• 21 مئی, 2024

جلسہ ہائے سالانہ جماعت احمدیہ نائیجر کی تاریخ

پہلا نیشنل جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ کی بنیاد بانی جماعت احمدیہ حضرت اقدس مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام نے اذن الہی سے 1891ءمیں رکھی تھی ۔آپ ؑ نے ایک اشہار میں افراد جماعت کو اس جلسہ سالانہ کے انعقاد اور اس کی اغراض و مقاصد سے متعلق آگاہ کرتےہوئے فرمایا:
’’تمام مخلصین داخلین سلسلہ بیعت اس عاجز پر ظاہر ہو کہ بیعت کرنے سے غرض یہ ہے کہ تا دنیا کی محبت ٹھنڈی ہو۔اور اپنے مولا کریم اور رسول مقبول ﷺکی محبت دل پر غالب آجائے اور ایسی حالت انقطاع پیدا ہو جائے جس سے سفر آخرت مکروہ معلوم نہ ہو۔لیکن اس غرض کے حصول کے لئے صحبت میں رہنااور ایک حصّہ اپنی عمر کا اس راہ میں خرچ کرنا ضروری ہےتا اگر خدائے تعالیٰ چاہے تو کسی برہان یقینی کے مشاہدہ سے کمزوری اور ضعف اور کسل دور ہو ۔اور یقین کامل پید ا ہو کر ذوق اور شوق اور ولولہ عشق پیدا ہو جائے ۔سو اس بات کے لئے ہمیشہ فکر رکھنا چاہیے اور دعا کرنا چاہئے کہ خدا تعالیٰ یہ توفیق بخشے۔اور جب تک یہ توفیق حاصل نہ ہو کبھی کبھی ضرور ملنا چاہیے ۔ کیونکہ سلسلہ بیعت میں داخل ہو کر پھر ملاقات کی پرواہ نہ رکھنا ایسی بیعت سراسر بے برکت اور صرف ایک رسم کے طور پر ہو گی۔‘‘

نیز فرمایا:
’’حتّی الوسع تمام دوستوں کو محض للہ ربّانی باتوں کو سننے کے لیے اور دعا میں شریک ہونے کے لیے اس تاریخ پر آجا نا چاہئے ۔اور اس جلسہ میں ایسے حقایق اور معارف کے سنانے کا شغل رہے گا جو ایمان اور یقین اور معرفت کو ترقی دینے کے لئےضروری ہیں۔اور نیز ان دوستوں کے لئے خاص دعائیں اور توجّہ ہو گی ۔اور حتّی الوسع بدر گاہ ارحم الراحمین کوشش کی جائے گی کہ خدا ئے تعالیٰ اپنی طرف ان کو کھینچے اور اپنےلئے قبول کرے اور پاک تبدیلی ان میں بخشے۔‘‘

(اشتہار 30 -دسمبر 1891ء۔آسمانی فیصلہ,روحانی خزائن جلد 4 صفحہ 351-353)

حضرت مسیح موعودؑ کی ان ہدایات کی روشنی میں ہر ملک میں جلسہ ہائے سالانہ منعقد ہو رہے ہیں۔چنانچہ جماعت احمدیہ نائیجر کو اپنا پہلا جلسہ سالانہ مؤرخہ 29-30 اپریل 2005 بمقام ’’راڈاڈاوا‘‘ ریجن تاوا میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔راڈاڈاوا گاؤں کو تاوا ریجن کی پہلی جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔مکرم فخر الاسلام مبلّغ سلسلہ کو افسر جلسہ سالانہ کے طور پر خدمات بجا لانے کا موقع ملا۔ آپ نے خدّام و انصار کے ساتھ ملکر جلسہ گاہ کی تیاری کے لئے متعدد وقار عمل کئے۔

جلسہ کی کاروائی کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔احباب جماعت کے لئے بک سٹال و تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا۔احمدی احباب کے علاوہ کثیر تعداد میں غیر از جماعت افراد نے شرکت کی ۔جلسہ میں ہمسایہ ملک بورکینا فاسو سے مکرم رانا فاروق صاحب مبلّغ سلسلہ،مکرم ریاض احمد خان مبلّغ سلسلہ اور بینن سے مکرم آصف احمد ڈار مبلغ سلسلہ ،مکرم مجیب احمد طاہر مبلّغ سلسلہ نے شرکت کی۔مکرم خالد محمود امیر ومشنری انچارج بینن و نائیجر نے اختتامی خطاب فرمایااور دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

علاقے کی بڑی شخصیات میں سے Prefect ڈیپارٹمنٹ کونی،میئر ڈیپارٹمنٹ سرناوا،علاقائی چیف ڈیپارٹمنٹ ڈوگراواپروگرام میں شامل ہوئے۔ معزز مہمانوں کے اعزاز میں 30اپریل کی شام برنی کونی مشن ہاؤس میں ڈنر کا اہتمام کیا گیا۔

دوسرا نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو دوسرا جلسہ سالانہ 14-15 اپریل 2006 بمقام ’’راڈاڈاوا‘‘ تاوا ریجن میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔مکرم فخر الاسلام کو بطور افسر جلسہ سالانہ خدمات بجا لائے۔ احمدی احباب کے علاوہ غیر از جماعت افراد نےبھی جلسہ میں شرکت کی۔ ہمسایہ ملک نائیجیریا سے مکرم صالح عمر لوکل مشنری جلسہ میں شرکت کے لئے تشریف لائے۔

تیسرا نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو اپنا تیسرا نیشنل جلسہ سالانہ 2-3 مارچ 2007 بمقام ’’نیامے‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔جلسہ کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔مکرم ناصر محمود ثاقب امیر و مشنری انچارج بورکینا فاسو نے خطبہ جمعہ میں جلسہ سالانہ کی اہمیت و افادیت بیان کی۔نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد ناصر کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔

جلسہ میں علماء کرام نےجماعت احمدیہ کا تعارف،تربیت اولاد، انفاق فی سبیل اللہ، سیرت النبیﷺ اورنظام خلافت کے عناوین پر تقاریر کیں ۔اس جلسہ کی خاص بات حاضرین جلسہ کو حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ کا دورہ بینن دکھایا گیا۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ میں علاقہ کے سابق میئر،میئر ڈیپارٹمنٹ سرناوا،علاقائی چیف ڈیپارٹمنٹ ڈوگراوا اور ہمسایہ ملک نائیجیریا سے دورکنی وفد نے شرکت کی۔ملک کے 32 مقامات سے 700 افراد جلسہ میں شریک ہوئے۔پرائیویٹ ٹی وی Tenere پر جلسہ کی خبر نشر ہوئی۔

چوتھا نیشنل جلسہ سالانہ

چوتھا جلسہ سالانہ مؤرخہ 7-8 مار چ 2008بمقام ’’نیامے‘‘ جامع مسجد ناصر میں منعقد ہوا۔ جلسہ کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔ جلسہ میں جماعت احمدیہ کا تعارف، سیرت النبیﷺ، نظام خلافت، عظمت قرآن اور مسیح موعودؑ کا عشق رسول ﷺ پر تقاریر ہوئیں۔ دوران جلسہ نماز تہجد، درس بعد از نماز، محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔ اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ میں گورنر نیامے کے علاوہ 16 بڑی شخصیات نے شرکت کی۔گورنر نیامے اور دیگر 6شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔بورکینا فاسو اور بینن سے جماعتی وفود شریک ہوئے۔مکرم اکبر احمد طاہر امیر و مشنری انچارج کے انٹر ویو کے ساتھ جلسہ کی خبر 2 پرائیویٹ ٹی وی چینلز،3 ریڈیوزپر نشر ہوئی۔3 اخبارات نے جلسہ کے کاروائی کو شائع کیا۔ملک کے 48 مختلف مقامات سے 500 افراد شریک ہوئے۔مکرم عبد الرحمٰن ڈاری کو بطور افسر جلسہ سالانہ خدمات بجا لانے کی توفیق ملی۔

پانچواں نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو پانچواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 6-7 مارچ 2009 بمقام ’’نیامے‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔جلسہ کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔دعوت الیٰ اللہ، خلافت کی اہمیت، سیرت حضرت مسیح موعودؑ، انفاق فی سبیل اللہ اور تربیت اولادے عناوین پر تقاریر ہوئیں۔ دوران جلسہ نماز تہجد، درس بعد از نماز، محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔ اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

صد سالہ خلافت جوبلی کے سلسلہ میں خلافت کے عنوان پرمقالہ لکھنے کا مقابلہ خدّام و انصار کے درمیان کرایا گیا۔انصاروخدّام میں سے مکرم ابروباکو صاحب اور معلّمین میں سے مکرم سعیدو ساکو اوّل قرار پائے۔پوزیشن حاصل کرنے والے ہر دو احباب کو انعام سے نوازا گیا۔اس جلسہ کی خاص بات مئیر کمیون 2 نے گورنر نیامے کی موجودگی میں مکرم اکبر احمد طاہر امیر جماعت احمدیہ کو سند خوشنودی سے نوازا۔

اس جلسہ میں وزیر بہبود آبادی و سوشل ورک نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ جماعت نائیجر کی تاریخ میں جلسہ سالانہ کے موقع پر کسی وزیر نے پہلی بار شرکت کی۔ علاوہ ازیں 13 بڑی شخصیات جلسہ میں شریک ہوئیں۔ بینن سے مکرم رانا فاروق احمد امیر و مشنری انچارج بینن نےشرکت کی۔جلسہ کی خبر نیشنل ٹی وی کے علاوہ 2 پرائیویٹ ٹی وی چینلز، 5 ریڈیوزپر نشر ہوئی۔ ملک کے 52 مختلف مقامات سے 485 احباب نے جلسے کو رونق بخشی۔ مکرم عبد الرحمٰن ڈاری افسر جلسہ سالانہ کی خدمات بجا لائے۔

چھٹا نیشنل جلسہ سالانہ

مؤرخہ 26-27 نومبر 2010 چھٹا نیشنل جلسہ سالانہ بمقام ’’نیامے‘‘ منعقد ہوا۔جلسہ کی تیاری ڈیڑھ ماہ قبل شروع ہوئی۔ ریجنز سے خدّام نے وقار عمل میں حصّہ لیا۔ جلسہ کا عنوان ’’اسلام امن کا مذہب رکھا گیا‘‘۔ نماز جمعہ کے ساتھ جلسہ کا آغاز ہوا۔ مکرم اکبر احمد طاہر امیر جماعت احمدیہ نے خطبہ جمعہ میں جلسہ سالانہ کی غرض و غایت بیان کی۔ نظام خلافت، جماعت احمدیہ کا تعارف، سیرت النبیﷺ، عظمت قرآن، اسلام امن کا مذہب ،جیسے موضوعات پر تقاریر ہوئیں۔ مکرم عمر معاذ مبلّغ سلسلہ مالی نے اختتامی خطاب فرمایا۔ دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ دوران جلسہ نماز تہجد، درس بعد از نماز، محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔

سابق گورنر نیامے ،سابق مئیر کمیون 2 کے علاوہ 5 اتھارٹیز نے جلسہ میں شرکت کی۔ بینن، مالی، ٹوگ، وبورکینا فاسو کے وفود بھی جلسہ میں شریک ہوئے۔جلسہ کی خبر 2 ٹی وی چینل اور 6 ریڈیوز پر نشر ہوئی۔3 اخبارات نے جلسہ کی خبر کو شائع کیا۔ملک بھر کی 49 جماعتوں اور 33 زیر رابطہ دیہات سے 687 افراد کو جلسہ سے مستفید ہونے کاموقع ملا۔ مکرم عبد الرحمٰن ڈاری صاحب افسر جلسہ سالانہ کے طور پر خدمات بجا لائے۔

ساتواں نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو اللہ کے فضل سے ساتواں جلسہ سالانہ 23-24 دسمبر 2011 بمقام ’’نیامے‘‘ احمدیہ پرائمری سکول کے احاطہ میں منعقد کرانے کی توفیق ملی۔جلسہ کی تیاری دو ماہ قبل شروع کی گئ۔ وقار عمل کرائے گئے، مردانہ جلسہ گاہ، زنانہ جلسہ گاہ، رہائش کا انتظام، بک سٹال ،تصویری نمائش، پانی وبجلی کی فراہمی کے انتظامات کئے گئے۔ جلسہ کا آغاز نماز جمعہ کی ادائیگی کے ساتھ ہوا۔ مکرم اکبر احمد طاہر امیر و مشنری انچارج نے خطبہ جمعہ میں جلسہ سالانہ کی اہمیت بیان کی اور احباب جماعت کو جلسہ کے پروگرامز سے بھر پور مستفید ہونے کی تلقین کی۔گورنر نیامے نے مع سٹاف نماز جمعہ میں شرکت کی۔

پہلے اجلاس میں حضور انور ایّدہ اللّہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام جماعت نائیجر کے نام ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ پڑھ کر سنایا گیا۔

پیغام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ برموقع جلسہ سالانہ نائیجر

مجھے خوشی ہے کہ آپ اپنا جلسہ سالانہ (24،23 دسمبر 2011 )منعقد کر رہے ہیں ۔اللہ آپ کا یہ جلسہ ہر لحاظ سے کامیاب اور بابرکت فرمائے اور آپ ہر لحاظ سے اس جلسہ سے مستفید ہوں ۔یہ کوئی معمولی جلسہ نہیں ہے کیونکہ اس کے متعلق امام وقت حضرت مسیح موعود ؑ نے فرمایا ہے ۔اس جلسہ کے اغراض میں سے بڑی غرض تو یہ ہے کہ تا ہر ایک مخلص کو بالمواجہ دینی فائدہ اٹھانے کا موقع ملے اور ان کے معلومات وسیع ہوں اور خدا تعالیٰ کے فضل و توفیق سے ان کی معرفت ترقی پذیر ہو۔ پھر اس کے ضمن میں یہ بھی فوائد ہیں کہ اس ملاقات سے تمام بھائیوں کا تعارف بڑھے گا اور اس جماعت کے تعلقات اخوت استحکام پذیر ہوں گے۔

(مجموعہ اشتہارات جلد اول جدیدایڈیشن صفحہ 281)

اس جلسہ کے دوران غیر ضروری باتوں سے پرہیز کریں اور آپ مستقل نماز اور استغفار کی طرف توجہ رکھیں اور جماعت کے علما کی طرف سے کی جانے والی تقاریر کو غور سے سنیں اور اپنے علم میں اضافہ کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات سے آگاہی حاصل کریں اور ہر طرح کی برکات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک صحیح احمدی بننے کی کوشش کریں۔ ایک احمدی مسلمان ہونے کی حیثیت سے آپ پر ہر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ آپ اخلاق ،دیانتداری ،ایمانداری اور تقویٰ کے لحاظ سے اعلیٰ نمونے دکھائیں آپ اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل کریں اور انہیں معمولی نہ سمجھیں بلکہ ان پر دوسرے لوگوں سے ذیادہ عمل کرنے والے ہوں ۔آپ اپنے کسی بھی عمل سے اپنے آپ کو اس مقام سے نیچے نہ گرائیں جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نےآپ کے لیے مقرر کیا ہے ۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں ’’وہ جو اس سلسلہ میں داخل ہو کر میرے ساتھ تعلق ارادت اور مریدی کارکھتے ہیں اس سے غرض یہ ہے کہ تا وہ نیک چلنی اور نیک بختی اور تقویٰ کے اعلیٰ درجہ تک پہنچ جائیں اور کوئی فساد اور شرارت اور بد چلنی ان کے نزدیک نا آسکے وہ پنج وقت نماز با جماعت کے پا بند ہوں ،وہ جھوٹ نہ بولیں، وہ کسی کو زبان سے ایذا نہ دیں ۔ وہ کسی قسم کی بدکاری کے مرتکب نہ ہوں اور کسی شرارت اور ظلم اور فساد اور فتنہ کا خیال بھی دل میں نہ لاویں ۔غرض ہر ایک قسم کے معاصی اور جرائم اور ناکردنی اور ناگفتنی اور تمام نفسانی جذبات اور بے جا حرکات سے مجتنب رہیں اور خدا تعالیٰ کے پاک دل اور بے شر اور غریب مزاج بندے ہو جائیں اور کوئی زہریلا خمیر ان کے وجود میں نہ رہے۔‘‘

(مجموعہ اشتہارات جدید ایڈیشن جلد سوئم صفحہ46-47)

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایاکہ اللہ خود ایک ایسی جماعت کی بنیاد رکھ رہا ہے جو قرآن کو قبول کرے گی اور ہر طرح کی برائی کونکال کر ایک پاکیزہ جسم کی طرح بنائی جائے گی ۔آپ نے فرمایا کہ ہم سب اجتماعی طور پر ایک ایسا نمونہ دکھائیں کہ ہمارے کسی برے عمل سے کسی پیروی کرنے والے کے قدم نہ ڈگمگا جائیں اور آپ نے فرمایا کہ جب اللہ کے فضل کی بارش زمین پر نازل ہوتی ہے تو جیسے اس کی وجہ سے پودے اگنے لگتے ہیں لیکن اس کے ساتھ جھاڑیاں بھی اگ جاتی ہیں یعنی غلط لوگ بھی ایمان لانے والوں کے ساتھ شامل ہو جاتے ہیں ۔فرمایا اس جماعت کی بنیاد قرآن و حدیث کی تعلیمات اور زمینی و آسمانی نشانات کا مجموعہ ہے ۔نیز فرمایا کہ اللہ کی طرف سے جو بھی آتا ہے اسے خدا کی طرف سے ایک مہر دی جاتی ہے اور مجھے جو مہر دی گئی ہے وہ حضرت محمدﷺ کی مہر ہے اس کا مطلب ہے کہ جو بھی اس زمانے میں خدا کی طرف سے آئے گا وہ حضرت محمد ﷺ کی پیروی اور تصدیق میں آئے گا۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے اپنی جماعت کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
’’اے میری جماعت !خدا تعالیٰ آپ لوگوں کے ساتھ ہووہ قادر کریم آپ لوگوں کو سفر آخرت کے لیے ایسا تیار کرے جیسا کہ آنحضرت ﷺکے اصحاب طیار کیے گئے تھے۔خوب یاد رکھو کہ دنیا کچھ چیز نہیں ہے ۔لعنتی ہے وہ زندگی جو محض دنیا کے لیے ہے اور بدقسمت ہے جس کا تمام ہم و غم دنیا کے لیے ہے ایسا انسان اگر میری جماعت میں ہے تو وہ عبث طور پر میری جماعت میں اپنے تئیں داخل کرتا ہے کیونکہ وہ اس خشک ٹہنی کی طرح ہے جو پھل نہیں لائے گی۔‘‘

(روحانی خزائن جدید ایڈیشن جلد 20صفحہ63)

چنانچہ میں آپکو تبلیغی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ تبلیغ کرنا ہر احمدی کا فرض ہے اس کے لیے سب سے اہم آپ کا اپناذاتی عمل ہےاحمدی مسلمان اسلام کی سچی تعلیمات پر عمل کرنے کے دعویدار ہیں اس لیے یہ بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس پیغام کو ساری دنیا میں پھیلائیں۔اب سوال یہ ہے کہ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں ۔سب سے ذیادہ اہمیت کی حامل بات یہ ہے کہ ہم اپنے اعمال کو انبیاء کے اعمال کے مطابق ڈھال لیں اور انکی طرح سچائی کا اعلیٰ نمونہ پیش کریں اور ہماری سچائی کا معیار آنحضرت محمد ﷺکے ماننے والوں کے معیار کے مطابق ہونا چاہیےجیسا کہ میں اپنے ایک خطبہ میں سچائی کے حوالہ سے بیان کر چکا ہوں اس لیے ہم پر لازم ہے کہ ہم رسول پاک ﷺ کے نقش قدم پر چلیں اور اس کے لیے ہمیں سب سے پہلے سچائی پر قائم ہو نا پڑے گااور اسی طریقے سے ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا مشن اور آنحضرت ﷺ کا پیغام پوری دنیا کو پہنچا سکتے ہیں ۔چنانچہ ہماری خواہشیں اور کوششیں تب ہی پوری ہو سکتی ہیں کہ جب ہم اپنی زندگی کے ہر پہلواور ہر لمحہ سچائی پر عمل کریں ۔ہماری گھریلو اور معاشرتی زندگی بھی سچائی کا نمونہ ہونی چاہیے اس کے بعد ہی ہماری کوششیں دوسروں کے لیے متاثر کن ہوگی اور ان کو اسلام احمدیت کے قریب لائیں گی ۔اللہ تعالیٰ آپ کو تبلیغ کے بہترین نمونہ بننے کی توفیق عطا فرمائے ۔اور آپ کی تبلیغ کی کوششوں میں آپ کی مدد فرمائے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں جماعت اب ایک عالمی حیثیت اختیار کرتی جا رہی ہے اس لیے اس کے ساتھ ہی جماعت کے ممبران کو مخالفت کا سامنابھی کرنا پڑ رہا ہے اور کچھ ممالک میں انتہا پسندوں کی طرف سے نفرت آمیز اور دھمکی آمیز رویہ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہمیں ان باتوں سے ہرگز مایوس نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ہم سب انبیاء کی تاریخ سے واقف ہیں کہ مشکلات اور تکالیف ان انبیاء اور ان کے ماننے والون کو بھی دی جاتی تھیں یہاں تک کہ آنحضرت ﷺ کو جو اللہ کے محبوب نبی تھے جن کے لیے یہ کائنات تخلیق کی گئی اور ان کے صحابہ کو بھی ان تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مالی قربانی کے علاوہ ہزاروں لوگوں نے اللہ کی راہ میں اپنی اور اپنے بچوں کی جانیں بھی پیش کیں ۔ جب بھی جماعت احمدیہ پر یہ حالات آئیں تو ہمیں اپنے انبیاء اور خاص طور پر آنحضور ﷺ کے حالات کو پیش نظر رکھنا چاہیےاور ہمارا پختہ ایمان اور یقین ہونا چاہیے کہ یہ مشکل حالات ہماری آئندہ آنے والی کامیابی و کامرانی کی بنیاد ہیں ۔اور یہ مشکل حالات ہمارے لیے ہماری دعاؤں کی قبولیت اور قرب الہیٰ کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آنحضور ﷺ کے صحابہ نے قربانیوں کے معاملہ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن اسلام کی فتح صرف ان قربانیوں کی بدولت نہ تھی بلکہ اس سے قبل صحابہ کی عبادات اور دعائیں بھی تھیں اور وہ سب دعائیں جو آنحضور ﷺنے راتوں کو جاگ جاگ کرخدا کے حضور آنسو بہاتے ہوئے کیں اور انہی سب کی وجہ سے یہ انقلاب برپا ہوا۔

ہمارا ایمان ہے کہ ہماری مدد صرف خدا ہی کر سکتا ہے اس لیے میں نے آپ سے ہر روز نوافل کی ادائیگی کے لیے کہا تھا اور ہفتہ وار ایک روزہ رکھنے کی تاکید کی تھی۔اب میں دوبارہ آپ کی توجہ نمازوں میں اللہ تعالیٰ کے حضور اپنے لیے حفاظت اور مدد کے لیے دعائیں مانگنے کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں اور آپ کی دعاؤں میں اس قدر تڑپ ہونی چاہیے کہ وہ آسمانوں کی بلندیوں کو چیرتی ہوئیں اللہ تعالیٰ کے دروازے پر دستک دینے والی ہو جائیں ۔نیز میں نے آپ کو ہدایت دی تھی کہ ہمیشہ نظام خلافت سے مضبوط تعلق اور وابستگی قائم رکھیں اور آج اس کی نشاۃ ثانیہ کی بنیاد نظام خلافت سے ہی وابستہ ہے اس لیے آپ ہر ممکن کوشش کریں کہ اپنی نسلوں کو خلافت احمدیہ کی برکات سے مستفید ہونے کی تاکید کرتے رہیں اللہ تعالیٰ آپ کو اس کی توفیق عطا فرمائے (آمین)جلسہ سالانہ میں شمولیت کرنے والے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ان دعاؤں کے وارث بنتے ہیں جو آپ نے اس جلسہ میں شامل ہونے والوں کے لیے کیں ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
بالآخر میں دعا پر ختم کرتا ہوں کہ ہر یک صاحب جو اس للہیٰ جلسہ کے لیے سفر اختیار کریں خدا تعالیٰ ان کے ساتھ ہو اور انکو اجر عظیم بخشے اور ان پر رحم کرے اور انکی مشکلات اور اضطراب کے حالات ان پر آسان کر دیوے اور ان کے ہم غم دور فرما وے۔اور ان کو ہر یک تکلیف سے مخلصی عنایت کرےاور انکی مرادات کی راہیں ان پر کھول دیوےاور روز آخرت میں اپنے ان بندوں کے ساتھ اٹھاوے جن پر اس کا فضل ورحم ہےاور تا اختتام سفر ان کے بعد ان کا خلیفہ ہو۔

اے خدا اے ذوالمجد والعطاء اور رحیم اور مشکل کشا! یہ تمام دعائیں قبول کر اور ہمیں ہمارے مخالفوں پر روشن نشانوں کے ساتھ غلبہ عطا فرماکہ ہر یک قوت اور طاقت تجھ ہی کو ہے ۔آمین ثم آمین

(مجموعہ اشتہارات جلد اول جدید ایڈیشن صفحہ 282،281)

بعد ازاں سیرت النبیﷺ، برکات خلافت، افریقہ میں احمدیت، عظمت قرآن، سیرت حضرت مسیح موعودؑ پر تقاریر ہوئیں۔مکرم عبد العزیز صدر مجلس خدّام الاحمدیہ آئیوری کوسٹ نے جو کہ عیسائیت سے احمدی ہوئے تھے ،اپنا قبول احمدیت کا ایمان افروزواقعہ سنایا۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

جلسہ میں گورنر نیامےمع سٹاف 27 ممبرز اور پروٹوکول آفیسر وزیر اعظم کے علاوہ 13 اتھارٹیز نے شرکت کی۔ہمسایہ ملک بینن سے مکرم عارف محمود مبلغ سلسلہ ،نائیجیریا سے مکرم صالح عمر لوکل مشنری اور آئیوری کوسٹ سے صدر مجلس خدّام الاحمدیہ جلسہ میں شریک ہوئے۔

جلسہ کی خبر 6 ٹی وی چینلز،2 ریڈیوز پر نشر ہوئی۔ملکی پانچ اخبارات نے خبر کو شائع کیا۔ملک کی مختلف 68جماعتوں اور 20 زیر رابطہ گاؤں سے 946 افراد شامل ہوئے۔

آٹھواں نیشنل جلسہ سالانہ

30 دسمبر و یکم جنوری 2012 جماعت احمدیہ نائیجر کو آٹھواں جلسہ سالانہ ’’نیامے‘‘ احمدیہ پرائمری سکول کے احاطہ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔مکرم طاہر ندیم مبلغ سلسلہ بطور مرکزی نمائندہ لندن سے تشریف لائے۔ آپ نے مکرم اکبر احمد طاہر امیر جماعت کے ہمراہ جلسہ گاہ کا معائنہ کیا اور کارکنان کو نصائح فرمائیں۔

جلسہ کا آغاز نماز جمعہ کی ادائیگی سے ہوا ۔آپ نے نماز جمعہ پڑھائی،خطبہ جمعہ میں احباب جماعت کو جلسہ سالانہ کی اہمیت اور دوران جلسہ درود شریف پڑھنے کی تلقین کی۔ نماز جمعہ میں 14 اتھارٹیز نے شرکت کی۔نماز جمعہ کے بعد ڈائریکٹر کیبنٹ وزیر داخلہ و مذہبی امور نے مختصر خطاب فرمایا اور جماعتی خدمات کی تعریف کی۔

دوران جلسہ آنحضورﷺ کا عشق الہٰی، تربیت اولاد، آنحضرتﷺ کا دشمنوں سے حسن سلوک، مسیح موعودؑ کا عشق رسولﷺ، آپ ﷺ کے معجزات، جیسے موضوعات پر تقاریر ہوئیں۔اختتامی تقریر مکرم طاہر ندیم نے ، خلافت کے ساتھ پختہ تعلق پر فرمائی۔دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔

مالی ،ٹوگو سے جماعتی وفود نے جلسہ میں شرکت کی۔جلسہ کی خبر 4 ٹی وی چینلز نے نشر کی۔ملکی 4 اخبارات نے جلسہ کے حوالہ سے خبر شائع کی۔ملک بھر سے 98 جماعتوں کے افراد جلسہ میں شامل ہوئے۔

نوواں نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو اپنا نوواں جلسہ سالانہ 27-28دسمبر 2013 ’’نیامے‘‘ میں منعقد کرانے کی سعادت ملی۔جلسہ کی تیاری کا عمل تین ماہ قبل شروع ہوا۔مختلف ریجنز کے 60 خدّام نے جلسہ سے پانچ روز قبل وقار عمل کے ذریعے جلسہ گاہ کے انتظامات میں معاونت کی توفیق پائی۔مکرم رانا فاروق صاحب امیر جماعت بینن نے بطور مرکزی نمائیندہ جلسہ میں شرکت فرمائی۔آپ نے مکرم امیر صاحب کے ہمراہ جلسہ گاہ کے انتظامات کا جائزہ لیااور کارکنان کو نصائح فرمائیں۔

آپ نے خطبہ جمعہ میں سیرت النبیﷺ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔بعد از نماز آپ نے 6 ٹی وی چینلز، 7 ریڈیوز اور 14 اخباری نمائیندگان کو انٹر ویو دیا ۔جلسہ کی خاص بات حضور انور کا خطبہ جمعہ ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ حاضرین جلسہ کو سنایا گیا۔ جلسہ میں انفاق فی سبیل اللّہ، آنحضور ﷺ کا جودو سخا، صحابہ رسول ﷺ کی قربانیں، مسیح موعودؑ کی خدمت قرآن، مالی نظام کی اہمیت و برکات، کے عناوین پر تقاریر کی گئیں۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز، لوکل زبانوں میں جلسہ جات ،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔ اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ ملک کی 105 جماعتوں کے 905 افراد جلسہ میں شریک ہوئے۔

دسواں نیشنل جلسہ سالانہ

مؤرخہ 19-20 دسمبر 2014 بمقام ’’نیامے‘‘ جماعت احمدیہ نائیجر کا دسواں جلسہ سالانہ منعقد ہوا۔مکرم اعصام الخامسی صدر جماعت مراکش بطور مہمان خصوصی جلسہ میں شریک ہوئے۔آپ نے مکرم شاکر مسلم امیر جماعت نائیجر کے ہمراہ جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور کا رکنان کو نصائح فرمائیں۔جلسہ کا آغاز نماز جمعہ سے ہوا۔آپ نے خطبہ جمعہ میں نظام خلافت کی اہمیت پر زور دیا۔بعد از نماز جمعہ آپ نے 5 ٹیوی چینلز،6 ریڈیوز اور 6 اخباری نمائند گان کو انٹر ویو دیا۔

نماز مغرب و عشاء کے بعد احباب جماعت کو حضور انور کا خطبہ جمعہ ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ دکھایا گیا۔جلسہ میں جہاد کی حقیقت از روئے قرآن ،آنحضرت ﷺ امن کے پیامبر، حضور انور کے قیام امن کے لئے خطابات کا خلاصہ، موضوعات پر تقاریر ہوئیں۔مکرم اعصام الخامسی نے اپنے اختتامی خطاب میں ،خلافت سے تعلق ، پر روشنی ڈالی اور اپنا قبول احمدیت کا ایمان افروز واقعہ بیان فرمایا۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،لوکل زبانوں میں جلسہ جات ،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ ٹوگو سےمکرم عرفان احمد ظفر صدر جماعت نے وفد کے ہمراہ جلسہ میں شرکت کی۔جلسہ میں 109 جماعتوں کے 975 افراد شریک ہوئے۔

گیارواں نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو اپنا گیارواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 27-28 نومبر 2015 بمقام ’’نیامے‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ جلسہ گاہ کی تیاری و انتطامات کے لئے مختلف ریجنز سے 6 روز قبل 60 خدّام کو معاونت کا موقع ملا۔ امسال جلسہ کا موضوع ’’اسلام امن کا مذہب قرآن کریم کی تعلیمات کی رو سے‘‘ رکھا گیا۔

امسال مکرم سلیم الحسنی صدر جماعت تیونس بطور مہمان خصوصی جلسہ میں شریک ہوئے۔آپ نے مکرم شاکر مسلم امیر جماعت کے ہمراہ جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور کارکنان سے مخاطب ہوئے۔مکرم عمر معاذ مبلغ سلسلہ مالی نے خطبہ جمعہ ’’سیرت النبی ﷺ‘‘ کے موضوع پر دیا۔ بعد از نماز جمعہ مکرم سلیم الحسنی صاحب نے 4 ٹی وی چینلز،8 ریڈیوزاور 5 اخباری نمائیند گان کو انٹر ویو دیا۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد احباب جماعت کو حضور انور کا خطبہ جمعہ ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ دکھایا گیا۔

دوران جلسہ عظمت قرآن اور امام مہدی ؑ کا کردار، آنحضورﷺ امن کے پیامبر، معاشرے کا امن قرآن کریم کی رو سے، دوسرے مذاہب کا احترم ، خلافت احمدیہ کی امن عالم کے لئے مساعی، موضوعات پر تقاریر کی گئیں۔ دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،لوکل زبانوں میں جلسہ جات ،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ٹوگو اور مالی سے وفود نے جلسہ میں شرکت کی۔اندرون ملک سے 115 جماعتوں کے 1350 افراد جلسہ میں شریک ہوئے۔

بارہواں نیشنل جلسہ سالانہ

مؤرخہ 22-23-24 دسمبر 2016 بمقام ’’نیامے‘‘ جماعت احمدیہ نائیجر کو بارہواں نیشنل جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔جلسہ گاہ کی تیاری کے لئے خدّام نے متعدد وقار عمل کئے۔مردانہ جلسہ گاہ ،زنانہ جلسہ گاہ ،رہائش کا انتظام ،بک سٹال و تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ امسال بھی مکرم سلیم الحسنی صدر جماعت تیونس بطور مہمان خصوصی جلسہ میں شریک ہوئے۔آپ نے مکرم شاکرمسلم امیر جماعت کے ہمراہ جلسہ گاہ کا معائنہ کیا اور کارکنان کو قیمتی نصائح سے نوازا۔

آپ نے خطبہ جمعہ میں ’’سیرت النبیﷺ‘‘ کے موضوع پر روشنی ڈالی۔جلسہ کا باقاعدہ آغاز نماز عصر کے بعد ہوا۔نماز مغرب و عشاء کے بعد حضور انور کا خطبہ جمعہ ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ حاضرین جلسہ کو سنایا گیا۔

امسال جلسہ میں ’’قرآن کریم کی اخلاقی تعلیمات‘‘ شہدائے اسلام و احمدیت ’’اخلاقیات از روئے سیرت و تعلیمات حضرت مسیح موعود ؑ‘‘ موضوعات پر تقاریر ہوئیں۔ دوران جلسہ نماز تہجد، درس بعد از نماز، لوکل زبانوں میں جلسہ جات ،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔جلسہ کے پروگرام کو نیشنل ٹی وی اور ریڈیو نے کوریج دی۔امسال جلسہ میں 263 جماعتوں کے 1437 افراد شریک ہوئے۔

تیرہواں نیشنل جلسہ سالانہ

مؤرخہ 28-29-30 دسمبر 2017 بروز جمعرات ،جمعہ ،ہفتہ جماعت احمدیہ نائجر کو تیرہواں جلسہ سالانہ بمقام ’’نیامے‘‘ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔جلسہ گاہ کی تیاری کے لئے خدّ ام نے محنت سے کام کیا ۔امسال مکرم ظفر احمد بٹ امیر جماعت مالی بطور مہمان خصوصی جلسہ میں شریک ہوئے۔آپ نے مکرم شاکر مسلم امیر جماعت نائیجر کے ہمراہ جلسہ گاہ کے انتظامات کا جائزہ لیا اور کارکنان سے مخاطب ہوئے۔

جلسہ کا آغاز بعد از نماز عصر ہوا۔جلسہ میں انفاق فی سبیل اللہ از روئے قرآن ،شہدائے احمدیت، تحریک وقف جدید کا تعارف،انفاق فی سبیل اللہ سیرت صحابہ کی روشنی میں ،تحریک جدید کا تعارف،انفاق فی سبیل اللہ سیرت صحابہ حضرت مسیح موعودؑ کی روشنی میں تقاریر کی گئیں۔

حضور انور کا خطبہ جمعہ ہاؤسا ترجمہ کے ساتھ دکھایا گیا۔مکرم شیخ عبد الرحمٰن مشیر اسپیکر قومی اسمبلی کے علاوہ 3 لوکل اتھارٹیز نے جلسہ میں شرکت کی۔دوران جلسہ نماز تہجد،درس بعد از نماز،لوکل زبانوں میں جلسہ جات ،محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔ملک بھرسے 1557 احباب جلسہ میں شریک ہوئے۔

چودہواں نیشنل جلسہ سالانہ

چودہواں جلسہ سالانہ بمقام ’’برنی کونی‘‘ 2018 میں منعقد ہوا۔جلسہ کی مزید معلومات نہیں مل سکیں۔

پندرہواں نیشنل جلسہ سالانہ

جماعت احمدیہ نائیجر کو پندرہواں جلسہ سالانہ مؤرخہ 27-28-29 دسمبر2019 بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار بمقام ’’رنیکونی‘‘ منعقدکرنے کی توفیق ملی۔جلسہ گاہ کی تیاری کے سلسلہ میں خدّام نے کئی دن وقار عمل کئے۔ مردانہ و زنانہ جلسہ گاہ ،رہائش ،بک سٹال ،تصویری نمائش ،میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا گیا۔

مکرم حافظ محمد شرف الدین علی گھانا سے بطور مرکزی نمائیندہ تشریف لائے۔آپ نے مکرم جبرئیل چیماگو نائب امیر و مکر م مسرور احمد افسر جلسہ کے ساتھ انتظامات کا معائنہ کیا اور دعا کرائی۔

مکرم شاکر مسلم امیر جماعت نائیجر نے نماز جمعہ پڑھائی ۔جلسہ کے دوران آنحضور ﷺ کی عائلی زندگی، حضرت مسیح موعود ؑ کی عائلی زندگی، مالی قربانی کی اہمیت و برکات،بچوں کی تعلیم، نماز کی اہمیت، ایک اچھے احمدی کی پہچان،شہدائے اسلام و احمدیت ، تقاریر ہوئیں۔ مرکزی مہمان نے ’’خلافت ایک حصن حصین‘‘ کے عنوان پر خطاب فرمایا۔ دوران جلسہ نماز تہجد، درس بعد از نماز،لوکل زبانوں میں جلسہ جات ، محفل سوال و جواب کا اہتمام کیا جاتا رہا۔اختتامی خطاب کے بعد دعا کے ساتھ جلسہ اختتام پذیر ہوا۔

برنی کونی ڈیپارٹمنٹ کے Prefect نے جلسہ میں شرکت کی اور خطاب کیا۔علاقہ کے مئیر کے علاوہ دیگر 5 شخصیات بھی جلسہ میں شامل ہوئیں۔

جلسہ کے پروگرام کو نیشنل ٹی وی نے کوریج دی،4 مقامی ریڈیوز نے جلسہ کی خبر نشر کی۔جلسہ میں 264 جماعتوں کے 3116احباب شامل ہوئے۔

(خالد محمود۔ نائیجر)

پچھلا پڑھیں

آئیں! ترکی کی سیر پر چلیں

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 دسمبر 2021