وہ خدا کا ہی نوشتہ تو لکھا کرتا ہے ہو کے رہتا ہے وہی جو وہ کہا کرتا ہے بیٹھ جائیں جو ترے در پہ بھکاری بن کر کاسۂ خیر انہی کا ہی بھرا کرتا…
ہم نے پلکوں سے ہر خارِ رہ کو چُنا زخم کھائے ، مگر مسکراتے رہے خونِ دل میں ڈبوئی ہیں خود انگلیاں گیت ہم نے وفاؤں کے ہر پل لکھے کیوں ملامت کے ، ہر…
میرا اپنا نہیں کوئی تیرے سوا تم سے نہ کہوں تو کس سے کہوں تم سے تو نہیں مرا حال چھپا تم سے نہ کہوں تو کس سے کہوں ترا نام غفور ہے پیارے خدا…
شعور دے کے محمدؐ کے آستانے کا مزاج بدلیں گے ہم اس نئے زمانے کا مرے سفینۂ ہستی کے ناخدا ہیں حضورؐ مجھے نہیں کوئی اندیشہ ڈوب جانے کا ہمیشہ برق گری ہے مگر بفیض…
بیان فرمودہ : حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانیؑ ہے شکر ربِّ عزّوجل خارج از بیاں جس کے کلام سے ہمیں اُس کا ملا نشاں وہ روشنی جو پاتے ہیں ہم اس کتاب…
منصور فقط آج سرِ دار نہیں ہے الحاد کا الزام! یہ پہلے بھی ہوا ہے طوفانِ حوادث میں خدا والوں کو کافی اللہ کا اِک نام، یہ پہلے بھی ہوا ہے لازم ہے کہ کر…
رحیم و رحماں کا ہے یہ احساں جلال دیکھو جمال دیکھو ہوا ہے الفضل پھر سے جاری خوشی سے سب ہیں نہال دیکھو بچھڑ گئے تھے ہم اور الفضل ہوا ہے پھر سے وصال دیکھو…
مرے کام سارے ہیں عصیاں کی صورت تری رحمتیں ابرِ باراں کی صورت کڑی دھوپ میں جو چلایا ہے تُو نے وہ جھونکا ہوا کا زمستاں کی صورت جو گزری سو گزری مگر خوب گزری…
دوستو! الفضل تو مجموعہ انوار ہے جس جگہ پہنچا اندھیرا دُور سارا ہو گیا حضرتِ احمد کے لے کر جگمگاتے اقتباس شش جہت میں نُور پھیلانے کا تارا ہو گیا چلچلاتی دھوپ تھی ننگا بدن…