• 26 اپریل, 2024

چولہ بابا نانک رحمۃ اللہ علیہ

یہی پاک چولا ہے سکھوں کا تاج
یہی کابلی مل کے گھر میں ہے آج
گرو جس کے اس رہ پہ ہوویں فدا
وہ چیلہ نہیں جو نہ دے سرجھکا
اگر ہاتھ سے وقت جاوے نکل
تو پھر ہاتھ مل مل کر رونا ہے کل
نہ مردی ہے تیر اور تلوار سے
بنو مرد مردوں کے کردار سے
سنو آتی ہے ہر طرف سے صدا
کہ باطل ہے ہر چیز حق کے سوا
کوئی دن کے مہمان ہیں ہم سبھی
خبر کیا کہ پیغام آوے ابھی
گرو نے یہ چولا بنایا شعار
دکھایا کہ اس رہ پہ ہوں میں نثار
وہ کیونکر ہو ان ناسعیدوں سے شاد
جو رکھتے نہیں اس سے کچھ اعتقاد
اگر مان لو گےگرو کا یہ واک
تو راضی کرو گے اسے ہو کے پاک
وہ احمق ہیں جو حق کی راہ کھوتے ہیں
عبث ننگ و ناموس کو روتے ہیں
وہ سوچیں کہ کیا لکھ گیا پیشوا
وصیت میں کیا کہہ گیا برملا
کہ اسلام ہم اپنا دیں رکھتے ہیں
محمد کی رہ پر یقیں رکھتے ہیں
اٹھو سونے والو کہ وقت آگیا
تمہارا گرو تم کو سمجھا گیا
نہ سمجھے تو آخر کو پچھتاؤ گے
گرو کے سراپوں کاپھل پاؤ گے

(ست بچن صفحہ41 مطبوعہ 1895ء)

پچھلا پڑھیں

والدہ کاحق

اگلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 27؍ نومبر 2020ء