• 4 مئی, 2024

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تاریخ پیدائش معیّن ہوگئی

تبرکات حضرت مرزا بشیر احمد صاحب
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تاریخ پیدائش معیّن ہوگئی
١٤؍ شوال ١٢٥٠ ہجری مطابق ١٣؍ فروری ١٨٣٥ء بروز جمعہ

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تاریخ پیدائش اور عُمر بوقت وفات کا سوال ایک عرصے سے زیرِ غور چلا آتا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے تصریح فرمائی ہے کہ حضور کی تاریخ پیدائش معین صورت میں محفوظ نہیں ہے۔ اور آپ کی عُمر کا صحیح اندازہ معلوم نہیں۔ کیونکہ آپ کی پیدائش سکھوں کی حکومت کے زمانہ میں ہوئی تھی۔ جبکہ پیدائشوں کا کوئی ریکارڈ نہیں رکھا جاتا تھا۔ البتہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بعض ایسے امور بیان فرمائے ہیں جن سے ایک حد تک آپ کی عُمر کی تعیین کی جاتی رہی ہے۔ ان اندازوں میں سے بعض اندازوں کے لحاظ سے آپ کی پیدائش کا سال ١٨٤٠ء بنتا ہے اور بعض کے لحاظ سے ١٨٣١ء تک پہنچتا ہے اور اسی لئے یہ سوال ابھی تک زیربحث چلا آیا ہے کہ صحیح تاریخ پیدائش کیا ہے۔

میں نے اس معاملہ میں کئی جہت سے غور کیا ہے اور اپنے اندازوں کو سیرۃ المہدی کے مختلف حصّوں میں بیان کیا ہے۔ لیکن حق یہ ہے کہ گو مجھے یہ خیال غالب رہا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پیدائش کا سال ١٨٣٦ عیسوی یا اس کے قریب قریب ہے مگر ابھی تک کوئی معین تاریخ معلوم نہیں کی جاسکی تھی۔ لیکن اب بعض حوالے اور بعض روایات ایسی ملی ہیں جن سے یقینی طور پر معین تاریخ کا پتہ لگ گیا ہے جو بروز جمعہ ١٤ شوال ١٢٥٠ ہجری مطابق١٣فروری ١٨٣٥ عیسوی مطابق یکم پھاگن ١٨٩١ بکرمی ہے۔ اس تعیین کی وجوہ یہ ہیں:

(١) حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام نے تعیین اور تصریح کے ساتھ لکھا ہے جس میں کسی غلطی یاغلط فہمی کی گنجائش نہیں کہ میری پیدائش جُمعہ کے دن چاند کی چودھویں تاریخ کو ہوئی تھی۔

(٢) ایک زبانی روایت کے ذریعہ جو مجھے مکرمی مفتی محمد صادق صاحب کے واسطہ سے پہنچی ہے اور جو مفتی صاحب موصوف نے اپنے پاس لکھ کر محفوظ کی ہوئی ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام نے ایک دفعہ فرمایا تھا کہ ہندی مہینوں کے لحاظ سے میری پیدائش پھاگن کے مہینہ میںہوئی تھی۔

(٣) مندرجہ بالا تاریخ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام کے دوسرے متعدد بیانات سے بھی قریب ترین مطابقت رکھتی ہے۔ مثلاً یہ کہ آپ ٹھیک ١٢٩٠ھ میں شرفِ مکالمہ مخاطبہ الٰہیہ سے مشرف ہوئے تھے۔ اور اس وقت آپ کی عمر چالیس سال کی تھی۔وغیرہ وغیرہ۔

میں نے گزشتہ جنتریوں کا بغور مطالعہ کیا ہے اور دوسروں سے بھی کرایا ہے تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ پھاگن کے مہینے میں جمعہ کا دن اور چاند کی چودھویں تاریخ کِس کِس سن میں اکھٹے ہوئے ہیں۔ اس تحقیق سے یہی ثابت ہوا ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تاریخ پیدائش ١٤شوال ١٢٥٠ہجری بمطابق١٣فروری ١٨٣٥عیسوی ہے۔ جیسا کہ نقشہ ذیل سے ظاہر ہوگا:-

تاریخ معہ سن عیسوی تاریخ چاند معہ سن ہجری دن تاریخ ہندی مہینہ معہ سن بکرمی
٤ فروری ١٨٣١ء ٢٠ شعبان ١٢٤٦ھ جمعہ ٧ پھاگن ١٨٨٧بکرم
١٧ فروری ١٨٣٢ء ١٤رمضان ١٢٤٧ھ جمعہ یکم پھاگن ١٨٨٨بکرم
٨فروری ١٨٣٣ء ١٧رمضان ١٢٤٨ھ جمعہ ٤ پھاگن ١٨٨٩بکرم
٢٨فروری ١٨٣٤ء ١٨شوال ١٢٤٩ھ جمعہ ٥پھاگن ١٨٩٠بکرم
١٣فروری ١٨٣٥ء ١٤شوال ١٢٥٠ھ جمعہ یکم پھاگن ١٨٩١بکرم
٥فروری ١٨٣٦ء ١٧شوال١٢٥١ھ جمعہ ٣پھاگن ١٨٩٢بکرم
٢٤فروری١٨٣٧ء ١٨ذیقعد ہ١٢٥٢ھ جمعہ ٤پھاگن ١٨٩٣بکرم
٩فروری ١٨٣٨ء ٢٠ذیقعد ہ١٢٥٣ھ جمعہ ٧پھاگن ١٨٩٤بکرم
یکم فروری ١٨٣٩ء ١٥ذیعقدہ ١٢٥٤ھ جمعہ ٣پھاگن ١٨٩٥بکرم
٢١فروری ١٨٤٠ء ١٦ذی الحج ١٢٥٥ھ جمعہ ٤پھاگن ١٨٩٦بکرم

اس نقشہ کی رو سے ۱۸۳۲ عیسوی کی تاریخ بھی درست سمجھی جاسکتی ہے۔ مگر دوسرے قرائن سے جن میں سے بعض اوپر بیان ہوچکے ہیں اور بعض آگے بیان کئے جائیں گے۔ صحیح یہی ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پیدائش 1835 عیسوی میں ہوئی تھی۔ پس 13فروری 1835ء بمطابق 14شوال 1250 ہجری بروز جمعہ والی تاریخ صحیح قرار پاتی ہے۔ اور اس حساب کی رو سے وفات کے وقت جو ٢٤ربیع الثانی ١٣٢٦ ہجری میں ہوئی آپ کی عمر پورے ٧٥ سال ٦ ماہ اور دس دن کی بنتی ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ اب جبکہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پیدائش کی تاریخ معین طور پر معلوم ہوگئی ہے۔ ہمارے احباب اپنی تحریر وتقریر میں ہمیشہ اس تاریخ کو بیان کیا کریں گے تاکہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تاریخ پیدائش کے متعلق کوئی ابہام اور اشتباہ کی صورت نہ رہے اور ہم لوگ اس بارہ میں ایک معین بنیاد پر قائم ہوجائیں۔

اس نوٹ کے ختم کرنے سے قبل یہ بھی ضروری ہے کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ایک الہام الٰہی میں یہ بتایا گیا تھا کہ آپ کی عمر ٨٠ سال یا اس ے پانچ یا چار کم یا پانچ یا چار زیادہ ہوگی۔ اگر اس الہام کے لفظی معنی لئے جائیں تو آپ کی عمر پچھتر، چھہتر یا اسّی یا چوراسی ،پچاسی سال کی ہونی چاہیئے بلکہ اگراس الہام کے معنے کرنے میں زیادہ لفظی پابندی اختیار کی جائے تو آپ کی عمر پورے ساڑھے پچھتر سال یا اسّی یا ساڑھے چوراسی سال کی ہونی چاہیئے۔ اور یہ ایک عجیب قدرت نمائی ہے کہ مندرجہ بالا تحقیق کی رو سے آپ کی عمر پورے ساڑھے پچھتر سال کی بنتی ہے۔

اسی ضمن میں یہ بات بھی قابل نوٹ ہے کہ ایک دوسری جگہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃوالسلام اپنی پیدائش کے متعلق بحث کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں کہ حضرت آدم سے لے کر ہزار ششم میں سے ابھی گیارہ سال باقی رہتے تھے کہ میری ولادت ہوئی اور اسی جگہ یہ بھی تحریر فرماتے ہیں کہ خداتعالیٰ نے مجھ پر ظاہر کیا ہے کہ ابجد کے حساب کے مطابق سورۂ والعصر کے اعداد سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا زمانہ نکلتا ہے۔ جو شمار کے لحاظ سے ٤٧٣٩ سال بنتا ہے۔ یہ زمانہ اصولاً ہجرت تک شمار ہونا چاہیئے کیونکہ ہجرت سے نئے دور کا آغاز ہوتا ہے۔ اب اگر یہ حساب نکالا جائے تو اس کی رُو سے بھی آپ کی پیدائش کا سال ١٢٥٠ھ بنتا ہے۔ کیونکہ ٦٠٠٠ میں سے ١١ نکالنے سے ٥٩٨٩ رہتے ہیں۔ اور ٥٩٨٩ میں سے ٤٧٣٩ منہا کرنے سے ١٢٥٠ بنتے ہیں۔ گویا اس جہت سے بھی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پیدائش کے متعلق مندرجہ بالا حساب صحیح قرار پاتا ہے۔ فالحمد لِلّٰہ علٰی ذالک

(مطبوعہ الفضل ١١ اگست ١٩٣٦ء)

٭…٭…٭

پچھلا پڑھیں

تو ہمیشہ اللہ کا فضل اور صرف اس کا فضل ہی ہے جو انسان کو بچائے

اگلا پڑھیں

مکرم میاں محمد عمر صاحب