• 23 اپریل, 2024

جلسہ سیرت النبیؐ جامعة المبشرین گھانا

جلسہ سیرت النبیؐ
جامعة المبشرین گھانا

جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم کی تاریخ کا جماعت احمدیہ کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہے۔ 1927ء میں ایک بد زبان آریہ راجپال نے کتاب ’’رنگیلا رسول‘‘ لکھی جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کے خلاف اشتعال انگیز زبان استعمال کی گئی اور آپ کے پاکیزہ کردار پر کیچڑ اچھالا گیا۔ اسی سال مئی میں امرتسر کے ایک ہندو رسالہ ’’ورتمان‘‘ نے ایک مضمون لکھا جس میں حضرت سید المعصومین محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات پررکیک اور گندے حملے کئے گئے۔ اس پر حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے ملک بھر میں تحفظ ناموس رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی تحریک چلا ئی۔ علاوہ ان دونوں کےخلاف مقدمات کی پیروی کے ملک بھر میں جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم کرانے کا پروگرام بنایا گیا۔ وجہ بڑی واضح تھی کہ لوگ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم پر اس لئے حملہ کرتے ہیں کہ وہ آپ کے اعلیٰ کردار سے واقف نہیں۔ لہٰذا ضروری ہے کہ لوگوں کو آپ کی پاکیزہ زندگی سے آگاہ کیا جائے۔اس کام کے لئے ایک ہزار سے زائد لیکچرار تیار کئے گئے۔ ان کو تقاریر کا مواد دیا گیا اور پورے ہندوستان میں 17؍جون 1927ء کو وسیع پیمانے پر جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم منعقد کئے گئے۔ ان جلسوں میں احمدی، غیر احمدی اور غیر مسلم لوگوں کی کثیر تعداد میں شرکت کی۔

یہی وجہ ہے کہ جماعت احمدیہ کے تحت اب بھی جلسہ ہائے سیرت النبی صلی اللہ علیہ و سلم منعقد کئے جاتے ہیں۔ ان جلسوں کے انعقاد کے لئے 12؍ربیع الاول ہونا ضروری نہیں۔ یہ جلسے سارے سال جاری رہتے ہیں۔

مجلس ارشاد کے تحت مؤرخہ 8؍اکتوبر 2022ء بروز ہفتہ جامعۃ المبشرین گھانا میں جلسہ سیرت النبی ﷺ کا انعقاد کیا گیا۔ اس جلسہ کے مہمان خصوصی مکرم آدم محمد صاحب معلمِ سلسلہ ایسا رچرتھے۔ جلسہ کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جو عزیزم واتارا امن نے کی۔ ان کا تعلق آئیوری کوسٹ سے ہے۔ گھانا کے عزیزم یوسف اوسَی نورالدین نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا نعتیہ منظوم کلام ’’وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا‘‘ پڑھا۔ سینگال سے تعلق رکھنے والے طالبعلم عزیزم عبد العزیز باہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی عربی تحریرات کی روشنی میں سیرت النبی ﷺ بیان کی۔ ٹوگو کے عزیزم بولاٹیٹو جلیل نے اردو زبان میں تقریر کی، عنوان تھا ’’آنحضرت ﷺ کا بچوں سے حسنِ سلوک‘‘۔ گھانا سے تعلق رکھنے والے عزیزم سلام الدین اور ان کے ساتھیوں نے Twi زبان میں نعتیہ اشعار پڑھے۔

تیسری تقریرجو انگریزی میں تھی عزیزم آدم عبد الرشید نے کی جو گھانا سے ہیں۔ ان کی تقریر کا عنوان تھا ’’آنحضرت ﷺ کا عشقِ الٰہی‘‘۔اس کے بعدسینیگال کے عزیزم علی جالو اور ان کے ساتھیوں نے فُولا زبان میں نعتیہ اشعار پڑھے۔ بعد ازاں مہمان خصوصی مکرم آدم محمد صاحب معلم سلسلہ نے سیرت النبیﷺ کے حوالے سےطلباء کو نصائح کیں۔ مدرسۃ الحفظ کے طلباء کے ایک گروپ نے twi زبان میں songs of praise پیش کئے۔ مجلس ارشاد کے سیکرٹری عزیزم ظفر اللہ خان (جو گھانا سے ہیں) نے آخر پر مہمانِ خصوصی کا شکریہ ادا کیا۔ مہمانِ خصوصی نے اجتماعی دعا کروائی۔ جس کے بعد اساتذہ اور طلباء کی خدمت میں ریفریشمنٹ پیش کی گئی۔

مکرم رضوان کوثر صاحب انچارج مجلس ارشاد اور ان کی ٹیم نے اس جلسہ کے انعقاد کے لئے بہت محنت کی۔ اللہ تعالیٰ ان کو بہت جزا عطاء فرمائے اور ہم سب کو آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی پاکیزہ سیرت پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(رپورٹ: فہیم احمد خادم۔ نمائندہ الفضل آن لائن گھانا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

دعا کا تحفہ