• 30 اپریل, 2024

وا لدین کے ساتھ حسن سلوک

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ارشاد فرماتے ہیں:۔
’’پہلی بات یہ ہے کہ حکم دیا گیا کہ وَبِالوَالِدَینِ اِحسَانًا یعنی والدین کے ساتھ حسن سلوک اور احسان کا معاملہ کرو۔ اس بات کی طرف توجہ دلا دی کہ خداتعالیٰ کی عبادت کے بعد تمہیں والدین کو ہر شر سے محفوظ رکھنے کے لئے کوشش کرنی چاہئے کیونکہ انہوں نے بھی تمہیں بچپن میں ہر شر سے محفوظ رکھنے کی کوشش کی۔ تمہارے والدین ہی ہیں جو تمہاری صحت و سلامتی کے لئے تکلیفیں اٹھاتے رہے۔ پس آج بڑے ہو کر تمہارا فرض بنتا ہے کہ ان کے حقوق ادا کرو۔

ایک جگہ فرمایا اگر ان پہ بڑھاپا آ جائے تو انہیں اُف تک نہ کہو، ان کی باتیں مانو۔ ایک جگہ فرمایا کہ یہ دعا کرو کہ وَقُل رَّبِّ ارحَمہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِی صَغِیرًا (بنی اسرائیل:25) پس یہ دعا بھی اس لئے ہے کہ تمہارے جذبات، تمہارے خیالات ان کے لئے رحم کے رہیں اور پھر یہ دو طرفہ دعائیں ایک دوسرے پر سلامتی برسانے والی ہوں۔ ایک جگہ اللہ تعالیٰ نے والدین سے احسان کا سلوک کرنے کی تلقین فرمائی ہے اور شکر گزار بندہ بننے کا ذکر فرمایا۔

فرماتا ہے وَوَصَّینَا الاِنسَانَ بِوَالِدَیہِ اِحسٰنًاط حَمَلَتہُ اُمُّہٗ کُرھًا وَّوَضَعَتہُ کُرھًا وَحَملُہٗ وَفِصٰلُہٗ ثَلٰثُونَ شَھرًا حَتّٰی اِذَا بَلَغَ اَشُدَّہٗ وَبَلَغَ اَربَعِینَ سَنَۃً قَالَ رَبِّ اَوزِعنِی اَن اَشکُرَ نِعمَتَکَ الَّتِیْ اَنعَمتَ عَلَیَّ وَعَلٰی وَالِدَیَّ وَاَن اَعمَلَ صَالِحًا تَرضٰہُ وَاَصلِح لِی فِی ذُرِّیَّتِی اِنِّی تُبتُ اِلَیکَ وَاِنِّی مِنَ المُسلِمِینَ (الاحقاف:16) اور ہم نے انسان کو تاکیدکی، نصیحت کی کہ اپنے والدین سے احسان کرے۔ اسے اس کی ماں نے تکلیف کے ساتھ اٹھائے رکھا اور تکلیف ہی کے ساتھ اُسے جنم دیا اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے کا زمانہ 30مہینے ہے۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پختگی کی عمر کو پہنچا اور 40سال کا ہو گیا تو اس نے کہا کہ اے میرے رب! مجھے توفیق عطا کر کہ مَیں تیری اس نعمت کا شکر ادا کر سکوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کی اور ایسے نیک اعمال بجا لاؤں جن سے تو راضی ہو اور میرے لئے میری ذریت کی اصلاح کر دے، یقینا مَیں تیری ہی طرف رجوع کرتا ہوں اور بلاشبہ میں فرمانبرداروں میں سے ہوں۔ یعنی حقیقی فرمانبردار مَیں تبھی بن سکتا ہوں، حقیقی اسلام میرے اندر تبھی داخل ہو سکتا ہے، سلامتی پھیلانے والا میں تبھی کہلا سکتا ہوں جب ان حکموں پر عمل کرتے ہوئے جس میں سے ایک حکم یہ ہے کہ والدین کے ساتھ احسان کا سلوک کرو۔ ان کے احسانوں کو یاد کرکے ان سے احسان کا سلوک کرو۔ ان نعمتوں کے شکر گزار بنو۔جو انسان یہ دعا کرتا ہے کہ اے اللہ توُ مجھے ان نعمتوں کا شکر گزار بنا جو توُ نے مجھ پر کی ہیں،جو مجھ پر اللہ تعالیٰ نے کی ہیں میرے والدین پر کی ہیں کہ ان کی اولاد سلامتی پھیلانے والی اور نیک اعمال کرنے والی ہو اور پھر آئندہ نسل کی سلامتی اور نیکیوں پر قائم رہنے کی بھی دعا اے خدا میں تجھ سے مانگتا ہوں۔‘‘

(خطبہ جمعہ یکم جون 2007ء) (الفضل انٹرنیشنل 22/جون تا28/جون2007ء)

پچھلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 19 جولائی 2020ء

اگلا پڑھیں

Covid-19 عالمی اپڈیٹ 20 جولائی 2020ء