• 19 مئی, 2024

پاکستان میں عید پر جانوروں کی قربانی کرنے والے تین احمدی گرفتار

حاصل مطالعہ

پاکستان میں عید الاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی کرنے پر احمدیہ برادری کے تین افراد کی گرفتاری کے ایک حالیہ واقعے نے ایک بار پھر اقلیتوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم اور ملک میں ان کے لئے نفرت کی جڑوں کی گہرائیوں کو اجاگر کر دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق احمدیہ کمیونٹی کے تین افراد کو اتوار کے روز عید الاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا جب پانچ افراد کے خلاف ’’مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے‘‘ کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندگان عید الاضحی کی نماز کے بعد ایک مسجد میں موجود تھے جب انہیں مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا کہ احمدی برادری کے رہائشی اپنے گھروں کے اندر جانوروں کی قربانی کر رہے ہیں۔ اس کے بعد شکایت کنندگان علاقے میں پہنچے اور قریبی مکانوں کی چھتوں پر چڑھ کر دیکھا کہ احمدی برادری کے افراد ایک جگہ بکرے کی قربانی کر رہے ہیں جبکہ دیگر افراد دوسرے جانور کا گوشت دوسری جگہ کاٹ رہے ہیں۔ اس نے مزید کہا، اس سے شکایت کنندگان اور دیگر مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے اور [شکایت کنندگان] نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی جسے ثبوت کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے۔ شکایت کنندگان نے رپورٹ میں کہا کہ اسلامی عقائد کے مطابق رسم ادا کر کے اور احمدی ہونے کے باوجود خود کو مسلمان ظاہر کر کے، انہوں نے مسلم امہ کے عقیدے کے مطابق ایک قابلِ سزا جرم کا ارتقاب کیا ہے، اور اس سے مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔ خبروں کے مطابق پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 298۔ C کے تحت پانچ افراد کے خلاف ٹھیکری والا کے فیصل آباد تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

(12؍جولائی 2022ء روزنامہ کے۔ بی۔ ین، ٹائمز گلبرگہ کرناٹک انڈیا)

(مرسلہ: محمد عمر تما پوری۔ بھارت)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جولائی 2022

اگلا پڑھیں

بخل اور ایمان ایک ہی دل میں جمع نہیں ہو سکتے