• 16 مئی, 2024

سرائے خام

سرائے خام
(کلام حضرت مسیح موعودؑ)

دنیا کی حرص و آز میں کیا کچھ نہ کرتے ہیں
نقصاں جو ایک پیسہ کا دیکھیں تو مرتے ہیں

زر سے پیار کرتے ہیں اور دل لگاتے ہیں
ہوتے ہیں زر کے ایسے کہ بس مر ہی جاتے ہیں

جب اپنے دلبروں کو نہ جلدی سے پاتے ہیں
کیا کیا نہ ان کے ہجر میں آنسو بہاتے ہیں

پر ان کو اس سجن کی طرف کچھ نظر نہیں
آنکھیں نہیں ہیں، کان نہیں، دل میں ڈر نہیں

ان کے طریق و دھرم میں گو لاکھ ہو فساد
کیسا ہی ہو عیاں کہ وہ ہے جھوٹ اعتقاد

پر تب بھی مانتے ہیں اسی کو بہر سبب
کیا حال کر دیا ہے تعصب نے ہے غضب

دل میں مگر یہی ہے کہ مرنا نہیں کبھی
ترک اس عیال و قوم کو کرنا نہیں کبھی

اے غافلاں! وفا نہ کند ایں سرائے خام
دنیائے دوں نماند و نماند بکس مدام

(سرمہ چشم آریہ، روحانی خزائن جلد2 صفحہ137-138)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعۃ المبارک 25؍فروری 2022ء

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ