• 19 اپریل, 2024
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
جذبات مسرت

جذبات مسرت

ہم جن کو ڈھونڈتے رہے قلبِ حزیں کے ساتھجلوہ نما ہوئے ہیں وہ طرزِ حسیں کے ساتھکچھ دیر تک رہا تھا جو بادل کی اوٹ میںنکلا ہے ماہتاب پھر تابِ جبیں کے ساتھرعنائیاں ہیں ان…

حضرت مصلح موعودؓ
خدا ہو تمہارے ساتھ

خدا ہو تمہارے ساتھ

بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے حاصل ہو تم کو دید کی لذت خدا کرے توحید کی ہو لب پہ شہادت خدا کرے ایمان کی ہو دل میں حلاوت خدا کرے پڑ جائے ایسی…

نظم
نیا سال مبارک ہو

نیا سال مبارک ہو

ہر گھڑی ہر پل مبارک ہو تمہیں یہ سال نو چھین لے سب مشکلیں اور سب مصائب سال نو زندگی کے ہونٹ ہوں اور ہو یہی نغمہ سرا ہو محبت کا سفر اور ہمسفر ہو…

نظم
فلک پہ وہ ماہِ تام آیا

فلک پہ وہ ماہِ تام آیا

تمہیں مبارک ہو اہلِ مشرق! محبتوں کا سَلام آیا تمہارے آقا کی شفقتوں اور چاہتوں کا پیام آیا طویل تر فاصلے، کڑی دُھوپ، راہ پُر پیچ آبلہ پا رہِ وفا میں نہ اِس سے پہلے…

نظم
سال کی پہلی رات (محاسبہِ نفس)

سال کی پہلی رات (محاسبہِ نفس)

(سوال) اس سال کی پہلی رات ہے یہ دل میں آئی کیا بات میرے ہے جس کی دنیا متلاشی وہ یار نہیں ہے پاس میرے اس رات کڑی میرا دل سوچے کیوں یار نہیں وہ…

نظم
قتل ہو کر بھی ہم نہیں بولے

قتل ہو کر بھی ہم نہیں بولے

جب بھی وہ عہد کا حسیں بولے عرش بولے، کبھی زمیں بولے جب وہ بولے تو ساتھ ساتھ اس کے ذرّہ ذرّہ بصَد یقیں بولے چاند سورج گواہی دیں اس کی اُس کا منکر نہیں…

نظم
ربوہ۔شہرِ باوفا

ربوہ۔شہرِ باوفا

کہنے کو تھی یہ بانجھ سی ویران سرزمیں آثار جس میں پانی کے ملتے نہ تھے کہیں پھیلی ہوئی تھیں چار سو ویرانیاں یہاں ہر جا پہ تھیں مکیں پریشانیاں یہاں کھینچا گیا جب اس…

نظم
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نئے سال میں محاسبہ کرنے سے متعلق سوالات کی روشنی میں

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے نئے سال میں محاسبہ کرنے سے متعلق سوالات کی روشنی میں

اک شام ڈھلی پل بِیت گیا وقت پھر ہم سے جیت گیا تف ہے گر سوچا سب کو پر مولا کی طرف نہ چِیت گیا یوں گنگناتے پھرتے ہیں جیسے نفس اپنا ہو مار لیا…

نظم
نیا سال مبارک

نیا سال مبارک

حسبِ معمول دسمبر بھی گزر جائے گا سال اک ماضی کے مدفن میں اُتر جائے گا وقت خود کار مشینوں کی طرح چلتا ہے بے نیاز اس سے کوئی ساتھ ہے یا رُکتا ہے ہم…

نظم
دعاؤں سے سالِ نو کا آغاز

دعاؤں سے سالِ نو کا آغاز

نئے اس سال کی آمد پہ ہم کچھ خواب بُنتے ہیں بھلا کر تلخیاں ساری گُلِ شاداب چُنتے ہیں چلو پھولوں کی خوشبو سے ہوا پر پیار لکھتے ہیں چلو نفرت کے صحراؤں پہ اُلفت…