• 15 مئی, 2024

گھانا میں عید الاضحیہ کے اجتماعات

حسب سابق امسال بھی جماعات احمدیہ گھانا نے عید الاضحیہ مذہبی جوش و جذبے سے منائی۔ گھانا میں دینی جماعتوں کے متفقہ فیصلہ کے مطابق موٴرخہ 11جولائی 2022ء کو عید الاضحیہ ادا کی گئی اور بعدہ سنت ابراہیمیؑ کے جاتحت جانوروں کی قربانیاں کی گئیں۔ احمدیہ مسلم مشن ہاؤس اکرا نیز بستان احمدیہ اکرا میں جہاں نماز کا بڑا اجتماع ہوا جس میں بیسیوں جانوروں کی قربانیاں کی گئیں۔ اسی طرح جامعۃ المشرین گھانا، جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل، کماسی، وا، والے والے، سویڈرو، ڈبواسی، ٹاکوراڈی، کاسوا، ابورا سینٹرل ریجن، منکسم سینٹرل ریجن، کیپ کوسٹ سینٹرل ریجن، اٹکوا، ٹیچی مان، سنیانی، بیڈوم، آسن، ٹیما، کوفوریڈوا اور دیگر بیسیوں جماعتوں میں اجتماعی و انفرادی قربانیاں پیش کی گئیں۔ بستان احمد سابق جلسہ گاہ جماعت احمدیہ گھانا اگبوگبا، اکرا میں نماز عید کی امامت الحاج مولوی نور محمد بن صالح امیر و مشنری انچارج گھانا نے کی جس میں ہزاروں احباب و خواتین شامل ہوئے۔

نماز عیدالاضحیہ کے دیگر بڑے بڑے اجتماعات، گریٹرا، ٹیما، کاسوا، منکسم، ابورا، سینٹرل ریجن، کیپ کوسٹ سینٹرل ریجن، ٹاکوراڈی، سویڈرو، سالٹ پانڈ، آسن، کماسی ممپونگ، والے والے، وا، سنیانی، سیفی زون، چیفو پراسو، ٹیما، ٹمالے، ایکرافو، کوفوریڈوا، برانگ اہافو، سرچرے اور یینڈی وغیرہ مقامات میں ہوئے۔ مقامی طور پر 37 زونز کی چھوٹی بڑی جماعتوں میں سینکڑوں مقامات پر عید کے اجتماعات ہوئے اور ہر زون میں جماعتی سطح و انفرادی طور پر بھی احباب جماعت نے قربانیاں کی اور مستحقین و دوست احباب میں گوشت تقسیم کیا۔ Abura ابور زون کی جماعت نے کیپ کوسٹ اسٹیڈیم میں نماز عید ادا کی جس میں تین ہزار کے قریب حاضری رہی۔ گریٹر اکرا، ابورا کیپ کوسٹ، واہ جماعت اورکماسی جماعت کے عید کے اجتماعات میں بھی ہزاروں کی تعداد میں احباب شامل ہوئے۔ چند ایک بڑے بڑے عید کے اجتماعات کی رپورٹس سوشل میڈیا اور مقامی ٹیلی ویژن و ایف ایم ریڈیوپربھی نشر ہوئیں۔

ابورا زونل مبلغ مولوی عبد الحمید سویری نے خطبہ عید میں کہا:

The Zonal Missionary of the Ahmadiyya Muslim Mission, Maulvi Abdul Hameed Sawiri, who led the prayers at the Cape Coast Stadium, said the festival must motivate Muslims to train up obedient children such as Abraham’s son and for fathers to do the will of God like Abraham, saying peaceful families would create peaceful communities and nations.

(www.graphic.com.gh/news/general-news/hundreds-celebrate-eid-ul-adha-in-regions.html)

گرافک آن لائن گھانا کے مطابق: احمدیہ مسلم مشن، گھانا کے امیر اور مشنری انچارج الحاج مولوی محمد بن صالح نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جرات مندانہ اور سخت فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دکھاوے اور فرقہ وارانہ مفادات کو ختم کیا جائے اور ملک کی برائیوں کو دور کرنے پر توجہ دی جائے۔ اکرا کے اشونگ مین میں گزشتہ ہفتہ عید الاضحی کی تقریب کے موقع پر مولوی بن صالح نے کہاکہ قرآن کریم مقتدر افراد کی توجہ ایک بنیادی فرض کی طرف مبذول کراتاہے کہ کسی بھی شہری کو کسی بھی صورت حال میں انہیں اکیلے مت چھوڑ دیا جائے۔ بھوکا پیاسا رہنے یا بغیر لباس کے ننگا رہنے یہ بغیر چھت کے رہائش کے لئے۔ہمارے ملک کے بانیوں نے ایک مضبوط ملک کو ہمارے لئےپیچھے چھوڑنے کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ یہ ان کی وراثت میں ملا ہے۔ ہمارا یہ فرض ہے کہ جو کچھ حاصل کیا گیا اس پر عملی تعمیر کریں۔

انہوں نے بانیان گھانا کی اس حقیقت کو سراہتے ہوئے ملکی سلامتی کےلئے امن و آشتی کی دعا بھی کی کہ ایک بھوکا آدمی بھی ناراض نہی ہونا چاہئے۔ آپ نے ملکی قیادت کو مشورہ دیا کیا کہ وہ حب الوطنی کو اپنائیں تاکہ ملک کے باقی حصوں کو بھی اس راستے پر چلنے کی ترغیب دی جاسکے۔ کیونکہ حب الوطنی ہی اہم راستہ ہے جس کی اس ملک کی قیادت کو پیروی کرنی چاہیے۔ کیونکہ یہ زمینی حقائق کے ساتھ ساتھ اندھی آنکھیں کھولنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ نیز اس سے ممکنہ طور پر مصیبت زدہ عوام کی حالت زار کے تئیں ہمدردی پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

امیر جماعت گھانا نے مزید کہا کہ ہمارے لیے یہ حقیقت ہے کہ محب وطن حکمرانی کے لیے اپنے نقطہ نظر میں بے لوث اور خدا ترس ہونے کا کامیابی کا پیش خیمہ بنا سکتی ہے۔ قومی تعمیر میں کردار کی تفریق ایک اہم مسئلہ ہے جسے سب کو برقرار رکھنا چاہیے۔اگر ہمارے ملک گھانا نے اس طریق پر کام شروع کیا ہوتا، تو ہم بڑے پیمانے پر اقتصادی ترقی کو مؤثر طریقے سے فروغ دیتے اور سامان اور خدمات کی قیمتوں کو کم کر دیتے، خاص طور پر کم آمدنی والے گھرانوں کے لیے انہیں زیادہ سستی بناتے۔ اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ اسلام نے دنیا بھر میں ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کی کوشش کی جس میں امن اور اتحاد کا سب سے بڑا مرکز ہو، انہوں نے کہا، حج ایک اہم مذہبی عمل ہے جس کے بڑے فوائد ہیں۔ وہ عالمگیریت کی مہم تھی جس نے انسانیت کی حقیقی فطرت کا مظاہرہ کیا۔اس کا ایک مقصد دنیا بھر میں سماجی تعلقات کی شدت کو جنم دینا ہے۔ اس طرح کے صحت مند سماجی تعلقات دور دراز علاقوں کو جوڑتے ہیں۔حج نے بنی نوع انسان کو اس طرح جوڑ دیا جس سے مقامی واقعات کو کئی میل دور ہونے والے واقعات کی شکل دی گئی۔ اس لیے حتمی طور پر، حج کے مناسک سماجی روابط کی تنظیم میں تبدیلی لاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام کی عالمگیریت نے مشکل وقت میں بھی لوگوں کو اکٹھا کیا ہے۔اسلام کا گلوبلائزیشن تصور لوگوں کو اس طرح جوڑتا ہے کہ ہم اپنے بھائیوں کے درمیان پائے جانے والے مصائب اور دیگر چیلنجوں سے آگاہ ہو جائیں۔ یہ وہ انتہائی ناگزیر نقطہ نظر ہے جس نے ہمارے ملک گھانا کے معاشرہ کوبحیثیت قوم اس نازک موڑ پر پہنچا دیا ہے۔

www.graphic.com.gh/news/general-news/take-bold-decisions-to-overcome-challenges-ahmadi-head-urges-government.html

صدر مملکت گھانا جناب نانا اوکوفو آڈو Nana Akufo Addo نے اپنے عید کے پیغام میں کہا:

‘‘Let us, on this day, make peace with ourselves and our fellow beings, and hold fast to the rope that Allah has united us with, the rope of Ghana. Only in doing so shall we achieve our aim of making Ghana great and strong.’’

انہوں نے مزید کہا

‘‘We are in a difficult place. The world is in a difficult place. Leaders around the world, like we are doing here in Ghana, are working assiduously to resolve the fundamental challenges that have plunged the world into the current economic condition in which it finds itself. But, just as the efforts of Hagar(as) resulted in the discovery of the Zamzam well, from which we drink to this day, I am confident that, soon, we shall also discover our own Zamzam.’’

(https://www.ghanaweb.com/GhanaHomePage/NewsArchive/FULL-SPEECH-President-Akufo-Addo-s-2022-Eid-Ul-Adha-address-1578971)

(رپورٹ: احمد طاہر مرزا۔ نمائندہ الفضل آن لائن گھانا)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ اختتامی خطاب جلسۂ سالانہ برطانیہ مؤرخہ7؍اگست 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ