• 10 مئی, 2025
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
یار سے ملنا تو بس دل سے نظارے کرنا

یار سے ملنا تو بس دل سے نظارے کرنا

یار سے ملنا تو بس دل سے نظارے کرنانیچی نظروں سے محبت سے پُکارے کرنا چاہتیں کھینچ کے لے آتے ہیں محبوب کی جوسوچ کر ایسے ہی انمول اشارے کرنا دورِ ظلمت میں اندھیروں کے…

نظم
یا امیر المومنیں! پیارے خلیفۃ المسیح!

یا امیر المومنیں! پیارے خلیفۃ المسیح!

آپ ہی ہر اک زمانے میں وفا کی شان ہیںآپ ہی تو عظمتِ دیں کی حسیں پہچان ہیںآپ ہیں دلبر ہمارے اور ہماری جان ہیںآ پ ہیں کتنے حسیں، صدآفرین، صدآفرینخلعتِ حق کے امیں! پیارے…

نظم
صلائے عام

صلائے عام

چل رہا ہے راستی کے بل پہ اپنا کاررواںہے صلائے عام یارو! تم بنو سب پاسباں کارواں کی پاسبانی وہ مقدس فرض ہےجس کے بدلے مل رہا ہے نیک نامی کا جہاں ایک دن مامن…

نظم
کوئی جوہر ہے دل میں کارفرما

کوئی جوہر ہے دل میں کارفرما

مرے دل میں اچانک یہ خلِش کیا!کوئی کرنے لگا ہے سرزنِش کیا؟ ہزاروں نفرتیں دل میں بسی ہیںبنے پھرتے ہو تم صوفی منِش کیا! اگر سینے میں کینےکچھ نہیں ہیںتو یہ تکرار کیا، یہ چپکلِش…

نظم
راضی خدا تھا ان سے

راضی خدا تھا ان سے

راضی خدا تھا ان سے(کلام: حضرت مرزا شریف احمدؓ) اے قوم احمدی تُو ذرا غور سے تو دیکھدینِ خدا کے واسطے تُو نے ہے کیا کِیا ہے دعوٰئ وراثتِ اصحابِ مصطفیٰ ؐان کی طرح بتا…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
یارو خودی سے باز بھی آؤ گے یا نہیں؟

یارو خودی سے باز بھی آؤ گے یا نہیں؟

یارو خودی سے باز بھی آؤ گے یا نہیں؟خُو اپنی پاک صاف بناؤ گے یا نہیں؟ باطل سے میل دل کی ہٹاؤ گے یا نہیں؟حق کی طرف رجوع بھی لاؤ گے یا نہیں؟ کب تک…

نظم
ہاروت عطا کر مجھے ماروت عطا کر

ہاروت عطا کر مجھے ماروت عطا کر

ہاروت عطا کر مجھے ماروت عطا کرجالوت مقابل ہے تو طالوت عطا کر فرعون کی غرقابی کا نظارہ دکھا دےطوفان میں تائید کا تابوت عطا کر میں تُرش یزیدوں کے مقابل پہ کھڑا ہوںکچھ ان…

نظم
کوئی مجھ کو بتلائے

کوئی مجھ کو بتلائے

کوئی مجھ کو بتلائےکون سے صحیفے میںکس نے ایسا لکھا ہےاختلافِ رائے پردوسرے مذاہب کےپُر سکون لوگوں کیزندگی کی مشعل کوبے جواز فتووں سےنفرتوں کی آندھی سےیک بہ یک بُجھا ڈالودکھ کی انتہا یہ ہےشر…

نظم
شکستگی کے عذاب میں بھی، وہ ایک کوہِ گراں تھا شاید

شکستگی کے عذاب میں بھی، وہ ایک کوہِ گراں تھا شاید

شکستگی کے عذاب میں بھی، وہ ایک کوہِ گراں تھا شایدمصیبتوں کی عجیب رت تھی، مگر وہ عہدِ رواں تھا شاید رکاوٹیں تھیں ہر ایک جانب، کٹھن بھی تھا راستہ وہ لیکنوہ شخص ان سب…

نظم
لبوں پہ آئی ہے بات جس کی بیاں کروں کیا صفات اس کی

لبوں پہ آئی ہے بات جس کی بیاں کروں کیا صفات اس کی

لبوں پہ آئی ہے بات جس کی بیاں کروں کیا صفات اس کیہے واحد و لاشریک وہ ہی، یگانہ دائم ہے ذات اس کی ہے لب پہ ذکرِ حبیب ہر دم، تبھی ہے دل میں…