• 6 مئی, 2024

مبارک احمد سامی مرحوم

میرے ابو، مبارک احمد سامی مرحوم
رَبِّ ارْ حَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا

خاکسار کے والد محترم مبارک احمد سامیؔ ابن محترم ناصر الدین سامی ایک مختصر علالت کے بعد 29 مئی 2022ء کو سسکاٹون کینیڈا میں 63 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ۔

میرے ابو جان کی زندگی کے مختصر حالات بغرضِ دُعا عرضِ خدمت ہیں۔ میرے دادا جان ناصرالدین سامی صاحب کی پیدائش محترم سردار مصباح الدین (سابق مشنری لندن) والدہ حاکم بی بی صاحبہ کے ہاں قادیان میں ہوئی۔ پاکستان پہنچ کر فیملی نے چنیوٹ میں سکونت اختیار کی۔ میرے ابو جان کی پیدائش محترم ناصرالدین مرحوم اور محترمہ امتہ الحفیظ کے ہاں پشاور میں 1958ء میں ہوئی۔ والد محترم اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے تھے اُن کی ماشاءاللہ چار بہنیں اور والدہ محتر مہ حیات ہیں۔

والد محترم کے نانا محترم غلام مصطفیٰ صادق نے فوج سے ریٹائر منٹ کے بعد تا دمِ مرگ تحریک جدید دفاتر ربوہ میں خدمات انجام دیں۔

ہمارے دادا جان ناصر الدین سامی صاحب ملازمت کے سلسلہ میں مختلف مقامات پر فائز رہے مگر ملازمت کا زیادہ عرصہ مری میں گزرا۔ مرحوم داداجان نے جتنا عرصہ بھی مری میں قیام کیا وہاں سنی بینک مری میں اپنے حلقہ کے صدر رہے۔ ان کے وقت میں جب بھی خلفاء کا مری میں قیام ہوتا تو آپ کے گھر مہمانوں کا تانتا بندھا رہتا۔ اس طرح خلفاء اور معزز بیگمات کی خدمت کا موقع ہماری ساری فیملی کو ملتا رہا۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

اس کے علاوہ صرف اپنے خاندان کے لوگ ہی نہیں سب احمدی خصوصاً ربوہ سے آنے والے حضرات ہمارے دادا جان کے مہمان ضرور ہوتے۔ اس طرح خلفاء کی خدمت کا بہت اچھا موقع ملتا رہا۔ ہمارے ابو جان مبارک احمد سامی بھی دین کے سب کاموں میں ضرور حصّہ لیتے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

محترم والد صاحب ستر کی دہائی میں ملازمت کی تلاش میں اپنے تایا عبدالسبحان صاحب کے پاس کراچی پہنچ گئے اور رائس ایکسپورٹ کارپوریشن میں ملازمت شروع کر دی۔ اور کار پوریشن کے ختم ہو جانے تک وہیں ملازمت کی۔

آپ مجلس خدام الاحمدیہ لانڈھی کورنگی کے فعال رکن رہے آپ کے ساتھ کام کرنے والے آپ کے اخلاص محنت اور ایثار کے ہمیشہ گواہ رہے۔

اپریل 1986ء میں۔ آپ کی شادی امتہ النصیر صاحبہ بنت ملک محمد سعد صاحب مرحوم واقف زندگی سے ہوئی۔ جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو دو بیٹے اور ایک بیٹی عطا فر مائی۔ جو ماشاء اللہ سب فارغ التحصیل ہیں۔ ہم دونوں بھائی شادی شدہ ہیں اور دونوں بھائی اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ صاحب اولاد ہیں۔

اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے سب کو دین کی خدمت کی توفیق مل رہی ہے میرے چھوٹے بھائی مبارز احمد کو بحیثیت قائد مجلس برمنگھم نارتھ اور بہن شانزے مبارک Breakfast Show کے Voice of Islam میں بحیثیت ریسر چر خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ خاکسار راشد احمد کو سسکاٹون میں سیکرٹری تبلیغ کے طور پر خدمات کی توفیق مل رہی ہے۔ اسی طرح میری بیگم وردہ ناصر کو جماعت میں فارسی ڈیسک کے ساتھ ترجمہ کے حوالے سے کام کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ میری والدہ محترمہ کو 1977ء سے لے کر 2010ء لجنہ اماء اللہ کراچی میں مختلف شعبہ جات میں خدمت انجام دینے کی توفیق ملتی رہی۔ بھابی طوبیٰ طارق صاحبہ کو 2012ء سے 2018ء برمنگھم ایسٹ اور ویسٹ کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں خدمت کی توفیق ملی۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہِ

میرے والد محترم کو ہمیں اس طرح دین کی خدمت کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی تھی اور ہمیشہ اُن کا کہنا تھا کہ خلافت کی مضبوط ڈور سے اسی طرح سے بندھے رہیں اور ’’خدمت دین کو اک فضل الٰہی جانیں‘‘

جب حضرت خلیفة المسیح الرابع ؒنے وقفِ نو کی مبارک تحریک فر مائی تو والدین نے باہمی مشورے کے ساتھ مجھے وقف نو کی مبارک تحریک میں شامل کیا (حوالہ نمبر A-41)

2013ء کو ہمارا خاندان ہجرت کر کے سسکا ٹون کینیڈا آباد ہو گیا۔ محترم والد صاحب تادم آخر خود کام کرتے رہے، چندہ جات کی ادائیگی عبادات اور جماعت کے ساتھ خدمات کا سلسلہ آخر دم تک قائم رہا۔ خلافت کے ساتھ محبت اطاعت کا رنگ نمایاں تھا۔ آپ کی بیٹی کی شادی طے تھی مگر اللہ تعالیٰ کو منظور نہیں تھا کہ وہ شامل ہو سکتے اور وہ مختصر سی علالت کے بعد اپنے مولا ئے حقیقی کے حضور حاضر ہو گئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ

محترم والد صاحب کا جنازہ جمعة المبارک موٴرخہ 3 جون 2022ء کو بیت الرحمت سسکاٹون بعد نماز جمعہ دوپہر 2:30 بجے ادا کی گئی جس میں کثیر احباب جماعت کے علاوہ مقامی غیر از جماعت (سکھ کمیونیٹی، ہندو کمیونیٹی) کے احباب نے بھی شرکت فر مائی۔ نماز جنازہ محترم سعد حیات باجوہ مربی سلسلہ نے پڑھائی۔ بعد ازاں چہرہ نمائی کے بعد جنازہ تدفین کے لئے قبرستان Seskatoon Hillcrest Memorial Funeral لے جایا گیا اور سینکڑوں لوگوں کی دعاؤں میں سپرد خاک کیا گیا محترم ارشاد صاحب مربی سلسلہ نے دعا کروائی۔

ہمارے محترم والد صاحب کے پسماندگان میں بیوہ امتہ النصیر صاحبہ کے علاوہ دوبیٹے خاکسار راشد احمد، مبارز احمد، بیٹی شانزے مبارک اور دو پوتیوں کے علاوہ چار بہنیں اور بوڑھی والدہ شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس عظیم غم کو برداشت کرنے کی توفیق بخشے اور صبر جمیل عطا فر مائے۔ آمین

اللہ تعا لیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں توفیق بخشے کہ ہم اُن کی بتائی ہوئی نیک باتوں پر عمل کرنے والے ہوں اور ہمارے ابو جان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ سے اعلیٰ مقام عطا فر مائے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند سے بلند فرماتا چلا جائے۔ اور جنت الفردوس میں اپنے پیاروں کے ساتھ اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ اللہ ہم سب کو اُن کی نیکیوں کا وارث بنائے اور ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پہ چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

(راشد احمد۔ سسکا ٹون کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ عید الاضحٰی مؤرخہ 10؍جولائی 2022ء

اگلا پڑھیں

فقہی کارنر