• 8 مئی, 2024

استغفار اور توبہ دو چیزیں ہیں

حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام نے ایک نکتہ بیان فرمایاہے کہ استغفار اور توبہ دو چیزیں ہیں۔ استغفار مدد اور قوت ہے جو خداتعالیٰ سے حاصل کی جاتی ہے۔ اور توبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہے۔ فرمایا کہ خداتعالیٰ کی یہ عادت ہے کہ جب اس سے مدد اور قوت مانگو تو وہ عطا کرتاہے اور نیکیاں کرنے کی قوت عطا کرتاہے اور اس طرح اپنے پاؤں پر انسان کھڑا ہو جاتاہے اور پھر جب وہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا تو اس نے چونکہ اللہ تعالیٰ سے مدد مانگی ہوتی ہے اس لئے نیکیاں کرنے کی قوت قائم رہتی ہے۔ تو فرمایا آپ نے کہ اسی کانام تُوْبُوْا اِلَیْہِ ہے۔ تو اس لحاظ سے جب آدمی اپنا محاسبہ کرتاہے توپچھلے گناہ بھی معاف ہو جاتے ہیں اور نیکیاں کرنے کی توفیق بھی ملتی رہتی ہے۔

پھر حدیث میں آتاہے حضرت ابن عمر ؓ نبی اکرمﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا :عمل کے لحاظ سے ان دنوں یعنی آخری عشرہ سے بڑھ کر خداتعالیٰ کے نزدیک عظمت والے اور محبوب کوئی دن نہیں۔ پس ان ایام میں تہلیل یعنی لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہنا، اللہ تعالیٰ کی بندگی پوری طرح اختیار کرنا اور تکبیر کہنا اور تحمید کہنا، اللہ تعالیٰ کی حمد کرنا، اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرنا، بکثرت اختیار کرو۔

(خطبۂ جمعہ بیان فرمودہ مؤرخہ 11 نومبر 2003ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ آگ سے نجات اور اس سے متعلق قرآنی دعائیں

اگلا پڑھیں

آج کی دعا