• 29 اپریل, 2024

جزائر ساؤتومے و پرنسپ

جزائر ساؤتومے و پرنسپ
میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا

’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘

(تذکرہ صفحہ 260)

’’دنیا میں ایک نذیر آیا پر دنیا نے اسے قبول نہ کیا لیکن خدا اسے قبول کرے گااور بڑے زورآور حملوں سے اس کی سچائی ظاہر کر دے گا۔ عنقریب اسے ایک ملک عظیم دیا جائے گا۔۔۔۔میں تجھے عزت کے ساتھ زمین کے کناروں تک شہرت دوں گا‘‘

(تذکرہ صفحہ 148)

’’میں تجھے بہت برکت دوں گا یہاں تک کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے‘‘

(تذکرہ صفحہ 555)

یہ وعدے اظہر من الشمس ہر روزپورے ہوتے ہیں۔ ساؤتومے و پرنسپ سمندروں کے بیچ ایک چھوٹی سی زمین ہے اللہ تعالیٰ نے زمین کے ان کناروں کو بھی احمدیت حقیقی اسلام کے نور سے روشن کر دیا۔ ملک ساؤتومے و پرنسپ کا مختصر تعارف اور جماعت احمدیہ کا اس ملک میں نفوذ اور جماعت کی ترقیات کی مختصر جھلکیاں قارئین الفضل کی نظر کرتے ہیں۔

ملک ساؤتومے و پرنسپ کا تعارف

ساؤتومے اینڈ پرنسپ دو جزیروں ساؤتومے (Sao Tome) اور پرنسپ (Principe) پر مشتمل براعظم افریقہ کا ایک چھوٹا سا ملک ہے جو کہ اٹلانٹک اوشن (بحراوقیانوس) میں وسطی افریقہ کے ملک گابوں سے شمال اور گنی ایکٹوریل سے شمال مغرب میں واقع ہے۔

زمین کا ایکوئٹر بھی اسی جزیرے سے گزرتاہے۔ 12 جولائی 1975میں اس ملک نے پرتگالی تسلط سے آزادی حاصل کی۔ سرکاری اور قومی زبان پورتگیزی ہے۔ سو فیصد افراد یہی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں۔ ملک کے دونوں جزیروں کا کل رقبہ ایک ہزار ایک (1001) مربع کلو میٹر ہےاور آبادی دو لاکھ ہے۔ دونوں جزیروں کا درمیانی فاصلہ دو سو کلو میٹر ہے۔ ملک کے دارالحکومت کا نام بھی ساؤتومے ہےجو اس ملک کا بڑا شہر ہے۔ملکی کرنسی کا نام ڈوبرہ ہے۔ ملک کا سارا رقبہ ہی سرسبزوشاداب ہے۔کیلا، آم، پپیتا، جیک فروٹ، مالٹا، انار، ایووکاڈو، سپ سپ، گنا، کاکاؤ، کافی، آلو، گاجر، ٹماٹر، مرچیں، یام، املی، بیر، پام، کوکونٹ، تربوز، بریڈفروٹ وغیرہ وغیرہ یہاں کی خاص پیداوار ہیں۔چاروں طرف سمندرہونے کی وجہ سے مچھلی کی بےشمار اقسام پائی جاتی ہیں۔

1470ء میں پرتگالی بحری سیاحوں نے اسے دریافت کیا۔ سرسبزوشاداب، قدرتی حسن، اور زرخیزی سے مالا مال جان کر پرتگالیوں نے اسے اپنے قبضہ میں لیا اور اپنی دیگر افریقی کالونیوں موزمبیق، انگولا، کیبورد، اور گنی بساؤ وغیرہ سے غلام اور مزدورلا کر یہاں آباد کاری کا کام شروع کیا۔ اس طرح اس ملک کی آبادی مختلف ممالک کی اقوام کا ایک مجموعہ بن گئی ہے۔

ساؤتومے کے دونوں جزیرے بہت خوبصورت سیاحتی مقام ہیں سمندری اور ہوائی راستوں سے سارا سال ٹرپس آتے رہتے ہیں۔ ملک کی امن و امان کی صورت حال بہت بہتر ہےاور موسم بھی بہت اچھا رہتا ہے۔ اس لیے سیاحت کے لیے بہت اچھا ملک ہے۔

مذہبی اور معاشرتی زندگی

پرتگالیوں کے مکمل اثرورسوخ کی وجہ سے عیسائیت نے شروع سے ہی اپنے قدم مضبوط رکھے۔ اس وقت 99فیصد سے زائدآبادی عیسائی ہے۔ ملک میں لوکل غیر احمدی مسلمانوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے۔ ان کی ملک میں دو مساجد ہیں۔

ملک میں احمدیت کا نفوذ

1999 میں مکرم و محترم حافظ احسان سکندر صاحب اس وقت کے امیر جماعت احمدیہ بینن پہلی بار تشریف لائے۔ غیر احمدی کمیونٹی سے بھی رابطہ کیا لیکن انہوں نے شدید مخالفت کی اور کہا کہ اس ملک میں جماعت کا پودا نہیں لگنے دیں گے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے ارادوں کو کون روک سکتا ہے۔بفضلہ تعالیٰ دو مقامی اور تین غیرملکی افراد کو بیعت کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔

ساؤتومے و پرنسپ میں
جماعت احمدیہ کے پہلے مبلغ

ساؤتومے و پرنسپ میں جماعت احمدیہ کا پودا لگنے کے بعد حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے مکرم و محترم رشید احمد طیب صاحب کو یہاں کا پہلا مرکزی مبلغ مقرر فرمایاجو 30 مئی 2002 کو بینن سے ساؤتومے پہنچے۔

مکرم و محترم رشید احمد طیب صاحب نے منظم طریق پر جماعتی کام کا آغاز کیا۔ ایک مکان کرایہ پر لے کر رہائش اور نماز سنٹر کے طور پر جماعت کےپہلےمشن ہاؤس کا قیام کیا۔ ان کی کوششوں سے مزید 15 افراد جماعت میں داخل ہوئے۔ مکرم رشید طیب صاحب بائسکل پر تبلیغ کا کام کرتے تھے۔

جماعت احمدیہ ساؤتومے و پرنسپ
کا پہلا جلسہ سالانہ

5 اپریل 2008 کو جماعت احمدیہ ساؤتومے کو اپنا پہلا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق ملی۔

جماعت احمدیہ ساؤتومے
کی پہلی مسجد (بیت الرحیم)

21فروری 2018 کو ساؤتومے میں جماعت کی پہلی مسجدبیت الرحیم کا سنگ بنیاد رکھا گیااور 13 مئی 2018 کو اس خوبصورت مسجد کا بابرکت افتتاح ہوا۔ یہ مسجد ساؤتومے شہر سے 13 کلومیٹر شمال میں فرنندیاس (Fernao Dias) گاؤں میں ہے۔

اب تک ملک میں جماعت کی 14 مساجد تعمیر ہو چکی ہیں اور 60 سے زائد مقامات پر جماعت قائم ہو چکی ہے۔ ملک کے تمام اضلاع میں جماعت کی مساجد بن چکی ہیں۔

پرنسپ جزیرے پر جماعت کا پہلا پودا

مورخہ 21 نومبر 2018 کو مکرم و محترم انصر عباس صاحب مبلغ انچارج کی تبلیغی کوششوں سے اللہ تعالیٰ نے مکرم داؤد ایرک نینو صاحب کو اس جزیرے پر سب سے پہلے جماعت احمدیہ میں شامل ہونے کی توفق دی۔ یہ اپنی بیوی اور دو بچوں کے ساتھ احمدی ہو ئے۔اب تک اس جزیرے پر 6مختلف مقامات پر جماعت کی تعداد 150 ہو چکی ہے۔

پرنسپ جزیرے میں جماعت احمدیہ کی پہلی مسجد(بیت البشارت) کا افتتاح

مورخہ 21 دسمبر 2020 کو جماعت احمدیہ کی ساؤتومے ملک کےجزیرہ پرنسپ (Principe) کے ایک محلہ پورتوریال (Porto Real) میں پہلی مسجد تعمیر ہوئی۔

بزرگوں کی دیکھ بھال کا مرکز

ہیومینٹی فرسٹ جرمنی کے تعاون سے ساؤتومے میں بزرگان کی دیکھ بھال کے لئے ایک مرکز (دارالرحمت) کا قیام کیا گیاہے۔ ہیومینٹی فرسٹ کے تحت قائم ہونا والا دنیا میں یہ پہلا مرکز ہے۔ اس مرکز کا افتتاح مورخہ 8 اکتوبر 2020 کو کیا گیا۔

(انصر عباس۔ مبلغ سلسلہ ساوٴتومے)

پچھلا پڑھیں

اسکاٹ لینڈ میں جماعت احمدیہ کا قیام

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 مارچ 2022