• 26 اپریل, 2024

میں اپنی امت کے بارے میں شرک اور مخفی خواہشوں سے ڈرتا ہوں

عبادہ بن نسيؓ نے ہمیں شدّاد بن اَوسؓ کے بارے میں بتایا کہ وہ رو رہے تھے۔ ان سے پوچھا گیا کہ آپ کیوں رو رہے ہیں؟ اس پر انہوں نے کہا کہ مجھے ایک ایسی چیز یاد آ گئی تھی جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی تھی اس پر مجھے رونا آ گیا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں اپنی امت کے بارے میں شرک اور مخفی خواہشوں سے ڈرتا ہوں۔ راوی کہتے ہیں میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ کی امّت آپ کے بعد شرک میں مبتلا ہو جائے گی؟ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں۔ البتہ میری امّت شمس و قمر، بتوں اور پتھروں کی عبادت تو نہیں کرے گی مگر اپنے اعمال میں ریا سے کام لے گی اور مخفی خواہشات میں لوگ مبتلا ہو جائیں گے۔ اگر ان میں سے کوئی روزہ دار ہونے کی حالت میں صبح کرے گا پھر اس کی کوئی خواہش معارض ہو گی تو وہ روزہ ترک کر کے اس خواہش میں مبتلا ہو جائے گا۔

(مسند احمد بن حنبل جلد5 صفحہ835 حدیث 17250 مسند شداد بن اوس مطبوعہ عالم الکتب بیروت 1998ء)

پچھلا پڑھیں

تلخیص صحیح بخاری سوالاً جواباً (كتاب الحیض) (قسط 16)

اگلا پڑھیں

مہدی آباد کے شہداء