اک حسیں ہوتا جب بھی شان سے جلوہ نماسینہ میں قرآں سجاے لب پہ مولیٰ کی ثنااس کی پر تاثیر باتیں دل کو دیتی ہیں سکوںاس کا خطبہ ہے سبھی کے واسطے آب بقاکرتا ہے…
غیر ممکن ہے کریں بارش کے قطروں کو شمارہیں جماعت پر خدا کے فضل اس سے بھی سِواوہ جو آنحضرتؐ نے دی تھی اِک مسیحاؑ کی خبرقادیاں دارالاماں سے اک جری اللہ اُٹھاپھر کیا قرآن…
وہی جو خاک کے سینہ سے پھول اگاتاجو پتھروں سے بھی چشمے بہا کے لاتانہاں جو رکھتا ہے موتی صدف کے سینے میںجو بحر و بر سے گھٹائیں نئی اٹھاتا ہےجوکوه و وادی و صحرا…
یہ وہ ہی صحن ہے جس میں نمازِ عید پڑھنی تھیمگر اب خوں میں لت پت مسکنِ آہ وبکا ہو کریہ وہ ہی ہاتھ ہےجس پر حنا میں نے رچانی تھیوہی اب خون سے رنگین…
ستم گروں نے عشق کا چراغ جو بجھا دیاستم زدوں نے خون سے رگوں میں پھر جلا دیاوہ نامِ دل ستاں تو دل پہ ہے مرے لکھا ہوابلا سے گر، جدار و لوحِ سنگ سے…
قبلہ رخ ہو کے باوضو بولےلفظ دُھل جائے جس کو تو بولےنرم و نازک، حسین، خوشبودارایک ہی پھول چارسُو بولےلِلّٰہِ الْحَمْدْ عہدِ الفت میںپانچ کے پانچ خوبرو بولےقدرتِ ثانیہ کا ہر مظہرعکس در عکس ہو…
سائے میں تیرے دھوپ نہائے بصد نیازاے چھاؤں چھاؤں شخص تیری عمر ہو درازاے اپنے ربّ کے عشق میں دیوانے آدمیدیوانے تیرے ہم کہ ہؤا تو خدا کا نازکیوں کر کھلے خدا جو نہ دیکھو…
وہ دل نواز ہے لیکن نظر شناس نہیںمرا علاج مرے چارہ گر کے پاس نہیںتڑپ رہے ہیں زباں پر کئی سوال مگرمرے لیے کوئی شایان التماس نہیںترے جلو میں بھی دل کانپ کانپ اٹھتا ہےمرے…