(نظم جو برمقام کوہ ڈلہوزی کہی گئی تھی) دل یہ کہتا ہے اس در پہ رما دے دھونی نفس کہتا ہے کہ اٹھ مفت میں ہلکان نہ ہو زندگی ہیچ ہے انسان کی دنیا میں…
اللہ کی تائید ہو اللہ کی اماں ہو افضال کی بارش ہو مرا آقا جہاں ہو آقا مرے انمول ہیں اور نادرو نایاب اے قادر و قیوم تو ہر پل نگراں ہو وہ نور ہے…
اے خدا مجھ کو تودنیا میں مزا آتا نہیں اس جہاں کا کوئی بھی منظرمجھے بھاتا نہیں کفرمنزل اوج کی طے کر رہا ہے رات دن تجھ سے اسلام کیوں آگے بڑھا جاتا نہیں گرمسلمانوں…
مہک چمن کے پھول کی، مدح کرے رسولؐ کی نبیؐ کے حرفِ نام سے ہے ہر کلی میں تازگی ہے عندلیب کی نوا، صلِ علیٰ نبیِنا اور اِلتجائے یاسمن، صلی علیٰ محمدِِ نبیؐ کے نور…
الٰہی بشر سے بشر دُو بدو ہے نہ جانے وہ کیوں اس قدر جنگجو ہے نگہ تو ہی کر ہم پہ رحم و کرم کی کہ بندوں پہ رحم و کرم تیری خو ہے نہیں…
اے کہ تُو ہے مُنعِم آلائے من مَیں تِرا بندہ ہوں اے آقائے مَن لُطف کُن بر من طُفیلِ آنکہ بُود سیّدِ مَن، شیخِ مَن، مرزائے مَن ہوں سَقِیمُ الحال اور مَعذُور، گو اے طبیبِ…