• 5 مئی, 2024
  1. صفحہ اول
  2. نظم

Category: نظم

نظم
چودھری محمد علی مضطر مرحوم

چودھری محمد علی مضطر مرحوم

مجسم با وفا ہو کر گزاری زندگی تُو نےبہت حسرت رہی یہ راز تجھ سے دلبرا! سیکھیں خلافت کے ہی سایہ میں کٹی ہے زندگی تیریتڑپ تیری کہ سب یاں سے ادائے دلربا سیکھیں معلم…

نظم
میں ایک خط ان کے نام لکھوں

میں ایک خط ان کے نام لکھوں

جھکا کے پلکیں، درود پڑھ کرخدائے واحد کا نام لے کرعقیدتوں کے، محبتوں کےمیں چاہتوں کے سلام لے کر بنا کے قرطاس اپنے دل کومیں پھر بصد احترام لکھوںقلم حیا کو بنا کے اپنامیں ایک…

نظم
چلو پڑھتے ہیں سال نو پہ ہم نظمیں محبت کی

چلو پڑھتے ہیں سال نو پہ ہم نظمیں محبت کی

چلو آؤ، دعاؤں سے کریں آغازِ سالِ نوکرے روشن دلوں کو آنسوؤں کے دیپ کی ہی لو خدا محفوظ رکھے ساری دنیا کو وباؤں سےنئے اس سال میں دے دے رہائی سب بلاؤں سے چلو…

حضرت اقدس مسیح دوراں مرزا غلام احمد قادیانی
متفرق اشعار

متفرق اشعار

متفرق اشعارمنظوم کلام حضرت مسیح موعودؑ نہیں محصور ہر گز راستہ قدرت نمائی کاخدا کی قدرتوں کا حصر دعویٰ ہے خدائی کا (براہین احمدیہ حصہ چہارم صفحہ401 مطبوعہ 1884ء) قدرت سے اپنی ذات کا دیتا…

نظم
نام اس تنظیم کا لجنہ اماءاللہ رکھا

نام اس تنظیم کا لجنہ اماءاللہ رکھا

اک نئی تنظیم کو تشکیل دینے کے لیےبکھرے موتی ایک مالا میں پرونے کے لیے جوہری کو جس طرح ہوتی ہے ہیرے کی پرکھبانئ تنظیم نے دیکھی تھی ہم میں وہ چمک آپ نے پھر…

نظم
عشق جب بھی کیا والہانہ کیا

عشق جب بھی کیا والہانہ کیا

آنکھ روتی رہی، دل برا نہ کیاغم چھپانے کا پھر اک بہانہ کیا چاند تاروں سے بھر دی اگر مانگ بھیاس قدر ناز پر اکتفا نہ کیا تو غزل بن کے ڈھلتی گئی آنکھ میںہم…

نظم
قطعہ

قطعہ

خدا کے خلیفہ کی تقریر سن کرہوئی نیکیوں کی شمع دل میں روشنہوئی دل میں پیدا گناہوں سے نفرتہمیں مل گیا ایک تقوی کا مخزن (خواجہ عبدالمومن ناروے) شیئر کریں WhatsApp

نظم
خادم ترے اہلِ زمیں تُو عبدِ شاہِ آسماں

خادم ترے اہلِ زمیں تُو عبدِ شاہِ آسماں

ہیں تیرے آگے دم بخود کیا معترض کیا نکتہ چیںاے نکتہ جُو اے نکتہ ور اے نکتہ داں اے نکتہ بیںہے ماہِ کامل ضَو فشاں تجھ سے فقط، تیرا رہیںاے ماہ رُخ اے مہ لقا…

نظم
نظم

نظم

میرے آقا میرے مرشد کمال ہے تویہ سچ ہے کہ بے مثال ہے توکیا عجب پیارے انداز تبسم ہے تراچاند تو ہے لیکن زیادہ جمال ہے توہو نصیب عاجز کو وصال تیرااب تو دل و…

نظم
نطم

نطم

آسمان پر دعوتِ حق کے لئے اِک جوش ہےہو رہا ہے نیک طبعوں پر فرشتوں کا اُتارآ رہا ہے اس طرف احرارِ یورپ کا مزاجنبض پھر چلنے لگی مُردوں کی ناگہِ زندہ وارکہتے ہیں تثلیث…