• 2 مئی, 2024
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
بابرکت جلسہ اور آ قا کا دیدار

بابرکت جلسہ اور آ قا کا دیدار

حسن وہ بے پناہ کیا کہیئےنوُر کی جلوہ گاہ کیا کہیئےہے فرشتوں کا ساتھ ہر دَم ہیمیرے آقا کی جاہ کیا کہیئےخوبصورت نظر وہ ایسی کہمہر و انجم یا ماہ کیا کہیئےزندگی کی پلٹ دے…

نظم
عجب اپنا جلوہ دکھائے خلافت

عجب اپنا جلوہ دکھائے خلافت

عجب اپنا جلوہ دکھائے خلافتخدا کا مقرب بنائے خلافتہر اِک شرک و بدعت کو کافور کر کےہدایت کی شمع جَلائے خلافتخدا کی عبادت نبیؐ کی اطاعتہو دِیں کی اشاعت رَجائے خلافتخلیفہ خدا کا ہے دنیا…

نظم
تاج محل

تاج محل

’’اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کرہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق‘‘ ساحر لدھیانوی ٭٭٭٭ اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کرکون کہتا ہے غریبوں کا اڑایا ہے مذاقوہ کسی اور…

نظم
چشم بیناحسن فانی کی تماشائی نہیں

چشم بیناحسن فانی کی تماشائی نہیں

دردِ دِل کی موت نے بھی کی مسیحائی نہیںجاں لبوں تک آ گئی لیکن قضا آئی نہیںشکوۂ بیدادِ جاناں کیا کریں جب ہم میں خودبارِ اُلفت کے اٹھانے کی توانائی نہیںچھیڑئیے مسجد میں جا کر…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
جوشِ صداقت

جوشِ صداقت

کیوں نہیں لوگو تمہیں حق کا خیالدِل میں آتا ہے مِرے سَو سَو اُبالآنکھ تر ہے دِل میں میرے درد ہےکیوں دِلوں پر اِس قدر یہ گرد ہےدِل ہوا جاتا ہے ہر دم بے قرارکِس…

نظم
نذرانهِ عقیدت

نذرانهِ عقیدت

مرے حضور! مرے پیشوا! مرے آقا!خدا ہمیش تری عمر کو دراز کرےتجھے عطاء ہوں عنایات ِربِؔ مالکِ کُلقدم قدم پہ فتوحات کارساز کرےلگائیں دیں کو جو چرکیں یہود و نصرانیوہ زخم تجھ کو دل و…

نظم
خلافت نعمت اول، خلافت فضل ربانی

خلافت نعمت اول، خلافت فضل ربانی

خلافت نعمت اول، خلافت فضل ربانیخلافت ظل نبوت کا، خلافت نور سبحانیخدا نے اپنے پیاروں سے کیا وعدہ وفا اپناہوئی ظاہر خلافت کی ردا میں قدرت ثانیخلافت اس کوملتی ہے خدا جس کے لئے چاہےخلافت…

نظم
جلسہ سالانہ

جلسہ سالانہ

جلسہ پہ آنے والو تم پر سلام و رحمتہر گام پر خدا کی ہو ساتھ ساتھ نصرتسایہ کریں سروں پر مھدی کی وہ دعائیںاے شاملینِ جلسہ جو ہیں تمھاری نسبتتشنہ لبوں کی ترشا بھجنے کے…

نظم
اظہار تشکر

اظہار تشکر

حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز پیارے مسرور تیرے پیار کی عظمت کو سلاممہر تاباں و درخشندہ خلافت کا نظامتیرے عاشق کو ملا ہے تیری چاہت کا پیامکس قدر پیار سے بھرپور محبت کا…

نظم
چشم بینا حسن فانی کی تماشائی نہیں

چشم بینا حسن فانی کی تماشائی نہیں

دِل لگاویں جو صنم سے ہم وہ شیدائی نہیںچَشمِ بِینا حُسن فانی کی تماشائی نہیں!اِک قَدَح پی کر نہ جس کا تا اَبد رہوے خُماراہلِ دِل اس جامِ صہبا کے تمنائی نہیں!مرغ دل! بچ کر…