• 26 اپریل, 2024

محاسنِ قرآن کریم

قرآں خدا نُما ہے خدا کا کلام ہے!
بے اِس کے معرفت کا چمن ناتمام ہے
جو لوگ شک کی سردیوں سے تھرتھراتے ہیں
اِس آفتاب سے وہ عجب دُھوپ پاتے ہیں
دُنیا میں جس قدر ہے مذاہب کا شور و شر
سب قصہ گو ہیں نور نہیں ایک ذرّہ بھر
پر یہ کلام نورِ خدا کو دکھاتا ہے
اُس کی طرف نشانوں کے جلوہ سے لاتا ہے
جس دیں کا صرف قصوّں پہ سارا مدار ہے
وہ دِیں نہیں ہے ایک فسانہ گُزار ہے
سچ پُوچھئے تو قِصّوں کا کیا اعتبار ہے
قِصّوں میں جُھوٹ اور خطا بے شمار ہے
ہے دِیں وہی کہ صرف وُہ اِک قِصّہ گو نہیں
زندہ نشانوں سے ہے دکھاتا رہِ یقیں
ہے دِیں وہی کہ جِس کا خدا آپ ہو عیاں
خود اپنی قُدرتوں سے دکھاوے کہ ہے کہاں
جو معجزات سنتے ہو قِصّوں کے رنگ میں
اُن کو تو پیش کرتے ہیں سب بحث و جنگ میں
جتنے ہیں فرقے سب کا یہی کاروبار ہے
قِصّوں میں مُعجزوں کا بیاں بار بار ہے
پر اپنے دیں کا کچھ بھی دِکھاتے نہیں نشاں
گویا وہ ربِّ ارض و سما اَب ہے ناتواں
گویا اب اس میں طاقت و قدرت نہیں رہی
وہ سلطنت، وہ زور، وہ شوکت نہیں رہی
یا یہ کہ اَب خدا میں وہ رحمت نہیں رہی
نیّت بدل گئی ہے وہ شفقت نہیں رہی

(حضرت مسیح موعود علیہ السلام)

پچھلا پڑھیں

چھوٹی مگر سبق آموز بات

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 30 اگست 2021