہو یا ایک غریب بھنگی لیکن اس میں بھی شک نہیں کہ بعض اوقات ایک خاص قوم یا خاص مُلک کے متعلق حالات ایسے جمع ہو جاتے ہیں کہ اس کی تبلیغ خاص رنگ پید اکر لیتی ہے۔ آجکل یورپ مسیحیت اور مادیت کا گھر ہے۔ پس لاریب اس کا مسلمان ہونا اسلام کی ایک عظیم الشان فتح ہے۔

(سیرت لمہدی روایت نمبر2)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ عید الاضحٰی مؤرخہ 10؍جولائی 2022ء

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر